Mian Javed Latif
banner
mianjavedlatif.bsky.social
Mian Javed Latif
@mianjavedlatif.bsky.social
Politician, a democrat __ Former Federal Minister and a PML(N) worker
‏اگر یہ کہتے ہیں کہ ہم ڈائریکٹ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کر رہے ہیں تو پھر قوم کو بیوقوف کب تک بنایا جائےگا؟بقول عمران خان وہ آئین قانون کی بالادستی کیلئے جمہوریت اور پاکستان کیلئے جدوجہد کر رہے اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف لڑ رہے ہیں، تو پھر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کیوں کر رہے ہیں؟
December 24, 2024 at 8:42 AM
‏روف حسن کہہ رہے ہیں اسٹبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں اور آپ کہہ رہے ہیں کہ 9مئی اسٹیبلشمنٹ کی ریڈ لائن ہے۔ PTI کی مذاکراتی کمیٹی کےپاس کوئی اختیار نہیں ہے، مگر انکی ایک ہی ضرورت ہےکہ عمران خان کو باہر نکالیں،پھر حکومت وقت کو جیل میں ڈال دیں اور عمران خان کو حکومت میں بٹھادیں۔
December 24, 2024 at 8:40 AM
‏مذاکرات کی کامیابی کا امکان ففٹی ففٹی نہیں ہوگا %100 لیفٹ یا %100 رائٹ ہوگا، اس کی وجہ یہ ہےکہ عالمی قوتیں کا ضرورت اور مقاصد کیلئے عالمی اسٹیبلشمنٹ کا لوگوں سے رابطہ کرنا ان کیلئے کھڑے ہونا کسی ریاست کسی شخصیت کیلئے کسی جماعت کیلئے کھڑے ہونا اپنے مفاد کے بغیر نہیں ہوتا۔
December 24, 2024 at 8:20 AM
‏حکومت وقت کی کمیٹی 9/10 مئی کے حوالے سے اور 190 ملین پاؤنڈ کیس کے حوالے سے بااختیار نہیں ہے اور نہ ہی پی ٹی آئی کی کمیٹی بااختیار کیوں وہ عمران خان کو رہا کروانے کی پوزیشن میں نہیں ہے لہٰذا عمران خان ان کے کئے ہوئے فیصلے کو نہیں مانے گا۔
December 24, 2024 at 8:17 AM
2014 میں ان کی جماعت میں سے کوئی توڑ پھوڑ نہیں کر رہا تھا انکی تو سرپرستی کی جا رہی تھی، اس وقت کوئی سزائیں نہیں تھیں عمران خان جیل میں نہیں تھے سول نافرمانی کا اس وقت کیوں اعلان کیا تھا؟ اس وقت سول نافرمانی کرنے والے کو سزا دی جاتی تو آج وہ دوسری بار سول نافرمانی کی بات نہ کرتا۔
December 21, 2024 at 5:43 PM
‏آج بھی یہ بات کہتا ہوں کہ سول نافرمانی کا حکومت وقت کو نقصان نہیں ہوگا یہ نقصان ریاست کو پہنچے گا۔اگر خدانخواستہ سول نافرمانی کی تحریک کامیاب ہوجاتی ہے تو پھر یہ حکومت جاتی ہے تو جائے،مگر کیا آنےوالی کوئی حکومت ٹھہر سکےگی؟ریاست کیلئے کوئی کام کرسکے گا؟ریاست کا کون والی وارث ہوگا؟
December 21, 2024 at 5:39 PM
‏2014 میں جب دھرنا شروع ہوا تو دو تہائی اکثریت رکھنے والی جماعت کے سربراہ اور وزیراعظم نوازشریف تھے۔پھر ایک ایسے کیس میں جس کا کوئی وجود ہی نہیں تھا اس کیس میں ہم اپنے پرائم منسٹر کو بچا سکے تھے؟ کیا پرائم منسٹر خود کو بچا سکے تھے؟ آج تو ہمارے پاس سادہ اکثریت بھی نہیں ہے۔
December 21, 2024 at 5:26 PM
جنرل فیض حمید کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ 50 سیاستدانوں سے انکے تعلقات تھے ان سےملتے تھے اور انہیں سہولت کاری دیتے تھے، اس میں اکثریت PTI کی تھی مسلم لیگ اور PPP کے کچھ لوگ بھی تھے۔ جو بھی فیض حمید سےفیض یاب ہوا ہے انکےنام بھی سامنے آنےچاہئیں اور انہیں کٹہرے میں بھی لانا چاہیے۔
