Baghi_Walo
banner
shaka007.bsky.social
Baghi_Walo
@shaka007.bsky.social
CataHolic, Books, Poetry, Music, Travelling, Soccer, Nature Lover
طلاطم سانس کا , سینے میں ھے ٹوٹا ہوا کل سے
وہ مجھکو بھول بیٹھا ھے , میرا وجدان کہتا ہے

ملاقاتیں نہیں ممکن , تعلق بھی محال اب تو
تیرے لہجے کی چاہت کا , چھپا فقدان کہتا ہے
January 9, 2025 at 8:32 AM
> *بـیٹــھے تھــے اپنــی مــوج مــیں اچـــــانکـــــ رو پـــڑـے..!!

> *یـــوں آ کــر تیــــرے خیـــالـــ نــــے اچــــھا نہـــــی کیـــا..!!
December 30, 2024 at 8:43 AM
December 24, 2024 at 2:48 PM
December 24, 2024 at 2:39 PM
December 24, 2024 at 12:38 PM
December 24, 2024 at 12:36 PM
December 24, 2024 at 12:35 PM
جو تھکن تھی کسی سے محبت کی!!!
وہ تھکن بھی اتار دی میں نے
اک خواہش تھی اُس سے ملنے کی
پھر وہ "خواہش" بھی مار دی میں نے
پوچھتے کیا ہو 'زندگی' کے بارے میں؟؟؟
مجھ پر گزری۔۔۔۔گزار دی میں نے۔۔۔!
December 20, 2024 at 5:57 AM
یہ جو خواہشوں کا پرندہ ہے،
اسے موسموں سے غرض نہیں،
یہ اُڑے گا اپنی ہی موج میں،
اسے آب دے یا سراب دے۔

کبھی یوں بھی ہو تیرے روبرو،
میں نظر ملا کر کہہ سکوں،
میری خواہشوں کا شمار کر،
میری حسرتوں کا حساب دے…!!!
December 20, 2024 at 5:56 AM
میں خود کو تجھ سے مٹاؤں گا احتیاط کے ساتھ
تو بس نشان لگا دے کہاں کہاں ہوں میں
December 20, 2024 at 5:56 AM
زمانے بھر کو اداس کر کے
خوشی کا ستیا ناس کر کے
میرے رقیبوں کو خاص کر کے
بہت ہی دوری سے پاس کر کے
تمہیں یہ لگتا تھا
جانے دیں گے ؟
سبھی کو جا کے ہماری باتیں
بتاؤ گے اور
بتانے دیں گے ؟
تم ہم سے ہٹ کر وصالِ ہجراں
مناؤ گے اور
منانے دیں گے ؟
میری نظم کو نیلام کر کے
کماؤ گے اور
کمانے دیں گے ؟
December 20, 2024 at 5:55 AM
یہ تو ہونا تھا میاں ایسا کہاں ممکن ہے
تو دل آزاری کرے اور مکافات نہ ہو
December 14, 2024 at 6:19 AM
تہذیبِ جنُوں کار پہ تنقید کا حق ہے
گِرتی ہُوئی دِیوار پہ تنقید کا حق ہے

ہاں ! مَیں نے لہُو اَپنا گُلستاں کو دیا ہے
مُجھ کو گُل و گُلزار پہ تنقید کا حق ہے

مَیں یاد دِلاتا ہُوں ، شِکایت نہِیں کرتا
بُھولے ہُوئے اِقرار پہ ، تنقید کا حق ہے

مجروح جو کر دے دِل اِنساں کی حقیقت
اس شوخیِ گفتار پہ تنقید کا حق ہے
December 14, 2024 at 6:19 AM
جتنا بھی محتاط ہو آخر جانا جاتا ہے
آدمی اپنے لفظوں سے پہچانا جاتا ہے
December 14, 2024 at 6:18 AM
تم ان لوگوں میں شامل ہو
جو سا تھ رہیں تو دنیا کی
ہر چیز
اضافی لگتی ہے
جو بات
گوارا مشکل ہو
و ہ قابلِ معافی لگتی ہے
دم بھر کی قربت بھی جنکی
صدیوں کی
تلافی لگتی ہے
تم ان لوگوں میں شامل ہو
December 14, 2024 at 6:17 AM
ہاتھ چُھڑایا کسی نے تو یوں مرے دن رات اُجڑے
وطن سے دور , پردیس میں جیسے سادات اُجڑے

عشق نے تو فقط ایک ہی فرد کو پنکھے سے لٹکایا
مگر اُس گھر کے مکیں تھے سات اور سات اُجڑے
December 14, 2024 at 6:16 AM
آئینہ سامنے رکھتے ہیں حقیقت والا
خواب اوقات سے مہنگے نہیں دیکھا کرتے

تیر واپس نہیں آتے ہیں کمانوں میں کبھی
پھاڑ کر خط کے تراشے نہیں دیکھا کرتے
December 14, 2024 at 6:15 AM
میں نے زیور تھام لیا تھا باقی گٹھڑی رکھ دی تھی
گھر کی چاہ تھی گھر والوں نے شرط بھی تگڑی رکھ دی تھی
یار میری آنکھوں میں دیکھو میں تو صرف تمہاری ہوں
یار میرے پیروں میں میرے باپ نے پگڑی رکھ دی تھی
December 14, 2024 at 6:02 AM
تیرے وعدے کی حقیقت تو عیاں ہے لیکن
آہ، وہ لوگ جو مجبورِ یقیں ہوتے ہیں
December 14, 2024 at 6:01 AM
کہو تو لوٹ جاتے ہیں!
ابھی تو بات لمحوں تک ہے،
سالوں تک نہیں آئی
ابھی مسکانوں کی نوبت بھی،
نالوں تک نہیں آئی
ابھی تو کوئی مجبوری،
خیالوں تک نہیں آئی
ابھی تو گرد پیروں تک ہے،
بالوں تک نہیں آئی
کہو تو لوٹ جاتے ہیں
December 11, 2024 at 6:08 AM
یوں تو اشکوں سے بھی ہوتا ہے الم کا اظہار

ہائے وہ غم جو تبسم سے عیاں ہوتا ہے
December 7, 2024 at 5:40 AM
اسے کہنا کہ سر آنکھوں پر اب ترک تعلق بھی !!
اسے کہنا کبھی پہلے تمہاری بات ٹالی ہے !!

سو اب جو پھول اگنے ہیں وہ دنیاوی نہیں ہوں گے !!
تمہارے پیروں کی مٹی چھان کر گملوں میں ڈالی ہے
December 7, 2024 at 5:40 AM
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
December 5, 2024 at 11:38 AM
م محبت بھی سھ نہیں پاۓ
فیض کہتے تھے "اور بھی دکھ ہیں"
December 5, 2024 at 11:37 AM
ﺍﺱ ﺭﺍﮦ ﻣﺤﺒّﺖ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ، ﺁﺯﺍﺭ ﻣﻠﮯ ﮨﯿﮟ
‏ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﻤﻨﺎ ﺗﮭﯽ ﻣﮕﺮ ﺧﺎﺭ ﻣﻠﮯ ﮨﯿﮟ

‏ﺍﻧﻤﻮﻝ ﺟﻮ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺗﮭﺎ، ﮐﻮﮌﯼ ﻣﯿﮟ ﺑﮑﺎ ﮨﮯ
‏ﺩﻧﯿﺎ ﮐﮯ ﮐﺌﯽ ﺍﯾﺴﮯ ﺑﮭﯽ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﻣﻠﮯ ﮨﯿﮟ۔
December 5, 2024 at 11:37 AM