نبضوں پہ جس نے ہاتھ رکھا کہہ دیا کہ بس
✍️قمؔر جلالوی
نبضوں پہ جس نے ہاتھ رکھا کہہ دیا کہ بس
✍️قمؔر جلالوی
میری تحریر، تمھارا نام
اور تم۔۔۔۔۔
ایک کپ چائے، بکھرے اوراق
سلگتی یادیں، میرے آنسو، تمھارا نام
اور تم۔۔۔۔
میری محبت، تمھاری رقابت
ماضی کی تصویر، تمھارا نام
اور تم۔۔۔۔
اور ایک تم،میرا کل سرمایہ،
میری ہستی،میری ذات،
میراعشق ـــــ اور تم
میری تحریر، تمھارا نام
اور تم۔۔۔۔۔
ایک کپ چائے، بکھرے اوراق
سلگتی یادیں، میرے آنسو، تمھارا نام
اور تم۔۔۔۔
میری محبت، تمھاری رقابت
ماضی کی تصویر، تمھارا نام
اور تم۔۔۔۔
اور ایک تم،میرا کل سرمایہ،
میری ہستی،میری ذات،
میراعشق ـــــ اور تم
ابھی تک تم نہیں لوٹے دسمبر لوٹ آیا ہے
ابھی تک تم نہیں لوٹے دسمبر لوٹ آیا ہے
نگر کی اُن زمینوں سے دسمبر روٹھ جاتا ہے
نگر کی اُن زمینوں سے دسمبر روٹھ جاتا ہے
کسی کے ہجر کا یہ آخری مہینہ ہے
کسی کے ہجر کا یہ آخری مہینہ ہے
تجھ تلک بھی نہیں جاتی تو کہاں جاتی ہے
تجھ تلک بھی نہیں جاتی تو کہاں جاتی ہے
تجھے کھویا ہے تو کہانی یقینآ لمبی چلے گی۔۔۔
تجھے کھویا ہے تو کہانی یقینآ لمبی چلے گی۔۔۔
ہم تیرے ساتھ چل کر دیکھیں گے
ہم تیرے ساتھ چل کر دیکھیں گے