ہمارے سینکڑوں کارکن گرفتار اور بہت سارے مسنگ ہیں۔ جتنے لوگوں کو گولیاں ماری گئیں تھیں ان میں کافی مسنگ ہیں۔ واپس جانے والی گاڑیوں سے اٹھا کر جیل میں ڈالے گئے نوجوانوں میں سے بھی کچھ مسنگ ہیں۔ ہم ان کو لوکیٹ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ہمارے سینکڑوں کارکن گرفتار اور بہت سارے مسنگ ہیں۔ جتنے لوگوں کو گولیاں ماری گئیں تھیں ان میں کافی مسنگ ہیں۔ واپس جانے والی گاڑیوں سے اٹھا کر جیل میں ڈالے گئے نوجوانوں میں سے بھی کچھ مسنگ ہیں۔ ہم ان کو لوکیٹ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
آپ نے جس جبر کا مقابلہ گذشتہ دو دنوں میں کیا ہے اس کی تعریف الفاظ میں ممکن نہیں ہے۔ بارہا آپ سے کہا ہے آج قوم کے سامنے دہرا رہا ہوں، آج سے اعصاب کی جنگ کا آغاز ہورہا ہے۔ جیسے جیسے آپ ڈی چوک کی قریب پہنچتے جائیں گے ہر لمحہ صورتحال بدلتی جائیگی۔
آپ نے جس جبر کا مقابلہ گذشتہ دو دنوں میں کیا ہے اس کی تعریف الفاظ میں ممکن نہیں ہے۔ بارہا آپ سے کہا ہے آج قوم کے سامنے دہرا رہا ہوں، آج سے اعصاب کی جنگ کا آغاز ہورہا ہے۔ جیسے جیسے آپ ڈی چوک کی قریب پہنچتے جائیں گے ہر لمحہ صورتحال بدلتی جائیگی۔
اس کے نام سے آتا ہے جس کے نام کا حلف لیتے ہو؟
قوم کی حفاظت کے لیے آپ کو یہ طاقت اور یہ بندوقیں دی گئی ہیں، اسی قوم پر تان دی ہیں؟ کیا مانگ رہے ہیں؟ اپنا آئینی اور قانونی حق؟ یہ کہ ہم نے جس کو چنا ہم پر حکمرانی وہی کرے؟
اس کے نام سے آتا ہے جس کے نام کا حلف لیتے ہو؟
قوم کی حفاظت کے لیے آپ کو یہ طاقت اور یہ بندوقیں دی گئی ہیں، اسی قوم پر تان دی ہیں؟ کیا مانگ رہے ہیں؟ اپنا آئینی اور قانونی حق؟ یہ کہ ہم نے جس کو چنا ہم پر حکمرانی وہی کرے؟
آپ نے ہمیشہ عمران خان کی لاج رکھی ہے، آپ کی جرات آپ کے حوصلے کو سلام۔
آئی ایس ایف اور یوتھ کے جوانو!
شکریہ۔ آپ نے وفاداری اور بہادری کی جو داستانیں رقم کی ہیں اس ملک کی تاریخ ہمیشہ اس کی گواہی دے گی۔
آپ نے ہمیشہ عمران خان کی لاج رکھی ہے، آپ کی جرات آپ کے حوصلے کو سلام۔
آئی ایس ایف اور یوتھ کے جوانو!
شکریہ۔ آپ نے وفاداری اور بہادری کی جو داستانیں رقم کی ہیں اس ملک کی تاریخ ہمیشہ اس کی گواہی دے گی۔
یوتھ، آئی ایس ایف، ایکٹویسٹس اور کارکنان کی تیاری اور قوم کا جذبہ دیکھ کر پرامید ہوں کہ انشاء اللہ ۲۴ نومبر کو لاکھوں پرامن پاکستانی اپنے لیڈر عمران خان کی آزادی، اپنے مینڈیٹ کی واپسی اور ملک میں آئین اور قانون کی عملدآری کےمطالبے کے ساتھ اسلام آباد ڈی چوک پہنچیں گے۔
یوتھ، آئی ایس ایف، ایکٹویسٹس اور کارکنان کی تیاری اور قوم کا جذبہ دیکھ کر پرامید ہوں کہ انشاء اللہ ۲۴ نومبر کو لاکھوں پرامن پاکستانی اپنے لیڈر عمران خان کی آزادی، اپنے مینڈیٹ کی واپسی اور ملک میں آئین اور قانون کی عملدآری کےمطالبے کے ساتھ اسلام آباد ڈی چوک پہنچیں گے۔