ایک صف بھی کافی ہے
ہم بُتوں کے دُشمن تھے
جِن کے ہر تبرک کو چاٹتی رہی دُنیا
تاک کر وہ سب ماتھے
ہم نے عُمر بھر تُھوکا
پاگلوں کے مرنے کی
کون خبر دیتا ہے !!
مِل گیا جنازہ تو !!!
ایک صف بھی کافی ہے
#عابی_مکھنوی
مُجھے منظور تھے پھر جِتنے خسارے ہوتے۔
مُجھے منظور تھے پھر جِتنے خسارے ہوتے۔
کتنی رغبت تھی ترے نام سے پہلے پہلے
کتنی رغبت تھی ترے نام سے پہلے پہلے
یاد وہ بےحساب آتے ہیں
جانے والے کبھی نہیں آتے
جانے والوں کے خواب آتے ہیں
#عرفان_صادق
یاد وہ بےحساب آتے ہیں
جانے والے کبھی نہیں آتے
جانے والوں کے خواب آتے ہیں
#عرفان_صادق
تری ہر بات پہ آمین ہوئی ہے مجھ سے
پھر کسی درد کے دریا کا کنارہ ٹوٹا
پھر کسی خواب کی تدفین ہوئی ہے مجھ سے
#عرفان_صادق
تری ہر بات پہ آمین ہوئی ہے مجھ سے
پھر کسی درد کے دریا کا کنارہ ٹوٹا
پھر کسی خواب کی تدفین ہوئی ہے مجھ سے
#عرفان_صادق
میں نے اک عمر میں چاہا ہے کئی بار تجھے!
میں نے اک عمر میں چاہا ہے کئی بار تجھے!
تجھ کو خدا کا واسطہ میری، انا، نہ مانگ
تجھ کو خدا کا واسطہ میری، انا، نہ مانگ
الم جو ہے لکھا کریں ، جو خوف ہے کہا کریں
یہ لوگ ہو گئے ہیں اب اذیتوں سے آشنا
بلا سے آسماں گرے کہ بجلیاں گرا کریں
بکھر گئے تو سوچ لو یہ وقت پھر نہ آئے گا
یہ فیصلے کی ہے گھڑی سو مل کے فیصلہ کریں
+
الم جو ہے لکھا کریں ، جو خوف ہے کہا کریں
یہ لوگ ہو گئے ہیں اب اذیتوں سے آشنا
بلا سے آسماں گرے کہ بجلیاں گرا کریں
بکھر گئے تو سوچ لو یہ وقت پھر نہ آئے گا
یہ فیصلے کی ہے گھڑی سو مل کے فیصلہ کریں
+
جسم ابھی گرم تھا اور بال تھے گیلے تیرے
اب کہاں دیکھنے والوں کو یقیں آئے گا
باغِ جنت تھا بدن خواب تھے بوسے تیرے
#احمد_مشتاق
جسم ابھی گرم تھا اور بال تھے گیلے تیرے
اب کہاں دیکھنے والوں کو یقیں آئے گا
باغِ جنت تھا بدن خواب تھے بوسے تیرے
#احمد_مشتاق
گمشدہ سا اک ساتھی
گمشدہ مناظر میں
گمشدہ طریقے سے
گم شدہ نہیں ہوتا
اور یہ بڑا دکھ ہے
ہنستے بستے شہروں میں
ہنستے بستے لوگوں کو
ہنستے بستے چہروں کا
ہنستے بستے لہجوں
ہنسنا بسنا لگتا ہے
اور یہ بڑا دکھ ہے
+
گمشدہ سا اک ساتھی
گمشدہ مناظر میں
گمشدہ طریقے سے
گم شدہ نہیں ہوتا
اور یہ بڑا دکھ ہے
ہنستے بستے شہروں میں
ہنستے بستے لوگوں کو
ہنستے بستے چہروں کا
ہنستے بستے لہجوں
ہنسنا بسنا لگتا ہے
اور یہ بڑا دکھ ہے
+
