میں خزاں رسیدہ اپنے مسکن سے جُدا
تُو اپنے آنچل میں بہاروں کو سجاتی ہوئی
اٹھی ہی نہیں تیری آنکھ ورنہ رک جاتا وقت بھی
تُو نے دیکھی ہی نہیں رکتی سانس جاتی ہوئی
فہد
میں خزاں رسیدہ اپنے مسکن سے جُدا
تُو اپنے آنچل میں بہاروں کو سجاتی ہوئی
اٹھی ہی نہیں تیری آنکھ ورنہ رک جاتا وقت بھی
تُو نے دیکھی ہی نہیں رکتی سانس جاتی ہوئی
فہد
وہ ایک دکھ جو مجھ کو نگلتا ہے وہ تُم ہو
فہد
وہ ایک دکھ جو مجھ کو نگلتا ہے وہ تُم ہو
فہد