اس کے ہونٹوں کی خموشی بھی سندہوتی ہے
سانس لیتے ہوئےانساں بھی ہیں لاشوں کیطرح
اب دھڑکتےہوئے دل کی بھی لحد ہوتی ہے
جس کی گردن میں ہے پھندا وہی انسان بڑا
سولیوں سے یہاں پیمائش قد ہوتی ہے
شعبدہ گربھی پہنتے ہیں خطیبوں کا لباس
بولتا جہل ہےبدنام خرد ہوتی ہے
(مظفروارثی)
اس کے ہونٹوں کی خموشی بھی سندہوتی ہے
سانس لیتے ہوئےانساں بھی ہیں لاشوں کیطرح
اب دھڑکتےہوئے دل کی بھی لحد ہوتی ہے
جس کی گردن میں ہے پھندا وہی انسان بڑا
سولیوں سے یہاں پیمائش قد ہوتی ہے
شعبدہ گربھی پہنتے ہیں خطیبوں کا لباس
بولتا جہل ہےبدنام خرد ہوتی ہے
(مظفروارثی)
حالتِ حال کے سبب، حالتِ حال ہی گئی
شوق میں کچھ نہیں گیا، شوق کی زندگی گئی
ایک ہی حادثہ تو ہے، اور وہ یہ کہ آج تک
بات نہیں کہی گئی، بات نہیں سنی گئی
اس کی گلی سے اٹھ کے میں، آن پڑا تھا اپنے گھر
ایک گلی کی بات تھی، اور گلی گلی گئی
(جون ایلیا )
حالتِ حال کے سبب، حالتِ حال ہی گئی
شوق میں کچھ نہیں گیا، شوق کی زندگی گئی
ایک ہی حادثہ تو ہے، اور وہ یہ کہ آج تک
بات نہیں کہی گئی، بات نہیں سنی گئی
اس کی گلی سے اٹھ کے میں، آن پڑا تھا اپنے گھر
ایک گلی کی بات تھی، اور گلی گلی گئی
(جون ایلیا )