PTM official
banner
ptmofficial.bsky.social
PTM official
@ptmofficial.bsky.social
@ptmofficial.bsky.social / human rights activists/ soldier of ManzoorAhmadPashteen/ current affairs/ 🚩
ظلم جبر اور طاقت کے ناجائز استعمال کے زریعے عوام کو خاموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔
جتنا یہ ظلم زیادہ کرینگے اتنا ہی ان کے زوال کے دن کم ہوتے جائینگے بشرطہ یہ کہ مختلف عوامی حلقے انکے خلاف جدوجہد میں حوصلے بلند رکھے اور اپنی جدوجہد جاری رکھے۔
November 28, 2024 at 5:14 PM
پی ٹی ائی اور حق گو صحافیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ریاستی میشنری عوام پر کئے گئے ظلم جبر کو بطور فتح جشن منا رہی ہے مگر یقین کر لے کہ یہی اعمال ان ظالموں کے شکست اور بھیانک انجام کا سبب بنینگے۔
پی ٹی ائی کے شہیدوں کے اللہ تعالی درجات بلند فرمائے اور زخمیوں کو کامل شفاء نصیب فرمائے۔آمین
November 28, 2024 at 5:14 PM
تاحال یہ بھی معلوم نہیں کہ کرم میں اتنی بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود کون اور کیوں پہنچا رہا ہے؟ اس کا جواب واضح ہے کہ ریاستی فوجی مافیا اس بدامنی کے پیچھے ہے۔ جب تک #کرم اور پختونخوا سے فوج کا انخلا نہیں ہوتا، امن کا قیام ممکن نہیں۔
November 28, 2024 at 4:29 PM
سنبھالا ہے اور یہ سب ابھی دیکھا ہے۔یہ خون کے پیاسے سپاہی ہیں۔
November 27, 2024 at 8:48 AM
فوجی جرنیل پہلے اپنے پالے ہوئے مسلح افراد سے سپاہیوں کو مرواتی ہے اور پھر اس کا غصہ عام لوگوں پر نکالتی ہے تاکہ لوگ علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں اور میدان ڈالر ی جنگ کے لیے خالی ہو۔ #پختون اس وقت اپنی تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہے ہیں۔
November 26, 2024 at 12:54 PM
کہ اس نظام میں علی وزیر اور پی ٹی ایم کے 1500 کارکن اور حمایتی بے قصور جیلوں میں پڑے ہیں اور عدالتوں سے انصاف کی کوئی امید نہیں ہے۔

اس لیے یہ نظام آپ کو مبارک ہو، پشتونوں کو اس میں مت گھسیٹیں۔ پشتون نوجوانوں نے اپنی راہ تلاش کر لی ہے اور اسی راہ پر چل کر اپنی منزل تک پہنچیں گے۔
November 26, 2024 at 2:57 AM
اب پشتون پارلیمانی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں اور پی ٹی ایم کی شکل میں غیر پارلیمانی تحریک ان میں مقبول ہو چکی ہے۔

مشر منظور پشتین نے 11 اکتوبر کو عدالت میں صاف صاف کہا کہ یہ اسمبلیاں اور پورا نظام جرنیلوں کے حکم پر چلتا ہے اور اس نظام سے انصاف کی کوئی امید نہیں۔ ہم دیکھ رہے ہیں
November 26, 2024 at 2:57 AM
موږ د کرم د امن لپاره یو جرګه ور ولېږله. خو ریاست هغه په کوهاټ کې ودروله او حتا د جرګې یو غړی شکیل اورکزی د ریاستي ادارو له خوا وتښتول شو
November 24, 2024 at 6:42 PM