Prof.M.Ismail
marghuz.bsky.social
Prof.M.Ismail
@marghuz.bsky.social
تحریک انصاف والے ریاستی نظام کو سیاسی جدوجہد کی بجائے عدالتوں سے ٹھیک کرنا چاہتے ہیں اور پارلیمان میں کوئی کردار ادا نہیں کرتے بلکہ پارلیمان کو صرف مراعات بٹورنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔
February 21, 2025 at 2:29 PM
عمران خان کے تحریک انصاف میں قربانیاں پختون دے رہے ہیں لیکن فنڈز اور مراعات پنجابی ہڑپ کر رہے ہیں۔ عمران اب مزاحمت کے لئے پنجابی نہیں بلکہ پختون مولانا اور بلوچوں کو پھنسانے کے چکر میں ہے۔
February 17, 2025 at 3:42 PM
جب عدالتی نظام میں ججوں کی طرفداری، انصاف سے کھیلنے اور میڈیا کا جھوٹ پھیلانے اور جھوٹا پروپیگنڈا کرنے کے توڑ اور احتساب کا اندرونی نظام ناکام ہوگا تو باہر سے ڈنڈے پڑیں گے۔ پھر رونا کیا ؟
February 16, 2025 at 1:22 PM
کہا جاتا ہے کہ جس آدمی نے صوابی میں اپنے دو بیٹوں اور دو بیٹیوں کو ذبح کرنے کے بعد خود کشی کی وہ حافظ قرآن تھا۔ کیا وہ بھی بحیثیت حافظ قرآن اپنے ساتھ دس لوگوں کو جنت لے جائے گا ؟
February 15, 2025 at 12:20 AM
‏شیر افضل مروت نے واقعات و شواہد سے ثابت کیا کہ عمران خان فیصلہ سازی میں کمزور اور کانوں کے کچے ہیں۔اس نے کہا کہ عمران خان نے پختونخوا اسمبلی کے لئے تین دنوں میں تین سپیکر نامزد کئے تھے۔ مزید کہا کہ تحریک انصاف کی کوئی تنظیم نہیں، تمام فیصلے عمران خان کرتا ہے۔تنظیم بے اختیار ہے
February 14, 2025 at 10:48 PM
مولانا فضل الرحمان انتخابات میں دھاندلی کا رونا رو رہا ہے لیکن خود بھول رہا ہے کہ اس کی جماعت نے اسٹبلشمنٹ کے ساتھ مل کر وزیرستان میں محسن داوڑ کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا ہے۔
February 9, 2025 at 5:19 PM
‏عمران خان اپنے لئے سیاست میں ایجنسیوں کی مداخلت کا اتنا حامی تھا کہ کہتا رہا کہ اگر ایجنسیاں مداخلت نہ کریں تو جانور ہوں گی۔ اب بھی اپنے لئے ایجنسیوں کے شرمناک کردار پر شرمندہ نہیں۔ منافقت کی انتہا ہے۔ اس کی ساری سیاست یوٹرن ہی تو ہے۔ وہ کچھ بھی کرسکتا ہے اور کچھ بھی بول سکتا ہے۔
February 5, 2025 at 3:05 PM
سپریم کورٹ کے کچھ ججوں اور اسلام آباد کے تقریبا تمام ججوں نے کھل کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور عمران خان کو آئین اور قانون سے باتر ہو کر رعائتیں دینے لگے تھے۔ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ان سب کا توڑ نکال کر ان کو کافی حد تک بے اثر کرکے سیاسی معاملات سے لا تعلق کیا۔ اب وہ سب چیخنے لگے ہیں۔
February 1, 2025 at 11:00 PM
Pakistani State has also been on the sale for powerful and rich goons. Malak Riaz purchased all the Powerful of the State, including Army Generals, Judges, Beurucrats, Politicians, Media persons, and so many others. The State promoted corrupt practices and killed the dissident.