December 17, 2024 at 8:00 AM
وزیر اعظم کو بھی واضح طور پر کہنا چاہیے مذکراتی کمیٹی کے ساتھ اس شرط پر بات ہو سکتی ہے کہ آئین قانون میں کوئی ترمیم کے حوالے سے حکومت کے طزر عمل سے سفارتی تعلقات جو بنانے جا رہے ہیں اور مالیاتی اداروں سے ڈیل پر جو تحفظات ہیں اس پر بات ہو سکتی ہے۔عسکری ونگ سےمذاکرات نہیں ہو سکتے۔
December 17, 2024 at 7:32 AM
16 دسمبر 1971 میں ایک جماعت نے 6 نکاتی ایجنڈا پیش کیا تھا،پہلے تو اس جماعت کو الیکشن میں نہ جانے دیا جاتا اگر جانے دیا گیا تھا تو نتائج کو تسلیم کرکے حکومت دینی چاہیے تھی جنرل یحییٰ کو ضد نہیں کرنی چاہیے تھی۔ آج بھی مذکرات کے ذریعے پیغام دیا جا رہا ہے کہ ہم مسلح ہو کر آ رہے ہیں۔
December 17, 2024 at 7:14 AM
یہ نہیں ہو سکتا حکومت وقت جیل چلی جائے اور جیل والوں کو حکومت میں بٹھا دیاجائے۔یہ تو اسی طرح کےمطالبات ہیں کہ آپ ریاست کےساتھ جو مرضی کھلواڑ کریں عالمی ایجنڈا لےکر جو مرضی کارستانیاں کریں سی پیک بند کردیں عالمی قوتوں کےمفادات پورے کریں اور خود کو سیاسی قوت کہلائیں یہ نہیں ہوسکتا۔
December 17, 2024 at 7:02 AM
‏جب کوئی جماعت حکومت بنانے کو تیار نہیں تھی۔ ساڑھے تین سالوں میں اتنے مسائل اور گرداب میں چیزیں پھنسا دی گئیں تو پھر نواز شریف نے دیکھا کہ 18 ماہ کی حکومت میں قربانی دے کر بھی ہمیں کوئی قبول نہیں کر رہا اور ہم نے اپنی مقبولیت کو بھی گنوا لیا تو کم از کم پاکستان کو ہی بچا لیں۔
December 17, 2024 at 6:28 AM
‏اب اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ انکو فارم 47 حکومت دے دی گئی تو پھر کوئی یہ بھی کہے کہ 2018 میں RTS بٹھا کر جو حکومت دی گئی تھی ساڑھے تین سال اسکو کون چلاتا رہا؟ آج جس حکومت کو فارم 47 کی پیداوار کہا جاتا ہےاگر مسلم لیگ شہبازشریف کا کندھا پیش نہ کرتی تو ملک آج بھی گرداب میں پھنسا ہوتا۔
December 17, 2024 at 6:26 AM
‏پیپلزپارٹی PTI جو ہم پر تنقید کررہی تھی پھر انہوں نےبھی کہہ دیا کہ ہم وفاق میں حکومت بنانے کو تیار نہیں ہیں۔اسکےبعد مسلم لیگ پر زور ڈالا گیا کہ مالیاتی اداروں سے ڈیل کرنے کیلئےکوئی سیاسی جماعت ہوگی تو پاکستان کو اس گرداب سے نکالا جا سکےگا یہ ہے وہ ارینجمنٹ جس کےتحت حکومت بنی ہے۔
December 17, 2024 at 6:23 AM
‏جو جماعت حکومت میں ہوتی ہے اسکے مسائل بڑھ جاتے ہیں 8 فروری کے نتائج کے بعد میری شہباز شریف صاحب سےجو پہلی ملاقات ہوئی انہوں نے مجھے کہا کہ میں بھی آپ لوگوں کی اور قائد محترم کی رائے کے ساتھ متفق ہوں کہ ہمیں سادہ اکثریت بھی نہیں ملنےدی گئی تو ہمیں وفاق میں حکومت نہیں بنانی چاہیے۔
December 17, 2024 at 6:21 AM
‏سیاسی جماعتوں سے مذاکرات ہونے چاہئیں حکومت کا اپوزیشن کو انگیج کرنا ان سے بات کرنا انکی شکایات کو ایڈریس کرنا جمہوریت میں لازم ہوتا ہے۔آج ایک طرف بات کرتے ہیں کہ ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں دوسری طرف سول نافرمانی کی کال کا کہتے ہیں ایک طرف گریبان پکڑتے ہیں دوسری طرف پاؤں پکڑتے ہیں۔
