تمہیں گلے سے لگانا تھا رونے والے نے
ن
وہ تانک جھانک کا معصوم سلسلہ بھی گیا!
پروین شاکر
وہ تانک جھانک کا معصوم سلسلہ بھی گیا!
پروین شاکر
دِل نے کُچھ ٹُوٹ کے چاہا، کوئی حسرت کی ہو!
احمد خلیل
دِل نے کُچھ ٹُوٹ کے چاہا، کوئی حسرت کی ہو!
احمد خلیل
تمہیں خدا نے , ھمارے لیے بنایا ھے
بشیر بدر 🖤
تمہیں خدا نے , ھمارے لیے بنایا ھے
بشیر بدر 🖤
تو خوش نہیں کہ ہم ترے حصے میں آ گئے
فیصل خیام 🖤
تو خوش نہیں کہ ہم ترے حصے میں آ گئے
فیصل خیام 🖤
اپنے ہونے کی مصیبت ہی بڑی ہے مجھ پر!
مقصود وفا -
__🖤
اپنے ہونے کی مصیبت ہی بڑی ہے مجھ پر!
مقصود وفا -
__🖤
اپنے ہونے کی مصیبت ہی بڑی ہے مجھ پر!
مقصود وفا -
__
اپنے ہونے کی مصیبت ہی بڑی ہے مجھ پر!
مقصود وفا -
__
جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آ جائے!
جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آ جائے!
@cicgim.bsky.social
@cicgim.bsky.social
جس میں تمہارا عکس ہے
جسے صرف دیکھا جاسکتا ہے
میں نے دریا پار
تمہارے ہونے کا نشاں کریدا
تو مجھے ریت ملی
ریت پر ملاح کے قدموں کے نشان تھے
اور ٹوٹی ہوئی کشتی
ٹوٹی ہوئی کشتی دو کناروں کو آخر کتنا ملا سکتی ہے؛؛
میں پھر بھی کہے رہی ہوں
تم میرا دل لے سکتی ہو🙃
@yaram83.bsky.social
جس میں تمہارا عکس ہے
جسے صرف دیکھا جاسکتا ہے
میں نے دریا پار
تمہارے ہونے کا نشاں کریدا
تو مجھے ریت ملی
ریت پر ملاح کے قدموں کے نشان تھے
اور ٹوٹی ہوئی کشتی
ٹوٹی ہوئی کشتی دو کناروں کو آخر کتنا ملا سکتی ہے؛؛
میں پھر بھی کہے رہی ہوں
تم میرا دل لے سکتی ہو🙃
@yaram83.bsky.social
"یعنی عجب سی بے قراری ہے عجب سی بے دلی ہے"
یعنی کہ میرے دل!
اب کہ گھمبیر خاموشی ہے
"یعنی عجب سی بے قراری ہے عجب سی بے دلی ہے"
یعنی کہ میرے دل!
اب کہ گھمبیر خاموشی ہے
تری کمی جو مرا صبر آزماتی رہی
پھر اُن کی خاص نگاہوں پہ روگ جچنے لگا
وہ جن دلوں کو تمہاری کمی ستاتی رہی
وہ موت سے بھی عجب دکھ میں مبتلا ہوں گے
یہ زندگی تھی جنھیں بارہا رلاتی رہی
کبھی اکیلے کبھی اک ہجوم میں تنہا
تمہاری یاد مجھے کس قدر ستاتی رہی
تری کمی جو مرا صبر آزماتی رہی
پھر اُن کی خاص نگاہوں پہ روگ جچنے لگا
وہ جن دلوں کو تمہاری کمی ستاتی رہی
وہ موت سے بھی عجب دکھ میں مبتلا ہوں گے
یہ زندگی تھی جنھیں بارہا رلاتی رہی
کبھی اکیلے کبھی اک ہجوم میں تنہا
تمہاری یاد مجھے کس قدر ستاتی رہی
سب کا اپنا اپنا چاند!
سب کا اپنا اپنا چاند!
تمہارے بال بھگونے کی آرزو سے پرے
اور اب میں اپنی ہی موجودگی مناتی ہوں
تمہارے ہونے نہ ہونے کی آرزو سے پرے
تمہارے بال بھگونے کی آرزو سے پرے
اور اب میں اپنی ہی موجودگی مناتی ہوں
تمہارے ہونے نہ ہونے کی آرزو سے پرے