aniqnaji.bsky.social
@aniqnaji.bsky.social
افغانستان والے ہماری دفاعی نوعیت کے معاملات سے گہری واقفیت رکھتے ہیں۔ ہم نے مل کر دہائیوں تک کام کیا ہے۔ ملک کے اندر ان کے معلومات کے ذرائع بھارت سے کہیں زیادہ ہیں،اگر بھارت افغانستان تعلق گہرا ہوتا ہے تو بھارت کو یہ معلومات کیا فائدہ اور ہمیں کیا نقصان پہنچا سکتی ہیں ؟
January 11, 2025 at 1:34 PM
‏بابے لرز رہیں ، چیخ وپکار کر رہے ہیں۔ دہائیاں دے رہے ہیں، کبھی ملک کے نام پر تو کبھی غیرت کے نام پر۔
‏ان کو دیکھ کر اب صرف ہنسی ہی آ سکتی ہے کیونکہ یہ کھیل میں شریک ہی نہیں البتہ قیمت ضرور دیں گے جو کافی زیادہ ہو گی۔
January 3, 2025 at 3:19 PM
‏یاد رہے کہ امریکہ اس وقت اپنا دشمن داعش کو جانتا ہے نہ کہ طالبان کو۔
‏داعش والے طالبان کے بھی دشمن ہیں، اور امریکہ کے بھی۔
‏میرے علم میں نہیں کہ خوارج سے مراد کیا داعش والے ہیں، طالبان ہیں یا ہماری سرحدوں پر حملہ آور، وہ جو بھی ہوں۔
January 3, 2025 at 1:02 PM
‏پراپگنڈا کرنا اچھا ہے یا برا ، اس کو ایک طرف رکھیں تو بھی یہ ثابت ہے کہ یہ ایک سائنس ہوتی ہے جو ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔
‏گھٹیا اور سطحی پراپگنڈا ، خود کرنے والے کو کھا جاتا ہے اور جس کے خلاف کرنا مقصد ہوتا ہے اسے الٹا فائدہ پہنچتا ہے، وہ پی پی ہو، ن لیگ ہو یا پی ٹی آئی۔
January 3, 2025 at 1:01 PM
‏امریکہ میں ہوئے حملوں کے بعد صدر ٹرمپ کا لہجہ غضب ناک ہونا ہی تھا سو ہے۔ اس کا غصہ ابھی تک امریکی اداروں تک ہے لیکن دیکھنا ہو گا کہ اس غضب کی لپیٹ میں کون کون آتا ہے۔
‏پی ٹی آئی اور حکومت دونوں کی سوچ خان کی رہائی تک محدود ہے، جبکہ معاملہ یہ ہے کہ اصل امتحان اس کے بعد شروع ہو گا۔
January 3, 2025 at 12:50 PM
‏بات یہ نہیں کہ باقی سیاسی جماعتوں پر عذاب نہیں گزرے، یہ بھی نہیں کہ کون بھاگا کون رکا ؟ بات یہ ہے کہ جب کوئی اپنی قربانی یا آزمائش کی قیمت وصول کر لیتا ہے پھر اس کے بعد وہ قربانی سیاسی بازار میں قابل فروخت نہیں رہتی۔
‏اتنی سی بات بھی اگر سمجھ سے باہر ہے تو گڈ لک ہی کہا جا سکتا ہے۔
January 3, 2025 at 12:49 PM
‏ہم نے ریاست کو بچانے کے لیے سیاست کو قربان کر دیا۔
‏او کے، اب ؟
‏اب ہمیں سیاست کو قربان کرنے کی قیمت، حکومت کی صورت میں چاہئیے۔
‏اگر سیاست قربان نہ کرتے تو کیا ملتا ؟
‏کچھ نہیں۔
‏تو فائیدے میں کون رہا ؟
‏ہم، لیکن قیمت چاہئیے۔
‏کیا ؟
‏حکومت۔
‏قربانی نہیں، اس کو ڈیل کہتے ہیں۔
January 3, 2025 at 12:47 PM
‏نئے سال کی دعا ہے کہ ہمارے لیڈرز بڑے فیصلے کرنے کا حوصلہ پیدا کریں۔
‏افتخار عارف صاحب نے بتایا تھا کہ انسان کسی بھی شعبے سے ہو، تاریخ میں بڑا صرف وہی ہوتا ہے جس نے دنیا سے لیا کم اور اسے واپس زیادہ کیا ہوتا ہے، ورنہ اپنے لیے تو سب ہی مانگتے ہیں، وہ سرمایہ ہو، طاقت ہو یا انتقام۔
January 3, 2025 at 12:46 PM