December 14, 2024 at 7:13 PM
‏پی ٹی آئی کے عسکری ونگ کے علاوہ جو پولیٹیکل حصہ ہے ان سے بات کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، مگر کیا وہ اتنے بااختیار ہونگے؟ایک طرف علیمہ بی بی کوئی اور بات کرتی ہیں تو دوسری طرف گوہر علی خان بلکل ہی مختلف بات کرتے ہیں۔انہوں نے ریاست اور آئین قانون کو مذاق بنا دیا ہے۔
December 14, 2024 at 7:11 PM
‏سیاسی حکومتیں سیاسی جماعتوں کو ڈیل کرتی آئی ہیں77 سالوں سے ایسا ہوتا آیا ہے۔مگر جو دہشتگرد ہوتےہیں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث جتھے ہوتےہیں انکو ڈیل کرنا اداروں کا کام ہوتا ہے، حکومت کا کام حکومت چلانا سیاسی جماعتوں کو انگیج کرنا انکے تحفظات اور آئین قانون کو ایڈریس کرنا ہوتا ہے۔
December 5, 2024 at 5:51 PM
کیا نواز شریف بے گناہ نہیں تھے جب انہیں اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر تاحیات نااہل کر دیا، اسکےخلاف دھرنے دیئے اور دلوائے گئے مگر اس نے لوڈشیڈنگ دہشت گردی کا خاتمہ کیا معیشت کو بہتر کیا مہنگائی کو کنٹرول رکھا سی پیک دیا اسکے باوجود اداروں کےسربراہ نوازشریف کےخلاف ایک پیج پر تھے۔
December 5, 2024 at 5:22 PM
نواز شریف سے بار بار ظلم ہوا بھٹو فیملی سے بار بار ظلم ہوا مگر کسی نے 9 مئی کرنے کا تصور بھی نہیں کیا
December 5, 2024 at 4:45 PM
‏آپ نے کہا کہ ہم لوگوں کو شکایت تھی کہ عالمی قوتوں کا دباؤ ہے عمران خان کو سہولت کاری میسر ہے اس پر میں آج بھی قائم ہوں، کہ عالمی قوتوں کا دباؤ بھی آئے گا اور سہولت کاری بھی میسر ہے اگر ایک کیس میں فرد جرم عائد ہو گئی ہے تو اس کا فیصلہ آنے دیں پھر پتہ چل جائے گا۔
December 5, 2024 at 4:31 PM
‏جب نوازشریف آئے تھے اگر اس وقت ہمیں ایئرپورٹ جانے دیا جاتا جو ہم نے ایئرپورٹ جانے کا فیصلہ کیا تھا تو وہ رکاوٹیں نہیں رہ سکتی تھیں، ہم اگر پہنچ جاتےتو الیکشن نہ ہوتے اور اگر ہوتےتو دو تہائی اکثریت ہمارے پاس ہوتی۔ایئرپورٹ جانےسے روکنےکا جو فیصلہ جماعت کے اندر سےکیا گیا وہ غلط تھا۔
December 5, 2024 at 7:37 AM
‏عمران خان جب خود لیڈ کرتے تھے جلسے جلوس کرتےتھے تو رکاوٹیں ہٹا کر پہنچتے تھے، مریم نواز جب جلسے کرتی تھیں تو ان کے گھر کے سامنے کنٹینر ہوتے تھے وہ بھی رکاوٹیں ہٹا کر منڈی بہاؤ الدین، سرگودھا پہنچتی تھیں، علی امین گنڈا پور رکاوٹیں ہٹا کر پہنچتا ہے مگر پنجاب میں کوئی نکلتا نہیں ہے۔
December 5, 2024 at 7:28 AM
پنجاب میں جلسے جلسوں میں ہی ارینج کرتا تھا ہمیں گھروں سے نکنا مشکل ہو جاتا تھا ہم چار پانچ دن پہلے گھروں سے نکل جاتے تھے۔
December 5, 2024 at 7:19 AM
‏یہ ایک حقیقت ہے جو دکھی دل سے کہنے لگا ہوں کہ پاکستان کے ریاستی اداروں سے نوجوانوں کا اعتماد اٹھ گیا ہے اداروں میں بیٹھے لوگوں کی پالیسیوں سے خفا ہے، بے شمار نوجوان سیاست کیلئے نہیں نکلا بلکہ نوجوان کو تعلیم صحت روزگار کی تلاش ہے اسکو معیشت آئین قانون اور جمہوریت کی بھی فکر ہے۔
December 5, 2024 at 7:12 AM