aburida2025.bsky.social
@aburida2025.bsky.social
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(119)
ترجمہ: اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو,
بس ایک مقصد ہے کہ حق اور سچ کا ساتھ دینا اسی لیے حق کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا.
انسان کے پاس زندگی کے بعد سب سے بڑی نعمت صحت،اور اطمینان قلب ہے۔جب انسان حق اور سچ کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے اور اپنی زندگی کسی مقصد کے لیے وقف کرتا ہے، تو اس کے دل میں سکون اور چہرے پر اطمینان کی جھلک واضح ہوتی ہے۔ یہ وہ سکون ہے جو نہ دولت دے سکتی ہے نہ وقتی حکومت،اسلئے یہ تینوں قوم کے بزرگ مطمئن ہیں.
January 15, 2025 at 8:40 AM
بے گناہ لوگوں پر گولی چلانے کا حکم غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے۔ فوجی قوانین اور جنیوا کنونشن ایسے احکامات ماننے سے روکتے ہیں.لیکن ایسے غیرقانونی حکم پر عمل کرنا ان عمل کرنے والوںکی اپنی اخلاقیات، قانون پرعملداری ،اورانسانیت کو اولین ترجیح نہ دینے پر سوال کھڑے کرتا ہے، سوال ایک ہےکہ گولی کیوں چلائی؟
January 14, 2025 at 8:18 AM
یہ ہیں وہ اصلی اور نسلی گدھ لفافی جو اینگلنگ کرتے ہیں اس بے شرم ادمی کو شہید ہوتے ہوئے وہ ننگے پاؤں خالی پیٹ ماؤں کے بچے آخرکار نظر تو آ گئے لیکن کس بے شرمی کے ساتھ اصل حقائق کو توڑ مروڑ رہا ہے
حقیقت تو یہ ہے کہ گولی چلی بے گناہ لوگ شہید ہوئے اب جس نے یہ سچائی رپورٹ کی کیا وہ غلط ہیں؟ یا یہ گدھ
January 12, 2025 at 8:59 AM
سوچنے سمجھنے کی بات ہے کہ خان صاحب کو یہ بات بار بار کیوں کہنا پڑ رہی ہے جبکہ پی ٹی آ ئی کے اکثریت رہنما جو کہ پارلیمنٹ سینٹ اور کے پی کے میں حکومت کر رہے ہیں وہ شرم کیوں نہیں کھا رہے اور پر زور طریقے سے لاپتہ افراد کے بارے میں آواز کیوں نہیں اٹھا رہے؟
January 12, 2025 at 6:28 AM
کیوں ایک انسان کو زندہ لاش بنا دیا؟
جمہوریت میں احتجاج عوام کے بنیادی حقوق میں شامل ہے اور اسے اظہارِ رائے کی آزادی کا اہم حصہ سمجھا جاتا ہے۔
احتجاج کے ذریعے اپنے مطالبات پیش کرنے اور حکومتی پالیسیوں، اقدامات پر اعتراض کرنے کی یہ سزا نہیں بنتی تھی اسکا اور اس سارے خون ناحق کا حساب تو دینا پڑے گا۔
January 3, 2025 at 8:20 PM
فرق تو پڑتا ہے!
بائیکاٹ سے یقینا کچھ نہ کچھ فرق تو ضرور پڑتا ہے جب اسر*ئیلی مصنوعات کا بائیکاٹ زور و شور سے جاری ہے اور اس کے اثرات ظاہر ہو رہے ہیں تو بہت جلد فوجی مصنوعات کی بائیکاٹ کے اثرات بھی ظاہر ہوں گے کیونکہ یہ دونوں فسطائی طاقتیں ہیں جو ظلم اور جبر کی بنا پر قائم ہے .
December 25, 2024 at 7:56 AM
نہتے لوگوں کے پاس تو سوائے اپنے سینے پیش کرنے کے کوئی اور اپشن ہوتا ہی نہیں ہے سب کچھ کر کے دیکھ لیا وہ اپ کو بطور دشمن ٹریٹ کرتے ہیں اپنا سمجھتے ہی نہیں ایسا کب تک چلے گا کیا عوام صرف گولیاں کھانے کے لیے ہیں؟ اب روایتی طریقے چھوڑ کر آؤٹ آف دی باکس حکمت عملی اپنانا ضروری ہے، جیسےبین الاقوامی حمایت
December 23, 2024 at 7:46 AM
تیرے ہوتے ہوۓ بھی اے خالق
مجھ پے ہر شخص نے خدائی کی،

دنیا کی تاریخ میں بے شمار جابر اور ظالم حکمران جیسے فرعون، نمرود، شمر آئے اور گئے۔ یہ شخصیات اپنی طاقت، ظلم، اور ناانصافی کے لیے جانی جاتی ہیں، لیکن ان کے انجام عبرتناک ہوئے۔ ظلم اور ناانصافی کا دور کتنا بھی طویل ہو، آخر کار اس کا خاتمہ ہوتا ہے۔
December 23, 2024 at 6:09 AM
مٹا دے اپنی ہستی کو اگر کچھ مرتبہ چاہیے
كے دانہ خاک میں مل کر گل گلزار بنتا ہے

مقدر جن كے اونچے اور اعلی بخت ہوتے ہیں
زندگی میں انہی كے امتحان بھی سخت ہوتے ہیں

وقت کی سب سے اہم خوبی یہ ہے کہ یہ چاہے اچھا ہو یا برا گزر ہی جاتا ہے.