محبتوں کا کہیں کوئی بھی حوالہ نہیں
کسی کے طاق میں رکھے ہیں چند سکّے اور
کسی کے ہاتھ میں روٹی کا اک نوالہ نہیں
میں تجھ کو جسم سے کیسے رہائی دوں جبکہ
فلک نے چاند کو خود سے کبھی نکالا نہیں
وہ معجزے کی طرح جو نبی کو ملتا ہے
میں وہ گناہ جسے مومنوں نے پالا نہیں
+
محبتوں کا کہیں کوئی بھی حوالہ نہیں
کسی کے طاق میں رکھے ہیں چند سکّے اور
کسی کے ہاتھ میں روٹی کا اک نوالہ نہیں
میں تجھ کو جسم سے کیسے رہائی دوں جبکہ
فلک نے چاند کو خود سے کبھی نکالا نہیں
وہ معجزے کی طرح جو نبی کو ملتا ہے
میں وہ گناہ جسے مومنوں نے پالا نہیں
+
تمھارے رنج سے نکلے تو مجھ طرف آئے
مجھے بھی اس کے سوا کچھ کہیں نہیں دکھتا
کہ جیسے تیر کو خالی نظر ہدف آئے
جنہیں پلایا گیا خون ہم غریبوں کا
وہ سارے سانپ ہمارے ہی زیرِ کف آئے
+
تمھارے رنج سے نکلے تو مجھ طرف آئے
مجھے بھی اس کے سوا کچھ کہیں نہیں دکھتا
کہ جیسے تیر کو خالی نظر ہدف آئے
جنہیں پلایا گیا خون ہم غریبوں کا
وہ سارے سانپ ہمارے ہی زیرِ کف آئے
+
دیکھنا یہ ہے کہ اے دل ترا کیا بنتا ہے
کاش وہ شخص بڑا ہو کے دِکھائے بھی کبھی
سامنے سب کے جو ہر وقت بڑا بنتا ہے
چھنتے چھنتے ہی نکلتے ہیں خد و خال نئے
بنتے بنتے ہی کوئی نقش سِوا بنتا ہے
لطف جب ہے کہ تجھے باپ کی شفقت ہو نصیب
ماں کے ہونٹوں پہ تو ہر لفظ دعا بنتا ہے
+
دیکھنا یہ ہے کہ اے دل ترا کیا بنتا ہے
کاش وہ شخص بڑا ہو کے دِکھائے بھی کبھی
سامنے سب کے جو ہر وقت بڑا بنتا ہے
چھنتے چھنتے ہی نکلتے ہیں خد و خال نئے
بنتے بنتے ہی کوئی نقش سِوا بنتا ہے
لطف جب ہے کہ تجھے باپ کی شفقت ہو نصیب
ماں کے ہونٹوں پہ تو ہر لفظ دعا بنتا ہے
+
کہیں یہ نہ ہو مری بے بسی کسی اجنبی کو پکار لے
#جاوید_حیدر_جوئیہ
کہیں یہ نہ ہو مری بے بسی کسی اجنبی کو پکار لے
#جاوید_حیدر_جوئیہ
تم درد محبت کیا سمجھو، تم دل کا تڑپنا کیا جانو،
سو باراگر تم روٹھ گئے، ہم تم کو منا ہی لیتے تھے
ایک بار اگر ہم روٹھ گئے، تم ہم کو منانا کیا جانو،
تخریب محبت آسان ہے، تعمیر محبت مشکل هے،
تم آگ لگانا سیکھ گئے، تم آگ بجھانا کیا جانو.
#زیرِغور
تم درد محبت کیا سمجھو، تم دل کا تڑپنا کیا جانو،
سو باراگر تم روٹھ گئے، ہم تم کو منا ہی لیتے تھے
ایک بار اگر ہم روٹھ گئے، تم ہم کو منانا کیا جانو،
تخریب محبت آسان ہے، تعمیر محبت مشکل هے،
تم آگ لگانا سیکھ گئے، تم آگ بجھانا کیا جانو.
