تیری آواز جن کا رزق تھی وہ فاقوں سے مر گئے
تیری آواز جن کا رزق تھی وہ فاقوں سے مر گئے
ہوش خوشبو کے اُڑ گئے ہوں گے
ہوش خوشبو کے اُڑ گئے ہوں گے
پھول پھولے نہیں سماتے ہیں
پھول پھولے نہیں سماتے ہیں
اب ہم سے پناہ چاہتے ہیں۔
اب ہم سے پناہ چاہتے ہیں۔
اب جی بھر گیا ہے ہم سے
اب جی بھر گیا ہے ہم سے
مجھے لال پسند ہے خون ہو یا رنگ ہو
مجھے لال پسند ہے خون ہو یا رنگ ہو
حادثے ایک دم نہیں ہوتے
حادثے ایک دم نہیں ہوتے
وگرنہ کسی روز یونہی مارا جاؤں گا میں۔
:- عزیر بلوچ
وگرنہ کسی روز یونہی مارا جاؤں گا میں۔
:- عزیر بلوچ
جو ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا ۔۔
جو ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا ۔۔
تیرا غم ہے تو غم دہر کا جَھگڑا کیا ہے۔
تیرا غم ہے تو غم دہر کا جَھگڑا کیا ہے۔
اے مجھے چھوڑ کے جانے والے تیری بڑی مہربانی۔
اے مجھے چھوڑ کے جانے والے تیری بڑی مہربانی۔
اک اعتمادِ ذات ہو کچھ اور ہو نا ہو۔
اک اعتمادِ ذات ہو کچھ اور ہو نا ہو۔
افسوس کہ اب یقین بھی اندھا نہیں رہا۔
افسوس کہ اب یقین بھی اندھا نہیں رہا۔
تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے ۔
تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے ۔
ضبط پھر ضبط ہے ہر بار نہیں ہوتا
ضبط پھر ضبط ہے ہر بار نہیں ہوتا