سلام ہے آپکو جناب عمرسرفراز چیمہ صاحب
December 22, 2024 at 6:56 AM
26 نومبر سے اب تک لاپتہ پی ٹی آ ئی کارکنان کے بارے میں خان صاحب کی طرح شدت سے آ واز اٹھانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ اگر وہ افراد زندہ ہیں تو خدشہ ہے کہ ان کے ساتھ بھی بہیمانہ سلوک کیا جا رہا ہوگا اور اگر وہ شہید ہو چکے ہیں تو بھی یہ ضروری ہے تاکہ ہمارے تمام شہدا کا معلوم ہو سکے .
December 22, 2024 at 6:45 AM
میڈیا ہاؤسز کے لیے پیسہ بنیادی ترجیح ہوتی ہے۔
سوشل میڈیا عوامی اظہار کا آزاد ذریعہ ہے، جو مالی مفاد سے پاک اور زیادہ خود مختار ہے۔
سوشل میڈیا جغرافیائی حدود کی قید سے آزاد اوردنیا بھر میں رائے کا تبادلہ ممکن بناتا ہے۔
آ ج عوام زیادہ باشعور اور حق وسچ کی پہچان رکھتے ہیں.
خان صاحب یہ حقیقت سمجھتے ہیں.
December 19, 2024 at 7:17 AM
یہ چند صف اول کے گدھ صحافی ہیں اس کے بعد دوسری اور تیسری صف کے آ تے ہیں.
کرپشن صرف مالی بے ضابطگیوں تک محدود نہیں ہوتی۔انٹلیکچول کرپشن بھی کرپشن ہے ۔
انٹلیکچول کرپشن حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا، جھوٹے بیانیے بنانا، حقائق کو مسخ کرنا۔
لوگوں کی آزادانہ سوچ پر قدغن اور صرف ایک خاص نظریے کو مسلط کرنا
December 18, 2024 at 7:00 AM
پاکستان میں کتنے لوگوں کو اس جتنی تنخواہ ملتی ہے؟
میڈم اپنی تنخواہ کا رونا چھوڑو ان لوگوں کا سوچو جو تم سے بہت زیادہ کم آ مدنی میں گزارا کر رہے ہیں.
میری تنخواہ ایک مزدور کے برابر مقرر کی جائے اگر میرا گزارا نہ ہو تو میں مزدور کی اجرت بڑھا دوں گا، خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق
December 17, 2024 at 12:36 PM
لاپتہ کارکنان کہاں ہے؟
لاپتہ کارکنان کہاں ہے؟
لاپتہ کارکنان کہاں ہے؟
گولی کیوں چلائی؟ کے ساتھ یہ بھی پوچھنا فرض ہے .
جب تک تمام کے تمام لاپتہ کارکنان کا پتہ نہیں چل جاتا یہ سوال بار بار اٹھانا چاہیے جیسے خان صاحب اٹھا رہے ہیں.
December 16, 2024 at 12:20 PM
حیرت ہوتی ہے یہ صحافتی گدھ کس بے شرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ ایسی باتیں کر لیتے ہیں۔
ان کو یہ بھی احساس نہیں کہ عمر کے اس حصے میں کب جانے بلاوا آ جائے اب تو سچ بولنا شروع کر دیں
فارم45کے مطابق پی ٹی ائی کو اقتدار ملنا چاہیے یہ اسکا حق ہے حق نہ مانگنا بھی غلامی ہی ہے کیسے عمران خان یہ غلامی قبول کر لیں
December 14, 2024 at 7:50 PM
یہ عوامی شعور کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے اور یہ ان کی غیر سنجیدگی کی عکاسی ہے، یہ حکومت میں رہتے ہوئے اپنے تمام اختیارات استعمال کر کے تمام فوائد حاصل کر چکے ہیں اپنے تمام قانونی مسائل حل کروا چکے ہیں اپنی مرضی کی پالیسیاں نافذ کر چکے ہیں اور اب دعوی کر رہے ہیں کہ ان کو حکومت زبردستی دی گئی ہے.
