دن تب بھی گزرتا تھا، دن اب بھی گزرتے ہیں.
دن تب بھی گزرتا تھا، دن اب بھی گزرتے ہیں.
میں تجھے بھولنے کے حق میں تھا.
میں تجھے بھولنے کے حق میں تھا.
د زه چې خونده دا پشتو نیولۍ یمه.
د زه چې خونده دا پشتو نیولۍ یمه.
جس نـے دنـیـا نہیں دیکھی مِـرا چہـرہ دیکھے.
اختر امام رضوی
جس نـے دنـیـا نہیں دیکھی مِـرا چہـرہ دیکھے.
اختر امام رضوی
ہـائے وہ غـم جـو تبسم سـے عـیـاں ہـوتـا ہـے.
مقبول نقش
ہـائے وہ غـم جـو تبسم سـے عـیـاں ہـوتـا ہـے.
مقبول نقش
ہم سے ہر شخص کو! ہر شخص کو تکلیف ملی.
ہم سے ہر شخص کو! ہر شخص کو تکلیف ملی.
جو آئے آئے کہ ہم دل کشادہ رکھتے ہیں.
فیض احمد فیضؔ
جو آئے آئے کہ ہم دل کشادہ رکھتے ہیں.
فیض احمد فیضؔ
چہـرہ شـاداب رکـھـا بـال بـنـائے رکھـے.
ناصر امروہوی
چہـرہ شـاداب رکـھـا بـال بـنـائے رکھـے.
ناصر امروہوی