زندگی کا حصہ سہی، مگر خوابِ الفت تارِ شکستہ تھا۔
حق کے طلبگار ہوں گے، عدالت میں سارے
جہاں جھوٹ نہ چھپ سکے گا، نہ بہانہ بنے گا
وہ لمحہ جب حساب کا میزان تلے گا
پلٹ آؤ خدا کی طرف، سنبھلنے کا وقت ہے
ورنہ یہی زبان، زنجیر بن کر کشت ہے
حق کے طلبگار ہوں گے، عدالت میں سارے
جہاں جھوٹ نہ چھپ سکے گا، نہ بہانہ بنے گا
وہ لمحہ جب حساب کا میزان تلے گا
پلٹ آؤ خدا کی طرف، سنبھلنے کا وقت ہے
ورنہ یہی زبان، زنجیر بن کر کشت ہے
Tie is single & it's a multiple sign instead of plus
Tie is single & it's a multiple sign instead of plus
کہ ہر احساس مر گیا، رہ گیا فقط ایک فسانہِ جاں
مگر اے دل، یہ خاموشی، کیا واقعی قرار ہے؟
یا کوئی شورِ دروں ہے، جو بپھرتا انگار ہے؟
کہیں چھپی ہے محبت، کسی موڑ پہ منتظر،
کہ کسی دن، پھر دل دھڑکے گا، وہی پہلا اثر۔
کہ ہر احساس مر گیا، رہ گیا فقط ایک فسانہِ جاں
مگر اے دل، یہ خاموشی، کیا واقعی قرار ہے؟
یا کوئی شورِ دروں ہے، جو بپھرتا انگار ہے؟
کہیں چھپی ہے محبت، کسی موڑ پہ منتظر،
کہ کسی دن، پھر دل دھڑکے گا، وہی پہلا اثر۔
نہ محبت کی طلب ہے، نہ نفرت کی تاب باقی
کیا یہی ہے وہ سکوں، جس کی تلاش تھی صدیوں؟
یا کوئی زخم چھپا ہے، جس کی دبے ہے آہوں کی گونج باقی؟
نہ محبت کی طلب ہے، نہ نفرت کی تاب باقی
کیا یہی ہے وہ سکوں، جس کی تلاش تھی صدیوں؟
یا کوئی زخم چھپا ہے، جس کی دبے ہے آہوں کی گونج باقی؟
رشتوں کی خوشبو، دل کی روشنی ہے۔
اولاد کی مسکان، ماں باپ کی دعا،
دوستی کا اعتبار، صحت کی بقا۔
نہ سونے کے سکے، نہ مال کا غرور،
یہی ہے اصل میں جینے کا شعور۔
زندگی کا سکون، دل کی راحت،
راضی رہنے میں ہے ہر نعمت۔
رشتوں کی خوشبو، دل کی روشنی ہے۔
اولاد کی مسکان، ماں باپ کی دعا،
دوستی کا اعتبار، صحت کی بقا۔
نہ سونے کے سکے، نہ مال کا غرور،
یہی ہے اصل میں جینے کا شعور۔
زندگی کا سکون، دل کی راحت،
راضی رہنے میں ہے ہر نعمت۔
وہاں امیدوں کا سلسلہ ہے
جو دل کے زخموں نے بات کی ہے
وہی حقیقت کا آئینہ ہے
محبتیں تو ہیں جاودانی
یہ دل شکستہ بھی معتبر ہے
غموں کے سائے ہوں یا خوشی ہو
یہی سفر تو ہمارا گھر ہے
تُو نہ ہو پھر بھی سانس باقی
کہ زندگی کا یہی ہنر ہے
وہاں امیدوں کا سلسلہ ہے
جو دل کے زخموں نے بات کی ہے
وہی حقیقت کا آئینہ ہے
محبتیں تو ہیں جاودانی
یہ دل شکستہ بھی معتبر ہے
غموں کے سائے ہوں یا خوشی ہو
یہی سفر تو ہمارا گھر ہے
تُو نہ ہو پھر بھی سانس باقی
کہ زندگی کا یہی ہنر ہے
تُو اسے آگ دکھانے سے بہلاتا کیا
میرے لفظوں میں چھپے ہیں وفا کے موتی
پر یہ بازارِ جہاں ان کو لُبھاتا کیا ہے
چاہ کے دیپ جلائے ہیں اندھیروں کے بیچ
تُو ہوا بن کے انہیں آج بجھاتا کیا ہے
زندگی درد کا دریا ہے، ڈوبی ہوں میں
میرے ساحل پہ تُو طوفان اٹھاتا کیا ہے
تُو اسے آگ دکھانے سے بہلاتا کیا
میرے لفظوں میں چھپے ہیں وفا کے موتی
پر یہ بازارِ جہاں ان کو لُبھاتا کیا ہے
چاہ کے دیپ جلائے ہیں اندھیروں کے بیچ
تُو ہوا بن کے انہیں آج بجھاتا کیا ہے
زندگی درد کا دریا ہے، ڈوبی ہوں میں
میرے ساحل پہ تُو طوفان اٹھاتا کیا ہے
زندگی کیوں ادھوری سی رہ گئی
تیرے وعدوں کا چرچا تو تھا بہت
پر حقیقت میں ہر چیز ہی رہ گئی
میرے دل کی فضا تو مہکنی تھی
پر ہوا میں کہیں بے کلی رہ گئی
تم نے چھوڑا تو یہ حال ہے مرا
چاہ تھی، خواب تھے، روشنی رہ گئی
زندگی کیوں ادھوری سی رہ گئی
تیرے وعدوں کا چرچا تو تھا بہت
پر حقیقت میں ہر چیز ہی رہ گئی
میرے دل کی فضا تو مہکنی تھی
پر ہوا میں کہیں بے کلی رہ گئی
تم نے چھوڑا تو یہ حال ہے مرا
چاہ تھی، خواب تھے، روشنی رہ گئی