امریکی تند تیز پیغامات کے بعد، اس مرتبہ سرکاری طور پر کرسمس اس طرح منائی گئی ہے کہ عید پیچھے رہ گئی۔ اتنی بوکھلاہٹ پر افسوس ہی ہو سکتا ہے۔
December 26, 2024 at 8:21 AM
جانا تو ہے اب ٹھہرا ، کچھ دل کو دغا دے لیں
اک اور جتن کر لیں ، ایک اور صدا دے لیں
December 25, 2024 at 6:50 AM
‏سرکاری مشینری بہت کائیاں اور نہایت باریک بین ہوتی ہے۔ جتنے اعلی سرکاری افسران سے بات ہوئی، وہ امریکہ کے حوالے سے بہت با خبر ہیں اور جانتے ہیں کیا ہو گا۔
‏دھوئیں کی حکومت صرف ہواؤں میں باقی رہ گئی ہے، ایک ایک ذمہ دار کی فائلیں تیار ہیں،کرپشن کی نئی کہانیاں، حیران کن ہوں گی۔
December 25, 2024 at 6:37 AM
‏گزشتہ چند دن یہ ثابت کرنے کو بہت کافی ہیں کہ سرکاری خزانے سے اربوں روپے لوٹنے والا روایتی میڈیا کس قدر غیر متعلق ہو چکا ہے اور اس کے اہمیت اصلی دنیا میں کتنی ہے۔
‏گنتی کے چند لوگ، سوشل میڈیا کا صرف ایک پلیٹ فارم استعمال ہوا ، اور بظاہر مضبوط دکھائی دیتا سارا نظام فارغ ہو گیا۔
December 25, 2024 at 6:34 AM
‏یہ بیانات صرف پاکستان میں نہیں پڑھے جا رہے، ان کو عرب دنیا بھی پڑھتی ہے، مالیاتی ادارے بھی، یورپ بھی، چین اور بھارت بھی۔
‏اب اس حکومت پر کون اعتبار کرے گا اور کون سرمایہ کاری کی بات کرے گا ؟
‏یہ حکومت اب جنازہ ہے، بہتر ہے اسے دفن کر کے انتخابات کروا دیے جائیں۔
December 25, 2024 at 5:26 AM
‏نواز شریف صاحب کو سالگرہ بہت مبارک۔ وہ سیاست میں تبرک کی حیثیت رکھتے ہیں۔انہیں یاد ہو گا کہ لندن میں وہ کس قدر بھرپور توانائی رکھتے تھے۔ اخلاقی قوت سے مالامال تھے۔
‏ان دنوں وہ مجھے شفقت سے سکھایا کرتے کہ آدمی کو کبھی اپنی جگہ سے ہلنا نہیں چاہئیے، میں مان گیا، وہ بھول گئے۔
December 25, 2024 at 5:07 AM
‏ریاستوں کے مابین تعلقات میں کبھی کوئی فرد اہمیت نہیں رکھتا البتہ کسی فرد کو دیوتا بنا کر، پھر اس سے ڈرا کر اپنا مفاد حاصل ضرور کیا جاتا ہے۔
‏مثلاً حکومت کو ڈرایا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کر لو ہم اس دیوتا کو بھول جائیں گے۔
‏اندرونی استحکام اور اتحاد اس مشکل کا واحد حل ہے۔
December 17, 2024 at 7:30 AM
‏سعودیہ کے سلمان پر تمام وزن ڈال کر سوچنا کہ وہ ٹرمپ سے بچا لے گا ہار ماننا ہے کہ ہم تو فارغ ہیں آپ ہی بچائیں۔
‏وہ خود کو بچائے گا یا ان کو ؟
‏سوچنا کہ امریکی سرکاری مشینری شاید بچا لے تو اسے بھی فکر پڑی ہوئی ہے کہ اپنی نوکری کیسے بچائیں۔
‏تو اب کون بچائے گا ؟
‏حکومت اب برائے نام ہے۔
December 17, 2024 at 4:16 AM
‏جہالت پر کس کی اجارہ داری ہے ؟ اپنی زنبیل سے سانپ نکالا تھا کہ رچرڈ ہم جنس پرست ہے گویا وہ پاکستان میں رہتا ہے۔ اپنے کنوئیں میں رہتے اسی کو جہان سمجھنے کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ تمام ہم جنس پرست لابیاں جو بہت طاقتور اور غصیلی ہیں اب وہ سینہ ٹھوک کر عمران خان کے ساتھ کھڑی ہو گئیں۔
December 17, 2024 at 4:05 AM
