banner
kakarirfan.bsky.social
@kakarirfan.bsky.social
The student
خیبرپشتونخواۂ اور پشتونستان میں ایک جنازے سے دوسرے جنازے کے درمیان جو وقت ہوتا ہے اس کو ہم امن کہتے ہیں۔
جنوبی پشتونخواۂ اور خیبر پشتونخواۂ میں افغانستان کے ساتھ تجارتی راستے کھول دینے چاہیں۔ وسائل پر زبردستی قبضہ ختم کیا جائے۔ پشتونخواۂ وطن پر جاری معاشی جنگ کو بند کیا جائے۔ پشتونوں کیلئے افغانستان بارڈر کھول دیے جائیں۔ پاکستان میں جہاں پشتون اباد یے ان کی سر ومال کی تحفظ کیا جائے۔
March 16, 2025 at 10:43 AM
ہر پشتون افغان یے تم کیس کیس افغان کو نکالوں گے۔ پاکستان کو چلانے والے افغان پشتون یے۔ نمک حرام کہیں رہے یے کہ ان کو نکالوں۔ ہم صدیوں سے اپنی سرزمین پے آباد یے۔ کیسی کی کوئی احسان نہیں کہ ہمیں یہ طعنہ دے کہ جاو اپنی وطن۔
( کابل سے اٹک تک پشتونخواۂ )✌🏻🇦🇫
March 10, 2025 at 8:54 AM
جہاد کی نام پے ڈرامہ بنا گیا تھا۔ دو نظریات کی جنگ میں بےپناہ پشتون مارے گئے تھے۔ جس میں بےپناہ پشتون جل گئے تھے۔اج دنیا کی ہر کوالٹی کے دہشت گرد افغانستان میں پناہ گزین یے۔امریکہ کی کہنے پے علماء کو جہاد کی طرف مائل کیا تھا۔ جس بےپناہ پشتون بےگھر، بےسروسامان ہوگئے۔پشتون کی نسل کشی کی گئی تھی۔
February 25, 2025 at 8:41 AM
January 21, 2025 at 11:29 AM
سیاسی جہالت ۔
کچھ عرصہ قبل کہا جاتا تھا اقتدار سے اتار کے تو دکھاؤ! پھر کہا جاتا تھا ہمت ہے تو گرفتار کر کے دکھاؤ! پھر کہا جاتا تھا ذرہ جیل میں رکھ کے دکھاؤ ! پھر کہا گیا سزا سنا کے تو دکھاؤ ! اب کیا پھانسی چڑھا کے دکھاؤ کہنا باقی ہے ؟
January 19, 2025 at 4:10 PM
پشتونخواۂ وطن کی قبائلی زمینوں کو الرٹ کیا جارہا ہے۔قبائلی لوگوں کی قبائلی زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے۔ہم اس کی پر زور مذمت کرتے یے۔ لہذا پاکستان ہوش کے ناخن لے اس سے پاکستان اور قبائل کی درمیان دوریاں پیدا ہوتی ہے۔
December 31, 2024 at 3:16 AM
کیونکہ ہم ایک ایسا انسان پیدا کرنے میں ناکام رہے جو سوچتا ہو! ہمارے پاس ایک قوم تشکیل نہیں پا سکی، بلکہ ہم نے ایک ہجوم پیدا کیا ہے۔ ایک ایسا ہجوم جو کبھی تالیاں بجاتا ہے اور کبھی لعنت بھیجتا ہے، کبھی تعریف کرتا ہے اور کبھی تنقید۔ لیکن یہ ہجوم سوچنے کی صلاحیت سے عاری ہے۔
December 28, 2024 at 7:39 AM
زمین ریاست کے نام پر تقسیم کرنے کے بعد ہر ریاست نے حفاظت کے نام فوج بنایا اور اسلحے کی فیکٹریوں میں انسانیت کش ہھتیار دفاع کے نام پر تخلیق کئے گئے یہ جدید دور کا قومی ریاستی منظر ہے ۔جس سے ایک طرف انسان ریاستی لکیروں کا قیدی بنا اور دوسری طرف سے انسانیت کو خوفزدہ بنا دیا ہے۔
December 27, 2024 at 12:19 PM
جنوبی پشتونخواۂ اور خیبر پشتونخواۂ میں افغانستان کے ساتھ تجارتی راستے کھول دینے چاہیں۔ وسائل پر زبردستی قبضہ ختم کیا جائے۔ پشتونخواۂ وطن پر جاری معاشی جنگ کو بند کیا جائے۔ پشتونوں کیلئے افغانستان بارڈر کھول دیے جائیں۔ پاکستان میں جہاں پشتون اباد یے ان کی سر ومال کی تحفظ کیا جائے۔
December 21, 2024 at 9:02 PM
جب پنجابی پشتونوں کیخلاف باتیں کرتے ہیں تو انہیں کچھ نہیں کہا جاتا ہے۔ لیکن جب پشتون ان کیخلاف بولتے ہیں۔
یا ان کو جواب دیتے ہیں۔ تو کہتے ہیں کہ یہ فوج اور پاکستان کیخلاف بولتے ہیں۔پاکستان توڑنا چاہتے ہیں۔ انتشار پھیلانے چاہتے ہیں۔ پھر ہر قسم کا قانون ہم پر لاگو ہوں جاتا ہے۔
December 20, 2024 at 6:27 AM
محمود غزنوی ہیرو تھا۔ جس نے ہندوستان پر 17 حملے کئے۔ آخر کار پشتون تھا ہار نہیں مانتا تھا۔ الحمداللہ ہندوستان کو فتح کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ڈاکوں تو تم یوں جو کئی سالوں سے پاکستان کو دیمک کی کھا رہے ہوں۔جب بھی پنجاب کا نام لوں تو سمجھ میں ہیرہ منڈی آتا ہے۔
December 19, 2024 at 7:36 AM
مغرب کی منافقت۔ !!!
مغربی دنیا میں ہر کوئی یوکرائن کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی بات کر رہا ہے، لیکن کوئی بھی شام کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے بارے میں فکر مند نظر نہیں آتا، حالانکہ دونوں کا تقریباً ایک ہی کیفیت ہے۔
December 18, 2024 at 7:09 AM
لفظ ُ” مذمت “ کو ڈکشنری سے حذف کرنا چاہیۓ کونکہ اس لفظ نے عمل گا رستہ روک لیا ہے۔
December 17, 2024 at 6:34 PM