Mazhry The Poet Ophthalmologist-ماہرِ چشم سخنور
banner
mazhry.bsky.social
Mazhry The Poet Ophthalmologist-ماہرِ چشم سخنور
@mazhry.bsky.social
ماہرِ چشم اور سخن ور
آنکھیں روشن دل منور
Mazhry, a renowned Ophthalmologist and Urdu poet, blends the precision of medicine with the beauty of poetry. Based in Lahore, Pakistan, practices ophthalmology and writes diverse Urdu poetry, captivating readers.
صحن گلشن میں کبھی اے شہ شمشاد قداں
پھر نظر آئے سلیقہ تری رعنائی کا

ایک بار اور مسیحائے دل دل زدگاں
کوئی وعدہ کوئی اقرار مسیحائی کا

دیدہ و دل کو سنبھالو کہ سر شام فراق
ساز و سامان بہم پہنچا ہے رسوائی کا

فیض احمد فیض
December 13, 2024 at 4:46 PM

درد بھی دیتا ہے دروازے پہ دستک دوشی
دل کی دھک دھک سے بھی خوابوں میں خلل پڑتا ہے
December 5, 2024 at 1:52 AM

بے خیالی میں اسی راہ پہ چل پڑتا ہوں ہوں
جانتا بھی ہوں کہ اس راہ میں تھل پڑتا ہے

ایسا لگتا ہے کہ تو دیکھ رہا ہے مڑ کر
جب ہواؤں سے کسی شاخ میں بل پڑتا ہے

ٹوٹ جاتا ہے محبت کا تسلسل یکسر
'آج' کے بیچ میں جس وقت یہ 'کل' پڑتا ہے
December 5, 2024 at 1:52 AM
دیکھہ کر آئینے میں عکس اپنا
اس کی حیرانیاں نہیں جاتیں

لاکھ اُجڑے ھوۓ ھوں شہزادے
سر سے سلطانیاں نہیں جاتیں

محسن نقوی
December 4, 2024 at 10:11 AM
دل میں چٹختے چٹختے وہموں کے بوجھ سے
وہ خوف تھا کہ رات مَیں سوتے میں ڈر گیا

جو بات معتبر تھی وہ سر سے گزر گئی
جو حرف سرسری تھا وہ دل میں اُتر گیا

ہم عکسِ خونِ دل ہی لُٹاتے پھرے مگر
وہ شخص آنسوؤں کی دھنک میں نکھر گیا

محسن یہ رنگ رُوپ یہ رونق بجا مگر
میں زندہ کیا رہوں کہ مِرا جی تو بھر گیا
December 2, 2024 at 5:54 PM
کہرے دیواروں میں لرزاں ہیں
اسے کہنا شگوفے ٹہنیوں میں سو رہے ہیں
اور ان پر برف کی چادر بچھی ہے
اسے کہنا اگر سورج نہ نکلے گا
تو کیسے برف پگھلے گی
اسے کہنا کہ لوٹ آئے
.....عرش صدیقی
December 1, 2024 at 9:12 AM