‏گزرے تین سال پر نظر ڈالیں، کونسا بت نہیں ٹوٹا ؟ کونسا ناقابل یقین واقعہ نہیں ہوا ؟ کتنے سیاسی پنڈت درست ثابت ہوئے ؟ کونسی روایت نہیں ٹوٹی ؟ امریکہ، برطانیہ تک میں سیاست الٹ چکی تو ہم کس کھاتے میں ہیں ؟
‏کچھ بھی یقینی نہیں رہا، اور کسی کو کچھ اندازہ بھی نہیں کہ کیا ہو گا ؟
December 15, 2024 at 8:25 AM
کیا آپ نے حکمرانوں میں سے کسی کو عسکری مصنوعات کے بائیکاٹ کی مذمت کرتے سنا ہے ؟ کیا ان میں سے کسی نے عسکری مصنوعات استعمال کرتے ہوئے ماڈلنگ ہی سہی ، کی ہے ؟
اگر ہاں تو مجھے علم نہیں اگر نہ تو حکمرانوں کو علم نہیں کہ سب دیکھا، سنا اور نوٹ کیا جا رہا ہے۔
December 8, 2024 at 5:59 AM
‏تصورات ، سچ پر کیسے حکمرانی کرتے ہیں اس کی مثال دنیا میں سب سے زیادہ چھپنے والی حضرت عیسی کی تصویر اور مجسمہ ہیں، جو اپنی حقیقت میں محض کسی فنکار کا تصور ہے۔
‏انفارمیشن کا سیلاب، سچائی کو اٹھنے ہی نہیں دیتا اور سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ لوگ مکالمے کی صلاحیت کھو بیٹھتے ہیں۔
December 5, 2024 at 3:38 AM
‏عوامی طور پر کوئی فلاحی منصوبہ ہوتا کیا ہے ؟ جو سب کے لیے ہو۔ مثلاً برطانیہ میں ہر بچے کو اٹھارہ سال تک حکومت سے جیب خرچ یا خرچہ ملتا ہے۔ چند خوش نصیبوں کو نہیں۔
‏امیر ہو، غریب ہو، کالا یا گورا۔
‏اگر سب کے لیے نہیں ہے تو وہ لاٹری سکیم ہے یعنی سرکاری پیسے سے لاٹری کھیلنا۔
December 5, 2024 at 12:13 AM
‏سعودیہ میں بڑی تبدیلیوں کے ساتھ وہ اپنی نوجوان نسل کو کیسے بہلا رہے ہیں ؟
‏دنیا بھر سے سپورٹس ، Entertainment اور شوبز کے ستاروں کی بارش کر ڈالی ہے۔
‏اپنے ادھر کرکٹ کے کنوئیں سے باہر نکل کر دیکھنے کو تیار ہی کوئی نہیں۔
‏ساری خوشیاں فضول قرار دے کر گلہ یہ ہے کہ نوجوان خوش نہیں رہتے۔
December 4, 2024 at 11:30 PM
‏امریکی صدر جو بائیڈن نے کئی مرتبہ کی یقین دہانییوں اور اعلان کے باوجود یوٹرن لیتے ہوئے اپنے بیٹے کی سزا کو صدر کا خصوصی استحقاق استعمال کرتے ہوئے معاف کر دیا.
‏اس ایک حرکت نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ساری سیاست کو صاف کر دیا۔
‏ایک مجبوری، صرف ایک سمجھوتہ ساری زندگی پر پانی پھیر سکتا ہے۔
December 4, 2024 at 11:30 PM
‏بے نظیر بھٹو بڑی لیڈر تھیں، فاطمہ جناح کے بعد دوسری خاتون عوامی لیڈر۔ نواز شریف غیراعلانیہ ریٹائرمنٹ لے چکے۔ یہ دو آخری بڑے سیاسی لیڈر تھے۔ وہ دور دفن ہو چکا۔
‏اب شور شرابا ہے ، جھوٹے بونوں کا دور۔
‏مسخرے ، جوکر اور موچی، خوشامد جن کا رزق ہے اور ڈھٹائی ان کا زیور۔
December 4, 2024 at 11:29 PM
‏خاکسار تحریک کے بارے میں پڑھیں ( جس کا نام اب کوئی شاید ہی جانتا ہو )۔ بہت مضبوط آواز اٹھی تھی اور اس کے بیلچہ کارکنان 4 سے 9 لاکھ تک بتائے جاتے تھے۔
‏انتہائی خلوص سے اٹھے، بڑی طاقت بنے لیکن خواب و خیال کو حقیقت سے ٹکرا دیا اور ضائع ہو گئے۔
‏پی ٹی آئی،اسی رستے پر چل رہی ہے۔
December 3, 2024 at 5:12 AM