#زیرِغور
مُجھے چاہیئے اب سچ یہاں
گر ! رنجشیں، تو رنجشیں
گر ! چاہتیں، تو چاہتیں !!
مُجھے چاہیئے اب سچ یہاں
گر ! رنجشیں، تو رنجشیں
گر ! چاہتیں، تو چاہتیں !!
حق کے بدلے صلیب دیتے ہیں
نیک اوصاف کے لبادے میں
لوگ کتنے فریب دیتے ہیں
#دلاور_حسین_دلاور
حق کے بدلے صلیب دیتے ہیں
نیک اوصاف کے لبادے میں
لوگ کتنے فریب دیتے ہیں
#دلاور_حسین_دلاور
میں خود سے روٹھ گیا ہوں اسے مناتے ہوئے
یہ زخم زخم مناظر لہو لہو چہرہ
کہاں چلے گئے وہ لوگ ہنستے گاتے ہوئے
نہ جانے ختم ہوئی کب ہماری آزادی
تعلقات کی پابندیاں نبھاتے ہوئے
+
میں خود سے روٹھ گیا ہوں اسے مناتے ہوئے
یہ زخم زخم مناظر لہو لہو چہرہ
کہاں چلے گئے وہ لوگ ہنستے گاتے ہوئے
نہ جانے ختم ہوئی کب ہماری آزادی
تعلقات کی پابندیاں نبھاتے ہوئے
+
سفر بخیر یہ منزل کبھی نہیں آئی
تمھارے ساتھ کا صدیوں سے منتظر ہے کوئی
کہانیوں سے نکل کر پری نہیں آئی
بہت سرور کے عالم میں جب بھی دیکھا ہے
خمارِ خواب میں دن بھر کمی نہیں آئی
بکھر کے ٹوٹ گیا مان موتیوں کی طرح
کسی کی آنکھ میں لیکن نمی نہیں آئی
+
سفر بخیر یہ منزل کبھی نہیں آئی
تمھارے ساتھ کا صدیوں سے منتظر ہے کوئی
کہانیوں سے نکل کر پری نہیں آئی
بہت سرور کے عالم میں جب بھی دیکھا ہے
خمارِ خواب میں دن بھر کمی نہیں آئی
بکھر کے ٹوٹ گیا مان موتیوں کی طرح
کسی کی آنکھ میں لیکن نمی نہیں آئی
+
میرا چہرہ ، ۔۔۔مرا پیکر، مرا کوئی انگ تراش
یا تو پانی سے۔۔۔۔۔ کوئی شیشہ بنا میرے لیے
یا تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آئینے سے یہ دھول ہٹا زنگ تراش
میرے۔۔۔۔۔ آنچل کو بنانے کے لیے گھول دھنک
اور پھر پھول سے۔۔۔ تتلی سے کئی رنگ تراش
+
میرا چہرہ ، ۔۔۔مرا پیکر، مرا کوئی انگ تراش
یا تو پانی سے۔۔۔۔۔ کوئی شیشہ بنا میرے لیے
یا تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آئینے سے یہ دھول ہٹا زنگ تراش
میرے۔۔۔۔۔ آنچل کو بنانے کے لیے گھول دھنک
اور پھر پھول سے۔۔۔ تتلی سے کئی رنگ تراش
+
آواز کبھی زیرِ حراست نہیں رہتی
جاتے ہوئے موسم کی طرح ہوتے ہیں کچھ لوگ
گھر میں کئی اشیا کی ضرورت نہیں رہتی
#اظہر_فراغ
آواز کبھی زیرِ حراست نہیں رہتی
جاتے ہوئے موسم کی طرح ہوتے ہیں کچھ لوگ
گھر میں کئی اشیا کی ضرورت نہیں رہتی
#اظہر_فراغ