December 11, 2024 at 12:00 PM
مداخلت کار حقیقی معنوں میں سیاسی معاملات سے دستبردار ہوں، موجودہ حکومت اپنی ناکامیوں کے سبب خود گر جائے گی اور نئے انتخابات ناگزیر ہوں گے، شفاف انتخابات کا انعقاد پھر منتخب حکومت کو مکمل اختیارات کے ساتھ اقتدار کی منتقلی،اور مستقبل میں مداخلت ناممکن بنا کر ہی جمہوریت ،سیاسی استحکام بحال ہو سکتا ہے.
December 10, 2024 at 11:04 AM
جو یقین کی راہ پہ چل پڑے انہیں منزلوں نے پناہ دی
جنہیں وسوسوں نے ڈرا دیا وہ قدم قدم پر بہک گئے،

پی جا ایام کی سختی کو بھی ہنس کر ناصر
غم کے سہنے میں بھی قدرت نے مزہ رکھا ہے.
اور
مَیں جُھکا نہیں ، مَیں بکا نہیں ، کہیں چُھپ چُھپا کے کھڑا نہیں
جو ڈٹے ہُوئے ہیں مَحاذ پر ، مُجھے اُن صفوں میں تلاش کر.
December 9, 2024 at 9:18 AM
جتنے بھی ڈرائیورز چینج کر لیے جائیں کوئی بھی سلامتی کے ساتھ اس موڑ کو کراس نہیں کر پائے گا کیونکہ ڈیزائنر نے اس ٹریک کو ڈیزائن ہی اس طرح کیا ہے کہ دوران ریس سپیڈ میں کوئی بھی اس کو کراس نہ کر پائے۔
December 7, 2024 at 6:33 PM
عمران خان نے ایک بڑے طبقے میں شعور اجاگر کیا ہے۔ لوگ اب نظام، حکمرانوں، اور پالیسیوں پر سوال اٹھانے لگے ہیں، جو روایتی طاقت کے مراکز کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔ سوالات اور شعور کے یہ مظاہر کسی بھی جمہوری معاشرے کی ترقی کے لیے ضروری ہیں، لیکن وہ طاقتیں عوام کو خاموش رکھنا چاہتی ہیں پاگل پن کی حد تک۔
December 6, 2024 at 7:39 PM
یہ وہی صحافتی گدھ ہیں جو پی ٹی ائی کو ایک چھوٹا سا جتھا کہتے تھے، بغیرتو بے شرمو اگر چھوٹا ساجتھا بائیکاٹ کر دیتا ہے تو تمہاری صحت پہ کیااثر پڑےگا اگر کچھ اثر پڑ رہا ہے تو پھر چلو بھر پانی میں ڈوب مرو کیونکہ وہ جتھا نہیں90 فیصد عام عوام ہیں۔ ان جیسوں کا بھی سوشل بائیکاٹ ہونا چاہیے یہ بھی ناسور ہیں
December 5, 2024 at 8:43 PM
ساؤتھ کوریا کے فوجی کتنی بزدل ہیں کہ ایک عورت جو ان سے گن چھین رہی تھی اس پر فائر نہیں کیا.
اپنی نہتی عوام پر کوئی بھی فوج کسی بھی صورت میں فائر نہیں کرتی یہی عظیم افواج کا امتیاز ہوتا ہے وہ صرف اور صرف دشمن کے لیے خون خوار ہوتے ہیں نہ کہ اپنی قوم کے لیے.
December 5, 2024 at 11:43 AM
جب انسان سچائی اور حق پر کھڑا ہوتا ہے، تو اللہ پاک اس کے دل میں غیرمعمولی حوصلہ اور طاقت پیدا کرتا ہے جو مشکلات کے سامنے اسے ثابت قدم رکھتی ہے۔ ایمان اور یقین انسان کو نڈر بناتے ہیں، اور قرآن میں بھی اللہ نے صبر اور حق پر رہنے والوں کے ساتھ ہونے کی خوشخبری دی ہے (البقرہ: 153)۔
December 5, 2024 at 11:34 AM
صحیح صحافی حقائق پر مبنی ایماندار غیر جانبدار تحقیق کی بنیاد پر سچائی سامنے لاتا ہے، عوامی مفاد کا تحفظ کرتا ہے، طاقتور حلقوں کا محاسبہ کرتا ہے، اور پیشہ ورانہ اخلاقیات کے ساتھ اپنی ذمہ داری نبھاتا ہے۔ صحافت ایک سماجی خدمت ہے، جو عوام کو باخبر رکھنے اور انصاف کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
December 4, 2024 at 12:31 PM
عمران خان جس اسلامی فلاحی مدینہ کے طرز پر ریاست کی بات کرتے ہیں وہ یہ ہو سکتی ہے جس میں تمام مندرجہ ذیل خصوصیات ہوں. آ ج کے پاکستان میں کیا ان میں سے ایک بھی خصوصیت پائی جاتی ہے ؟
December 4, 2024 at 11:46 AM