Urdu Poetry
banner
urdu-poetry.bsky.social
Urdu Poetry
@urdu-poetry.bsky.social
کوئی یہ کیسے بتائے کہ وہ تنہا کیوں ہے

کوئی یہ کیسے بتائے کہ وہ تنہا کیوں ہےوہ جو اپنا تھا وہی اور کسی کا کیوں ہے یہی دنیا ہے تو پھر ایسی یہ دنیا کیوں ہےیہی ہوتا ہے تو آخر یہی ہوتا کیوں ہے اک ذرا ہاتھ بڑھا دیں تو پکڑ لیں دامنان کے سینے میں سما جائے ہماری دھڑکن اتنی قربت ہے تو پھر فاصلہ اتنا کیوں ہے
کوئی یہ کیسے بتائے کہ وہ تنہا کیوں ہے
کوئی یہ کیسے بتائے کہ وہ تنہا کیوں ہےوہ جو اپنا تھا وہی اور کسی کا کیوں ہے یہی دنیا ہے تو پھر ایسی یہ دنیا کیوں ہےیہی ہوتا ہے تو آخر یہی ہوتا کیوں ہے اک ذرا ہاتھ بڑھا دیں تو پکڑ لیں دامنان کے سینے میں سما جائے ہماری دھڑکن اتنی قربت ہے تو پھر فاصلہ اتنا کیوں ہے
bazmeeurdu.wordpress.com
November 4, 2025 at 11:00 AM
کیا زمانہ تھا کہ ہم روز ملا کرتے تھے

کیا زمانہ تھا کہ ہم روز ملا کرتے تھےرات بھر چاند کے ہمراہ پھرا کرتے تھے جہاں تنہائیاں سر پھوڑ کے سو جاتی ہیںان مکانوں میں عجب لوگ رہا کرتے تھے کر دیا آج زمانے نے انہیں بھی مجبورکبھی یہ لوگ مرے دکھ کی دوا کرتے تھے دیکھ کر جو ہمیں چپ چاپ گزر جاتا ہےکبھی اُس شخص…
کیا زمانہ تھا کہ ہم روز ملا کرتے تھے
کیا زمانہ تھا کہ ہم روز ملا کرتے تھےرات بھر چاند کے ہمراہ پھرا کرتے تھے جہاں تنہائیاں سر پھوڑ کے سو جاتی ہیںان مکانوں میں عجب لوگ رہا کرتے تھے کر دیا آج زمانے نے انہیں بھی مجبورکبھی یہ لوگ مرے دکھ کی دوا کرتے تھے دیکھ کر جو ہمیں چپ چاپ گزر جاتا ہےکبھی اُس شخص کو ہم پیار کیا کرتے تھے اتفاقاتِ زمانہ بھی عجب ہیں ناصرآج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے ناصر کاظمی
bazmeeurdu.wordpress.com
November 4, 2025 at 10:37 AM
انہی خوش گمانیوں میں کہیں جاں سے بھی نہ جاؤ

انہی خوش گمانیوں میں کہیں جاں سے بھی نہ جاؤوہ جو چارہ گر نہیں ہے اسے زخم کیوں دکھاؤ یہ اداسیوں کے موسم یونہی رائگاں نہ جائیںکسی یاد کو پکارو کسی درد کو جگاؤ وہ کہانیاں ادھوری جو نہ ہو سکیں گی پوریانہیں میں بھی کیوں سناؤں انہیں تم بھی کیوں سناؤ یہ جدائیوں…
انہی خوش گمانیوں میں کہیں جاں سے بھی نہ جاؤ
انہی خوش گمانیوں میں کہیں جاں سے بھی نہ جاؤوہ جو چارہ گر نہیں ہے اسے زخم کیوں دکھاؤ یہ اداسیوں کے موسم یونہی رائگاں نہ جائیںکسی یاد کو پکارو کسی درد کو جگاؤ وہ کہانیاں ادھوری جو نہ ہو سکیں گی پوریانہیں میں بھی کیوں سناؤں انہیں تم بھی کیوں سناؤ یہ جدائیوں کے رستے بڑی دور تک گۓ ہیں
bazmeeurdu.wordpress.com
October 12, 2025 at 11:02 AM
شر کسی کا تھا سر ہمارے گئے ہم کسی دوسرے پہ وارے گئے

شر کسی کا تھا سر ہمارے گئے ہم کسی دوسرے پہ وارے گئے اس سے بڑھ کر بہادری کیا ہے کچھ نہتوں کے سر اتارے گٸے اُس طرف فرض اور اِدھر تھا عشق ہم تو دونوں طرف سے مارے گٸے اب بتاٸیں خسارہ کس کا ہوا آپ کی شب مرے ستارے گٸے پہلے مقتل کو میں گیا تنہا اس کے…
شر کسی کا تھا سر ہمارے گئے ہم کسی دوسرے پہ وارے گئے
شر کسی کا تھا سر ہمارے گئے ہم کسی دوسرے پہ وارے گئے اس سے بڑھ کر بہادری کیا ہے کچھ نہتوں کے سر اتارے گٸے اُس طرف فرض اور اِدھر تھا عشق ہم تو دونوں طرف سے مارے گٸے اب بتاٸیں خسارہ کس کا ہوا آپ کی شب مرے ستارے گٸے پہلے مقتل کو میں گیا تنہا اس کے بعد ایک ساتھ سارے گٸے پہلے اعلان ِآشتی ہوا پھر بتیاں بجھ گٸیں اشارے گٸے میرے بچوں کے خون سے گلشن سالہا سال تک سنوارے گٸے فرحت عباس شاہ
bazmeeurdu.wordpress.com
December 24, 2024 at 9:13 AM
ہاتھ خالی ہیں ترے شہر سے جاتے جاتے

ہاتھ خالی ہیں ترے شہر سے جاتے جاتےجان ہوتی تو مری جان لٹاتے جاتے اب تو ہر ہاتھ کا پتھر ہمیں پہچانتا ہےعمر گزری ہے ترے شہر میں آتے جاتے اب کے مایوس ہوا یاروں کو رخصت کر کےجا رہے تھے تو کوئی زخم لگاتے جاتے رینگنے کی بھی اجازت نہیں ہم کو ورنہہم جدھر جاتے نئے پھول…
ہاتھ خالی ہیں ترے شہر سے جاتے جاتے
ہاتھ خالی ہیں ترے شہر سے جاتے جاتےجان ہوتی تو مری جان لٹاتے جاتے اب تو ہر ہاتھ کا پتھر ہمیں پہچانتا ہےعمر گزری ہے ترے شہر میں آتے جاتے اب کے مایوس ہوا یاروں کو رخصت کر کےجا رہے تھے تو کوئی زخم لگاتے جاتے رینگنے کی بھی اجازت نہیں ہم کو ورنہہم جدھر جاتے نئے پھول کھلاتے جاتے
bazmeeurdu.wordpress.com
December 24, 2024 at 9:01 AM
November 20, 2024 at 9:10 AM
کہنے کو تو گزرے کئی طوفان بھی سر سے

کہنے کو تو گزرے کئی طوفان بھی سر سےہم لوگ مگر…

https://bazmeeurdu.wordpress.com/2024/11/20/%da%a9%db%81%d9%86%db%92-%da%a9%d9%88-%d8%aa%d9%88-%da%af%d8%b2%d8%b1%db%92-%da%a9%d8%a6%db%8c-%d8%b7%d9%88%d9%81%d8%a7%d9%86-%d8%a8%da%be%db%8c-%d8%b3%d8%b1-%d8%b3%db%92/
November 20, 2024 at 8:41 AM