آپ کی یاد میں قارئین کے لیے پیش ہے میری پسندیدہ غزل کے چند اشعار۔
کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی
اس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی
کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نے
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
پروین شاکر
آپ کی یاد میں قارئین کے لیے پیش ہے میری پسندیدہ غزل کے چند اشعار۔
کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی
اس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی
کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نے
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
پروین شاکر