محمد اویس بٹ
butt878.bsky.social
محمد اویس بٹ
@butt878.bsky.social
Silence is better then lies.......
پنکی پورني اور گنڈا پور کہاں ہیں۔۔۔؟؟؟؟
November 27, 2024 at 6:12 AM
ہم آپکی بات سے سہمت ہیں۔۔۔۔۔۔
November 27, 2024 at 5:49 AM
انگریز Trenches of Bhattas کہا کرتے تھے. ٹینچ بھاٹہ اسی کی بگڑی ہوئی شکل ہے. 21/21
November 18, 2024 at 7:36 AM
راولپنڈی چھاؤنی کا ایک گنجان آباد علاقہ ہے. انگریزوں کی آمد اور راولپنڈی کو ناردرن کمانڈ کا ہیڈ کوارٹر بنانے سے قبل یہاں پر کُھو کھمہ کے نام سے ایک ڈھوک ہوتی تھی جس کے قریب اینٹوں کے بھٹے ہوتے تھے. اینٹوں کے لیے مٹی کی کھدائی کے نتیجے میں گہری کھائیاں بن گئی تھیں جن کو جی ایچ کیو میں تعینات 20/21
November 18, 2024 at 7:36 AM
کنٹونمنٹ کا کوڑا کرکٹ پھینکا جاتا تھا۔ کوئی شخص خوف کے مارے سر شام اس طرف نہیں جاتا تھا۔ شیخ حسن محمد رئیس گجرات 1896 میں راولپنڈی آۓ اور انہوں نے انڈین آرمی میں گوشت سپلائی کرنے کا ٹھیکہ لیا اور بڑا نام پیدا کیا۔ انہوں نے ہی ڈھیری والی جگہ میں اپنے نام پر حسن آباد کی بستی تعمیر کرائی۔ 19/21
November 18, 2024 at 7:36 AM
اور با رونق کرنے کے لئے اسٹیشن کمانڈر نے لوگوں میں مفت زمین تقسیم کی۔ جسکا زیادہ تر فائدہ سکھ، ہندو،بوہروں اور کچھ شیخ برادری نے اٹھایا۔ اور کافی رقبہ پر قبضہ کر لیا۔سیٹھ مامون جی ، سیٹھ آدم جی اور فضل الٰہی نے بھی کافی زمین حاصل کی۔
ڈھیری حسن آباد کی جگہ جنگل ہوا کرتا تھا۔ اور اس جگہ 18/21
November 18, 2024 at 7:36 AM
میسی گیٹ، ہاتھی چوک ، احاطہ مٹھو خان، احاطہ فضل الٰہی اور آر اے بازار تک محدود تھی۔ بعد میں ٹینچ بھاٹہ، آدڑہ،مغل آباد، جھنڈا چیچی، گوالمنڈی،لال کڑتی،مریڑ حسن، چوہڑ،ڈھیری حسن آباد،تلسہ، بکرا منڈی اور ویسٹریج وجود میں آۓ۔ ڈینیز سکول کے پاس ایک کوٹھی کے علاوہ کوئی آبادی نہ تھی۔چھاؤنی کو آباد 17/21
November 18, 2024 at 7:36 AM
بھٹہ نیک عالم،محلہ عید گاہ، نیا محلہ، کمیٹی محلہ، محلہ قطب الدین، موہن پورہ، کوہاٹی بازار، انگد پورہ، آنند پورہ، کرتار پورہ وغیرہ کی بستیاں بس گئیں۔ جس شہر کی آبادی پچاس ہزار تھی بڑھ کر ڈیڑھ لاکھ ہو گئی۔
نالہ لئی شہر اور چھاؤنی کے درمیان حد فاصل تھا۔ صدر کی آبادی بھوسہ منڈی، کوئلہ سنٹر، 16/21
November 18, 2024 at 7:36 AM
چھوٹی چھوٹی آبادیاں جنہیں ڈھوک کہتے تھے( ڈھوک چند گھروں پر مشتمل آبادی ہوا کرتی تھی) شہر کا حصہ بن گئیں۔ جن میں ڈھوک کھبہ، ڈھوک الٰہی بخش، ڈھوک رتہ، ڈھوک چراغ دین، ڈھوک فرمان علی،ڈھوک پیراں فقیراں وغیرہ شامل تھیں۔ان کے ساتھ ساتھ رتہ امرال،چاہ سلطان،امر پورہ،فیروز پورہ،ارجن نگر، محلہ راجہ سلطان، 15/21
November 18, 2024 at 7:36 AM
انکی بہت طلب ہوتی تھی کیونکہ شادی بیاہ کی تقریبات کم از کم ایک ایک ماہ تک چلتی تھیں۔انگریزی دور میں لاہور کی ہیرا منڈی اور راولپنڈی کی قصائی گلی بہت مشہور ہوئیں۔
جنگ عظیم اول اور دوم کے درمیانی عرصہ میں راولپنڈی کی آبادی میں خاصا اضافہ ہوا۔اور دیکھتے ہی دیکھتے راولپنڈی کے گردونواح میں 14/21
November 18, 2024 at 7:36 AM