#Media #News #MediaProfessional #DigitalMedia
خاتم النبیین محمد ﷺ کا اُمتی
دیکھ تو آ کے کبھی پاؤں کے چھالے محسن
کھو گئی صُبح کی امید، اور اب لگتا ہے
ہم نہیں ہوں گے کہ جب ہوں گے اُجالے محسن
حاکمِ وقت کہاں، میں کہاں، عدل کہاں
کِیوں نہ خَلقت کی زبان پر لگائیں تالے محسن
وہ جو اِک شخص متاعِ دل و جان تھا، نہ رہا
اب بھلا کون میرے درد سنبھالے محسنؔ
دیکھ تو آ کے کبھی پاؤں کے چھالے محسن
کھو گئی صُبح کی امید، اور اب لگتا ہے
ہم نہیں ہوں گے کہ جب ہوں گے اُجالے محسن
حاکمِ وقت کہاں، میں کہاں، عدل کہاں
کِیوں نہ خَلقت کی زبان پر لگائیں تالے محسن
وہ جو اِک شخص متاعِ دل و جان تھا، نہ رہا
اب بھلا کون میرے درد سنبھالے محسنؔ
کیا خبر وقت کبھی مجھ پر بھی اچھا آئے۔
کیا خبر وقت کبھی مجھ پر بھی اچھا آئے۔
حال افسانہ نہیں ہے کہ سنایا جائے۔۔۔
کیا ہوا۔۔۔؟
کیسے ہوا۔۔۔؟
آج نہ پوچھو ہم سے۔۔۔
آج سینے پہ دھری ہے کسی افسوس کی ِسل
کل کا وعدہ ہے کوئی بات کریں گے۔۔۔
مگر آج
آج ہم رو نہ پڑیں۔۔۔؟
آج بہت زرد ہے دل!!!
حال افسانہ نہیں ہے کہ سنایا جائے۔۔۔
کیا ہوا۔۔۔؟
کیسے ہوا۔۔۔؟
آج نہ پوچھو ہم سے۔۔۔
آج سینے پہ دھری ہے کسی افسوس کی ِسل
کل کا وعدہ ہے کوئی بات کریں گے۔۔۔
مگر آج
آج ہم رو نہ پڑیں۔۔۔؟
آج بہت زرد ہے دل!!!
اسے کہنا کہ بھیگی جنوری _ پھر لوٹ آئی ھے
اسے کہنا کہ بھیگی جنوری _ پھر لوٹ آئی ھے
یاد آنے پہ بھی آئے تو غضب یاد آئے،
یہ خُنک رُت یہ نئے سال کا پہلا لمحہ،
دل کی خواہش یے کہ محسن کوئی اب یاد آئے۔
(محسن نقوی)
یاد آنے پہ بھی آئے تو غضب یاد آئے،
یہ خُنک رُت یہ نئے سال کا پہلا لمحہ،
دل کی خواہش یے کہ محسن کوئی اب یاد آئے۔
(محسن نقوی)
ایک برہمن نے کہا ہےکہ یہ سال اچھا ہے
ایک برہمن نے کہا ہےکہ یہ سال اچھا ہے
دل پہ اتریں گے ___ وہی خواب عذابوں کی طرح
کون جانے تو نئے سال میں تو کس کو پڑھے
تیرا معیار بدلتا ہے ______ نصابوں کی طرح
دل پہ اتریں گے ___ وہی خواب عذابوں کی طرح
کون جانے تو نئے سال میں تو کس کو پڑھے
تیرا معیار بدلتا ہے ______ نصابوں کی طرح
ظالم کے سارے نقش بڑے پائیدار تھے
ظالم کے سارے نقش بڑے پائیدار تھے
سارا تماشا میرے لئے ہے لیکن میرا کچھ بھی نہیں
سارا تماشا میرے لئے ہے لیکن میرا کچھ بھی نہیں
میں ترے لمس میں کچھ دیر کو جینا چاہوں
میں ترے لمس میں کچھ دیر کو جینا چاہوں
میں محبت میں بھی اوقات سے باہرنا گیا
ایک تُو ہے کہ جہاں بھر سے تعلق ہے تیرا
ایک میں کہ تیری ذات سے باہر نا گیا
میں محبت میں بھی اوقات سے باہرنا گیا
ایک تُو ہے کہ جہاں بھر سے تعلق ہے تیرا
ایک میں کہ تیری ذات سے باہر نا گیا
کوئی ٹھکانہ بتاؤ کہ قافلہ اترے
قریب اور بھی آؤ کہ شوق دید مٹے
شراب اور پلاؤ کہ کچھ نشہ اترے
فیض
کوئی ٹھکانہ بتاؤ کہ قافلہ اترے
قریب اور بھی آؤ کہ شوق دید مٹے
شراب اور پلاؤ کہ کچھ نشہ اترے
فیض
اک مسئلہ زِیر زَبر دا سی , جو سمجھ گیا لگ پار گیا ...
