آج دسمبر نے بھی چپ تھوڑ دی دھند
چھا گئ اور سردی نے اپنا رنگ دیکھا دیا
آج دسمبر نے بھی چپ تھوڑ دی دھند
چھا گئ اور سردی نے اپنا رنگ دیکھا دیا
ڈھل جائے آفتاب تو صورت نہ دیکھا کیجے
ڈھل جائے آفتاب تو صورت نہ دیکھا کیجے
کسی اور سے محبت ہے
کسی اور سے محبت ہے