خواب جینے کے سبھی، خاک میں تم نے ملایا
امن کا یہ نگر، کیوں تم نے جنگل بنایا
خون کا رنگ چھایا، جب تم نے گولی چلائی
کتنی ماؤں کے سپنے، پل میں بکھر گئے
کتنے چہروں کے ہنستے گل، راکھ ہو گئے
کتنے دل تھے دھڑکتے، یک دم ٹھہر گئے
سانس رکنے لگی تھی، جب تم نے گولی
خواب جینے کے سبھی، خاک میں تم نے ملایا
امن کا یہ نگر، کیوں تم نے جنگل بنایا
خون کا رنگ چھایا، جب تم نے گولی چلائی
کتنی ماؤں کے سپنے، پل میں بکھر گئے
کتنے چہروں کے ہنستے گل، راکھ ہو گئے
کتنے دل تھے دھڑکتے، یک دم ٹھہر گئے
سانس رکنے لگی تھی، جب تم نے گولی
آگ کے کھیل کو اب، یہیں پہ موڑ دو
بھائی چارے کے پھولوں کو، پھر سے جوڑ دو
امن کا درس پھیلاؤ، نہ گولی چلاؤ، بھائی!
آگ کے کھیل کو اب، یہیں پہ موڑ دو
بھائی چارے کے پھولوں کو، پھر سے جوڑ دو
امن کا درس پھیلاؤ، نہ گولی چلاؤ، بھائی!