اک مسئلہ زِیر زَبر دا سی , جو سمجھ گیا لگ پار گیا ...
دسمبر کے گزرتے ہی برس اک اور
ماضی کی گھاٹ میں ڈوب جائے گا
اسے کہنا دسمبر آ گیا ہے
دسمبر کے گزرتے ہی برس اک اور
ماضی کی گھاٹ میں ڈوب جائے گا
اسے کہنا دسمبر آ گیا ہے
سلگتا رہادل کے اندراکیلے
ارادہ تھا جی لوں گا تجھ سے بچھڑ کر
گزرتا نہیں ہے دسمبر اکیلے
سلگتا رہادل کے اندراکیلے
ارادہ تھا جی لوں گا تجھ سے بچھڑ کر
گزرتا نہیں ہے دسمبر اکیلے
ﺗﻤﮭﺎﺭﮮ ﻭﺻﻞ ﮐﺎ ﭘﯿﺎ ﺳﺎ... ﺩﺳﻤﺒﺮ
ﺗﻤﮭﺎﺭﮮ ﻭﺻﻞ ﮐﺎ ﭘﯿﺎ ﺳﺎ... ﺩﺳﻤﺒﺮ
درخت جاں پہ وہی سردیوں کا موسم ہے
درخت جاں پہ وہی سردیوں کا موسم ہے
طلب اس کی آخرکیوں منجمد نہیں ھوتی
طلب اس کی آخرکیوں منجمد نہیں ھوتی
اکھیاں کھول کے مریا جائے
چُپ رہ کے وی مر جانا اے
جھلیو! بول کے مریا جائے
اکھیاں کھول کے مریا جائے
چُپ رہ کے وی مر جانا اے
جھلیو! بول کے مریا جائے
یا تو میرا یار ہے یا میرے لئے کچھ بھی نہیں
یا تو میرا یار ہے یا میرے لئے کچھ بھی نہیں
ہم زمیں زاد نہ ہوتے تو ستارے ہوتے
ہم زمیں زاد نہ ہوتے تو ستارے ہوتے
کون رکھتا ہے میری جان ہماری آنکھیں
پیر نصیر الدین نصیر
کون رکھتا ہے میری جان ہماری آنکھیں
پیر نصیر الدین نصیر
مرا گریز ...... مری احتیاط ....... سمجھا کر
میں شب کہوں تو سمجھ ، جاگنا هے بے معنی
میں دن کہوں تو اسے .... طاق رات سمجھا کر
تو جانتا هے ........... محبت میں لکنتوں کا مزاج
مری جھجک کو ............. مرا التفات سمجھا کر
مرا گریز ...... مری احتیاط ....... سمجھا کر
میں شب کہوں تو سمجھ ، جاگنا هے بے معنی
میں دن کہوں تو اسے .... طاق رات سمجھا کر
تو جانتا هے ........... محبت میں لکنتوں کا مزاج
مری جھجک کو ............. مرا التفات سمجھا کر
مجھے یہ ضد کہ تقاضہ میرا اصول نہیں
مجھے یہ ضد کہ تقاضہ میرا اصول نہیں