اردو
banner
poetryurdu.bsky.social
اردو
@poetryurdu.bsky.social
اردو ادب، ادیب، شاعر، ناول نگار و افسانہ نگاروں کی تحاریر
اردو تحریروں اور شاعری کا گلدستہ 📚
Urdu Poetry and Literature
#Urdu
#اردو
#شاعری

آغاز 27 دسمبر 2023
Pinned
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم

اردو جسے کہتے ہیں تہذیب کا چشمہ ہے
وہ شخص مہذب ہے جس کو یہ زباں آئی

روش صدیقی

#Urdu
#اردو
#شعر
#شاعری
#ادب
"گلزار کی نظم"
یہ کیسا عشق ہے اردو زباں کا،
مزا گھلتا ہے لفظوں کا زباں پر
کہ جیسے پان میں مہنگا قمام گھلتا ہے
یہ کیسا عشق ہے اردو زباں کا
نشہ آتا ہے اردو بولنے میں
گلوری کی طرح ہیں منہ لگی سب اصطلاحیں
لطف دیتی ہے، حلق چھوتی ہے اردو تو، حلق سے جیسے مے کا گھونٹ اترتا ہے
February 23, 2025 at 7:03 PM
انجنا سنگھ سینگر
سب سنور جائے گا تھوڑی ہمت کرو
بس محبت محبت محبت کرو

سرحدوں کے تو حاکم بہت ہیں مگر
مشورہ ہے کہ دل پہ حکومت کرو

چاہتوں کے لیے تم ہو پیدا ہوئے
تم سے کس نے کہا ہے کہ نفرت کرو

میرا دکھ مجھ کو کم کم سا لگنے لگا
اپنا غم اور تھوڑا عنایت کرو

ایک دن وہ بھی قدموں میں آ جائے گا
اپنے دشمن کی بس آپ عزت کرو
January 2, 2025 at 3:50 PM
سب سنور جائے گا تھوڑی ہمت کرو
بس محبت محبت محبت کرو

سرحدوں کے تو حاکم بہت ہیں مگر
مشورہ ہے کہ دل پہ حکومت کرو

چاہتوں کے لیے تم ہو پیدا ہوئے
تم سے کس نے کہا ہے کہ نفرت کرو

میرا دکھ مجھ کو کم کم سا لگنے لگا
اپنا غم اور تھوڑا عنایت کرو

ایک دن وہ بھی قدموں میں آ جائے گا
اپنے دشمن کی بس آپ عزت کرو
January 2, 2025 at 3:49 PM
چند روز اور مری جان فقط چند ہی روز
ظلم کی چھاؤں میں دم لینے پہ مجبور ہیں ہم
جسم پر قید ہے، جذبات پہ زنجیریں ہیں
فکر محبوس ہے گفتار پہ تعزیریں ہیں
اپنی ہمت ہے کہ ہم پھر بھی جیے جاتے ہیں
زندگی کیا کسی مفلس کی قبا ہے جس میں
ہر گھڑی درد کے پیوند لگے جاتے ہیں

فیض احمد فیض
December 28, 2024 at 7:13 AM
"علامہ محمد اقبال"

سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا
ہم بلبلیں ہیں اس کی یہ گلستاں ہمارا
مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا
ھندی ہیں ہم وطن ہے ہندوستاں ہمارا
یونان و مصر و روما سب مٹ گئے جہاں سے
اب تک مگر ہے باقی نام و نشاں ہمارا
اقبالؔ کوئی محرم اپنا نہیں جہاں میں
معلوم کیا کسی کو دردِ نہاں ہمارا
December 26, 2024 at 5:39 AM
کوئی دم کا مہماں ہوں اے اہلِ محفل
چراغِ سحر ہوں بجھا چاہتا ہوں

بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی
بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں
December 26, 2024 at 4:32 AM
آ گیا گر وصل کی شب بھی کہیں ذکرِ فراق
وہ ترا رو رو کے مجھ کو بھی رلانا یاد ہے

دیکھنا مجھ کو جو برگشتہ تو سو سو ناز سے
جب منا لینا تو پھر خود روٹھ جانا یاد ہے

چوری چوری ہم سے تم آ کر ملے تھے جس جگہ
مدتیں گزریں پر اب تک وہ ٹھکانا یاد ہے

باوجود ادعائے اتقا حسرتؔ مجھے
آج تک عہد ہوّس کا وہ فسانا یاد ہے
December 23, 2024 at 3:38 PM
ایسا سفر ہے جس کی کوئی انتہا نہیں
ایسا مکاں ہے جس میں کوئی ہم نفس نہیں

آئے گی پھر بہار اسی شہر میں منیرؔ
تقدیر اس نگر کی فقط خار و خس نہیں
December 21, 2024 at 4:26 PM
Reposted by اردو
December 19, 2024 at 1:58 AM
جنت سے آیا ہوا مہاجر نہ جانے کیوں
پردیس میں مستقل سکونت چاہتا ہے
عزت و ذِلت سے مُبرا جہاں کے بدلے
ذہن و جگر کی دشمن، عفُونت چاہتا ہے
December 18, 2024 at 4:24 AM
درد، دل ٹوٹنے کا جانِ من
یا تو ہوتا ہے یا نہیں ہوتا

