لاکھوں رنگ سمیٹے دل میں کیا تصویر بناوے تو
مٹی کا باوا ھے مورکھ مٹی میں مل جاوے گا
دل کا دکھڑا لے بیٹھا درویش سجن کی محفل میں
جس نے من کی بات کہی یاں پگلے وہ پچھتاوے گا
فاروق درویش
لاکھوں رنگ سمیٹے دل میں کیا تصویر بناوے تو
مٹی کا باوا ھے مورکھ مٹی میں مل جاوے گا
دل کا دکھڑا لے بیٹھا درویش سجن کی محفل میں
جس نے من کی بات کہی یاں پگلے وہ پچھتاوے گا
فاروق درویش
موم کی چھتری اوڑھے نکلے جگنو تپتے صحرا میں
دھوپ میں قتل ھوئے جو جگنو کون کسے دکھلاوے گا
آج مری مزدور کی چھوری داج ملا نہ دیگ پکی
راج محل کا راجہ پی کر رادھا خوب نچاوے گا
سرد رتوں کا چندا کاھے پریت کی جوت جگاوے ھے
سینے میں جو آگ بھری ھے دیکھے گا ڈر جاوے گا
موم کی چھتری اوڑھے نکلے جگنو تپتے صحرا میں
دھوپ میں قتل ھوئے جو جگنو کون کسے دکھلاوے گا
آج مری مزدور کی چھوری داج ملا نہ دیگ پکی
راج محل کا راجہ پی کر رادھا خوب نچاوے گا
سرد رتوں کا چندا کاھے پریت کی جوت جگاوے ھے
سینے میں جو آگ بھری ھے دیکھے گا ڈر جاوے گا