ہوچکی۔ عدلیہ انتظامیہ کے منہ سے بھی نقاب نوچے جاچکے۔ ذلت اور رسوائی ہے۔ منہ چھپاتے پھرتے ہیں۔ انکی کرپشن سے پردے اٹھ گئے۔ یہ غدار قرار پاگئے۔ انکی پروفیشنلزم اور کردار اور اہلیت کے سب پردے بھی چاک ہوئے۔ اگر تم عمران خان سے لڑائی مول نہ لیتے تو ہم شاید دھوکے میں رہ جاتے تمہارا دل سے بہت بہت شکریہ۔
November 19, 2024 at 12:17 AM
ہوچکی۔ عدلیہ انتظامیہ کے منہ سے بھی نقاب نوچے جاچکے۔ ذلت اور رسوائی ہے۔ منہ چھپاتے پھرتے ہیں۔ انکی کرپشن سے پردے اٹھ گئے۔ یہ غدار قرار پاگئے۔ انکی پروفیشنلزم اور کردار اور اہلیت کے سب پردے بھی چاک ہوئے۔ اگر تم عمران خان سے لڑائی مول نہ لیتے تو ہم شاید دھوکے میں رہ جاتے تمہارا دل سے بہت بہت شکریہ۔
خان کو تاریخی مقبولیت حاصل ہے۔ ناقدین کو اعتراف کرنا پڑرہا ہے کہ عمران خان کی حکومت شفاف حکومت تھی۔ عمران خان نے جو معاشی ترقی حاصل کی وہ ملکی تاریخ میں نہ ہوئی۔ تحریک انصاف کی جڑیں اس قدر گہری ہوچکیں کہ اسے ہلانا اب کسی ڈکٹیٹر کے بس کی بات ہی نہیں۔
دوسری طرف جرنیلوں کی عزت تار تار
November 19, 2024 at 12:17 AM
خان کو تاریخی مقبولیت حاصل ہے۔ ناقدین کو اعتراف کرنا پڑرہا ہے کہ عمران خان کی حکومت شفاف حکومت تھی۔ عمران خان نے جو معاشی ترقی حاصل کی وہ ملکی تاریخ میں نہ ہوئی۔ تحریک انصاف کی جڑیں اس قدر گہری ہوچکیں کہ اسے ہلانا اب کسی ڈکٹیٹر کے بس کی بات ہی نہیں۔
کی بھی عزت تھی۔ رعب دبدبہ اور وقار تھا۔ پنجاب میں بالخصوص اور دیگر صوبوں کے اربن ایریاز میں فوج کو وزیرستان اور آواران جیسی نفرت کا سامنا نہیں تھا۔ جرنیل محب وطن قرار پاتے تھے۔ فوج کی مجموعی ریپوٹیشن قابل قبول تھی۔
آج عمران
November 19, 2024 at 12:17 AM
کی بھی عزت تھی۔ رعب دبدبہ اور وقار تھا۔ پنجاب میں بالخصوص اور دیگر صوبوں کے اربن ایریاز میں فوج کو وزیرستان اور آواران جیسی نفرت کا سامنا نہیں تھا۔ جرنیل محب وطن قرار پاتے تھے۔ فوج کی مجموعی ریپوٹیشن قابل قبول تھی۔