January 25, 2025 at 8:24 AM
عمران خان ایک ایسا خوش قسمت انسان ہے۔ کہ اس نے ہسپتالیں، یونیورسٹیاں، محل نما گھر، سیاسی پارٹی اور جو کچھ بھی بنانا چاہا دوسروں کے وسائل اور چندے سے بن گئے۔ وزیراعظم بننا چاها تو وه کام بھی آئی ایس آئی کر گئی۔
January 24, 2025 at 2:09 PM
پاکستان کو مذہبی ریاست بنا کر بہت بڑا نقصان کیا گیا۔ مذہب کے نام پر نفرتیں پھیلائی گئیں، خود کش، لڑائی جھگڑے، دہشتگردی، آگ لگانا، زندگی کا سکون برباد کرنا، سر تن سے جدا کرنا روز کا معمول بنا۔
January 18, 2025 at 11:07 PM
پاکستان میں جج، جرنیل اور حکومت سب اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہیں۔ ان پر آئین اور قانون لاگو نہیں ہوتے۔ یہ صرف کمزوروں پر اور ان پر لاگو ہوتے ہیں جن کو طاقتور سبق سکھاتے ہیں۔
January 15, 2025 at 2:49 PM
سپرہم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے کچھ جج عمران خان کے ہیں اور کچھ حکرانوں کے ہیں۔ دونوں فریق چاہتے ہیں کہ مقدمات ان کے اپنے ججوں کے سامنے لگے
January 14, 2025 at 2:24 AM
پاکستان میں انٹی کرپشن کے اہلکار، افسران اور عدالتیں سب سے زیادہ کرپشن کرتے ہیں۔
January 5, 2025 at 1:30 PM
‏جنرل فیض فوج میں اپنے عہدے کے لحاظ سے تحریک طالبان سے روابط رکھتا تھا۔ افغانستان پر طالبان کے قبضہ کو پاک فوج بحیثیت مجموعی اور جنرل فیض خصوصی طور پر اپنی کامیابی سمجھتے تھے۔ طالبان کی جیلوں سے رہائی اور پاکستان لانے کے جرم میں فیض، باجوہ اور عمران تینوں برابر کے شریک ہیں۔
December 30, 2024 at 3:49 AM
ملٹری کورٹ میں ایک پتلون اٹھانے پر ایک نوجوان کو دس سال کی سزا دینا بہت زیادتی اور انصاف کا قتل ہے۔ اس قسم کی سزائیں انصاف کی کسی بھی معیار پر پورا نہیں اترتیں۔
December 27, 2024 at 2:07 AM
پختونخوا کے کچھ علاقوں پر طالبان کا قبضہ ہے، باقی صوبے میں آئس جیسی منشیات کا کاروبار حکومتی لوگوں کی سرپرستی میں ہو رہا ہے، امن ومان کی صورتحال انتہائی ابتر ہے۔ لیکن پختون عمران کی محبت میں ایسے دیوانے ہیں کہ یہ سب کچھ خوشی خوشی قبول کرتے ہیں۔
December 25, 2024 at 1:21 AM
پاکستانی فوج نے افغانستان کی تباہی کے لئے دہشت گرد بنائے، نواز شریف اور زرادری کا خاتمہ کرنے کے لئے عمران خان کو پال پوس کر بڑھا کیا، مخالف آوازوں کو گالی دینے اور دبانے کے لئے سوشل میڈیا کے مجاہدین بنائے، اب فوج کے یہ تمام تخلیق فوج ہی کے گلے پڑے ہیں۔ اپنے آپ کو نمبر ون کہتے ہیں۔ اب بھگتیں۔
December 24, 2024 at 10:40 PM
میری رائے میں اگر پاکستانی فوج نے کوئی اچھا کام کیا ہے تو وہ عمران کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کا راستہ ہمورا کرنا تھا۔
December 23, 2024 at 3:10 PM
عمران خان اور تحریک انصاف والوں کو وہ تمام ریاستی اور حکومتی حربے غیر انسانی، غیر قانونی اور برے لگتے ہیں جن کا وہ اپنے دور حکومت میں بھر پور دفاع کیا کرتے تھے۔
December 21, 2024 at 12:27 AM
پاکستان میں اور خصوصی طور پر پختونخوا میں دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے نام پر انسانی حقوق اور امن کے لئے کام کرنے والی تنظیموں اور کارکنوں کا گلا گھونٹ دیا گیا جبکہ دہشت گردوں کو ناراض بچے کہہ کر ان کو جیلوں سے رہا کیا گیا اور ان کے لئے دروازے کھول دئے گئے۔
December 14, 2024 at 10:00 PM
تحریک انصاف کے مظاہرے میں تحریک انصاف کے کسی چھوٹے بڑے عہدیدار، سینیٹرر، قومی اسمبلی یا صوبائی اسمبلی کے ممبر، کسی ناظم وغیرہ کو گولی لگنے سے کوئی خراش تک کیوں نہیں آئی ؟
November 29, 2024 at 11:31 PM
کچھ دوست سوال اٹھاتے ہیں کہ لطیف کھوسہ کے 278 شہیدوں کے نام اور جنازے کیوں نظر نہیں آتے۔ ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ ان میں اکثر بشری بی بی کے جنات شہید ہوئے ہیں۔ اور جنات نظر نہیں آتے۔
November 28, 2024 at 11:49 PM
‏عمران خان نے سری لنکا، ترکی اور بنگلہ دیش کے واقعات ، اپنی جماعت کی مقبولیت، بشری بی بی کی روحانی قوت، عملیات اور جنات سے یہ امید لگائی کہ اس کے کال پر لاکھوں لوگ اسلام آباد پر حملہ ہوکر اسے جیل سے نکال کر وزیر اعظم بنائیں گے۔ یہ غیر سیاسی رویوں، توہمات اور مایوسی کا مظہر ہے۔
November 28, 2024 at 9:01 PM
پختونخوا سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے سارے لیڈر، ایم این ایز، ایم پی پی ایز، غریب کارکنوں کو جنگی مرغوں کی طرح لڑائی کے میدان میں لڑنے چھوڑ کر خود رفو چکر ہوئے۔
November 28, 2024 at 4:03 PM