فاعلاتن فعلاتن فعلن
اس سے مصرع روا نہیں ہوتا

پینے پڑتے ہیں سینکڑوں آنسو
درد خود تو دوا نہیں ہوتا

جو بھی انساں ہے یار انساں ہے
کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا

ویسے رشتے بہت سے ہیں ساحلؔ
درد سا اک سگا نہیں ہوتا

اے آر ساحل علیگ
December 17, 2024 at 1:45 PM
ترے بعد پھر مِری موسموں سے بنی نہیں
ترے بعد میں کبھی پھر ہرا نہیں ہو سکا

سرِ بزم ہیں یہی تذکرے کہ برا ہوں میں
مرا جرم ہے کہ میں بے وفا نہیں ہو سکا

کسی اور شب میں سناؤں گا یہ غزل تمہیں
ابھی آنکھ نم ابھی دل دعا نہیں ہو سکا

ـ مبارک صدیقی ـ
December 17, 2024 at 1:40 PM
ہو رہا ہوں میں کس طرح برباد
دیکھنے والے ہاتھ ملتے ہیں

ہے وہ جان اب ہر ایک محفل کی
ہم بھی اب گھر سے کم نکلتے ہیں

تم بنو رنگ تم بنو خوشبو
ہم تو اپنے سخن میں ڈھلتے ہیں

میں اسی طرح تو بہلتا ہوں
اور سب جس طرح بہلتے ہیں

ہے عجب فیصلے کا صحرا بھی
چل نہ پڑیے تو پاؤں جلتے ہیں

- جون ایلیا -
December 16, 2024 at 2:37 AM
رقص ہے رنگ پر رنگ ہم رقص ہیں
سب بچھڑ جائیں گے سب بکھر جائیں گے

کتنی دل کش ہو تم کتنا دلجو ہوں میں
کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے

ہے غنیمت کہ اسرار ہستی سے ہم
بے خبر آئے ہیں بے خبر جائیں گے

ـ جون ایلیا ـ
December 16, 2024 at 2:23 AM
تو اب مرے تمام رنج مستقل رہیں گے کیا؟
تو کیا تمہاری خامشی کا کوئی حل نہیں رہا؟

کڑی مسافتوں نے کس کے پاؤں شل نہیں کیے؟
کوئی دکھاؤ جو بچھڑ کے ہاتھ مل نہیں رہا

جواد شیخ
December 16, 2024 at 2:21 AM
کرے ہے عداوت بھی وہ اس ادا سے
لگے ہے کہ جیسے محبت کرے ہے

کلیم عاجز
December 10, 2024 at 4:46 PM
Reposted by اردو

کلیم عاجز کی ایک غزل
December 10, 2024 at 3:42 AM
ہر طرف اک مہیب سناٹا
دل دھڑکتا تو ہے مگر خاموش

حمایت علی شاعر
December 9, 2024 at 3:50 PM
ہاں جو جفا بھی آپ نے کی قاعدے سے کی
ہاں ہم ہی کاربندِ اصولِ وفا نہ تھے

فیض احمد فیض

#اردو
#شاعری
December 8, 2024 at 12:42 PM
ہم پرورشِ لوح و قلم کرتے رہیں گے
جو دل پہ گزرتی ہے رقم کرتے رہیں گے

ہاں تلخیِ ایام ابھی اور بڑھے گی
ہاں اہلِ ستم مشقِ ستم کرتے رہیں گے

منظور یہ تلخی یہ ستم ہم کو گوارا
دم ہے تو مداوائے الم کرتے رہیں گے

اک طرزِ تغافل ہے سو وہ ان کو مبارک
اک عرضِ تمنا ہے سو ہم کرتے رہیں گے

فیض احمد فیض
#اردوشاعری
#اردو
December 8, 2024 at 12:38 PM
مشکل ہے کہ اب شہر میں نکلے کوئی گھر سے
دستار پہ بات آ گئی , ہوتی ہوئی سر سے

پروین شاکر
#اردو
#شاعری
December 8, 2024 at 6:57 AM
چمن کو لگ گئی کس کی نظر خدا جانے
چمن رہا نہ رہے وہ چمن کے افسانے

خزاں میں اہل نشیمن کا حال تو دیکھا
قفس نصیب پہ کیا گزری ہے خدا جانے

کسی کی مست خرامی سے شیخ نالاں ہیں
قدم قدم پہ بنے جا رہے ہیں مے خانے

یہ انقلاب نہیں ہے تو اور کیا بسملؔ
نظر بدلنے لگے اپنے جانے پہچانے
December 7, 2024 at 4:48 AM
Reposted by اردو

جن سے انساں کو پہنچتی ہے ہمیشہ تکلیف

ان کا دعویٰ ہے کہ وہ اصل خدا والے ہیں

‏عبدالحمید عدم
December 7, 2024 at 1:41 AM
Reposted by اردو

سینے میں یہ دم شمعِ سحر گاہی ہے
جو ہے اس کارواں میں وہ راہی ہے
پیچھے کبھی قافلہ سے رہتا نہ انیس
اے عمرِ دراز تیری کوتاہی ہے

میر انیس
December 7, 2024 at 3:19 AM
کسی قدیم کہانی کا اک چراغ ہوں میں
بجھا کے چھوڑ گئی طاق پر ہوا مجھ کو
December 6, 2024 at 3:57 PM