ایک دن آئے گا ، وہ شخص ہمارا ہوگا
جس کے ہونے سے میری سانس چلا کرتی تھی
کس طرح اس کے بغیر اپنا گزارہ ہوگا
یہ اچانک جو اجالا سا ہوا جاتا ہے
دل نے چپکے سے تیرا نام پکارا ہوگا
عشق کرنا ہے تو دن رات اسے سوچنا ہے
اور کچھ ذہن میں آیا تو خسارا ہوگا
ایک دن آئے گا ، وہ شخص ہمارا ہوگا
جس کے ہونے سے میری سانس چلا کرتی تھی
کس طرح اس کے بغیر اپنا گزارہ ہوگا
یہ اچانک جو اجالا سا ہوا جاتا ہے
دل نے چپکے سے تیرا نام پکارا ہوگا
عشق کرنا ہے تو دن رات اسے سوچنا ہے
اور کچھ ذہن میں آیا تو خسارا ہوگا
چھوڑ جائیں گے کسی روز شہر شام کے بعد
چھوڑ جائیں گے کسی روز شہر شام کے بعد
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
اے جام عشق تیری تاثیر کے صدقے
اے جام عشق تیری تاثیر کے صدقے
اے جام عشق تیری تاثیر کے صدقے
اے جام عشق تیری تاثیر کے صدقے
بے وجہ یاد آتے ہو
بے وجہ یاد آتے ہو
بے وجہ یاد آتے ہو
بے وجہ یاد آتے ہو
چھوڑ جائیں گے کسی روز شہر شام کے بعد
چھوڑ جائیں گے کسی روز شہر شام کے بعد
ایک دن آئے گا ، وہ شخص ہمارا ہوگا
جس کے ہونے سے میری سانس چلا کرتی تھی
کس طرح اس کے بغیر اپنا گزارہ ہوگا
یہ اچانک جو اجالا سا ہوا جاتا ہے
دل نے چپکے سے تیرا نام پکارا ہوگا
عشق کرنا ہے تو دن رات اسے سوچنا ہے
اور کچھ ذہن میں آیا تو خسارا ہوگا
ایک دن آئے گا ، وہ شخص ہمارا ہوگا
جس کے ہونے سے میری سانس چلا کرتی تھی
کس طرح اس کے بغیر اپنا گزارہ ہوگا
یہ اچانک جو اجالا سا ہوا جاتا ہے
دل نے چپکے سے تیرا نام پکارا ہوگا
عشق کرنا ہے تو دن رات اسے سوچنا ہے
اور کچھ ذہن میں آیا تو خسارا ہوگا
آ پ کے ساتھ ہی گزاری ہے
آ پ کے ساتھ ہی گزاری ہے
آ پ کے ساتھ ہی گزاری ہے
آ پ کے ساتھ ہی گزاری ہے
دور رہ کے بھی تیرے ہی ہوا ہو گئے،
چاند تو تُو ہے، ہم ہیں تری چاندنی،
تُو نہ مل سکا، پر وفا ہو گئے❗️❗️
دور رہ کے بھی تیرے ہی ہوا ہو گئے،
چاند تو تُو ہے، ہم ہیں تری چاندنی،
تُو نہ مل سکا، پر وفا ہو گئے❗️❗️
میری اس عبادت پر غرور ہے مجھے
تجھے اپنے لفظوں میں چھپا کے رکھو گی
اپنی شاعری میں بسا کے رکھو گی
چاند سا ہے تو تیری چاندنی نہیں
میں خود کو زمیں بنا کے رکھو گی
تو وہ چاند ہے جیسے میں پانا نہیں چاہتی
پر تجھے دیکھنے کا ایک بھی موقع گنوانا نہیں چاہتی
میری اس عبادت پر غرور ہے مجھے
تجھے اپنے لفظوں میں چھپا کے رکھو گی
اپنی شاعری میں بسا کے رکھو گی
چاند سا ہے تو تیری چاندنی نہیں
میں خود کو زمیں بنا کے رکھو گی
تو وہ چاند ہے جیسے میں پانا نہیں چاہتی
پر تجھے دیکھنے کا ایک بھی موقع گنوانا نہیں چاہتی
میری اس عبادت پر غرور ہے مجھے
تجھے اپنے لفظوں میں چھپا کے رکھو گی
اپنی شاعری میں بسا کے رکھو گی
چاند سا ہے تو تیری چاندنی نہیں
میں خود کو زمیں بنا کے رکھو گی
تو وہ چاند ہے جیسے میں پانا نہیں چاہتی
پر تجھے دیکھنے کا ایک بھی موقع گنوانا نہیں چاہتی
میری اس عبادت پر غرور ہے مجھے
تجھے اپنے لفظوں میں چھپا کے رکھو گی
اپنی شاعری میں بسا کے رکھو گی
چاند سا ہے تو تیری چاندنی نہیں
میں خود کو زمیں بنا کے رکھو گی
تو وہ چاند ہے جیسے میں پانا نہیں چاہتی
پر تجھے دیکھنے کا ایک بھی موقع گنوانا نہیں چاہتی
یہ زمیں چاند سے بہتر نظر آتی ہے ہمیں
سرخ پھولوں سے مہک اٹھتی ہیں دل کی راہیں
دن ڈھلے یوں تری آواز بلاتی ہے ہمیں
یاد تیری کبھی دستک کبھی سرگوشی سے
رات کے پچھلے پہر روز جگاتی ہے ہمیں
ہر ملاقات کا انجام جدائی کیوں ہے
اب تو ہر وقت یہی بات ستاتی ہے ہمیں
یہ زمیں چاند سے بہتر نظر آتی ہے ہمیں
سرخ پھولوں سے مہک اٹھتی ہیں دل کی راہیں
دن ڈھلے یوں تری آواز بلاتی ہے ہمیں
یاد تیری کبھی دستک کبھی سرگوشی سے
رات کے پچھلے پہر روز جگاتی ہے ہمیں
ہر ملاقات کا انجام جدائی کیوں ہے
اب تو ہر وقت یہی بات ستاتی ہے ہمیں
یہ زمیں چاند سے بہتر نظر آتی ہے ہمیں
سرخ پھولوں سے مہک اٹھتی ہیں دل کی راہیں
دن ڈھلے یوں تری آواز بلاتی ہے ہمیں
یاد تیری کبھی دستک کبھی سرگوشی سے
رات کے پچھلے پہر روز جگاتی ہے ہمیں
ہر ملاقات کا انجام جدائی کیوں ہے
اب تو ہر وقت یہی بات ستاتی ہے ہمیں
یہ زمیں چاند سے بہتر نظر آتی ہے ہمیں
سرخ پھولوں سے مہک اٹھتی ہیں دل کی راہیں
دن ڈھلے یوں تری آواز بلاتی ہے ہمیں
یاد تیری کبھی دستک کبھی سرگوشی سے
رات کے پچھلے پہر روز جگاتی ہے ہمیں
ہر ملاقات کا انجام جدائی کیوں ہے
اب تو ہر وقت یہی بات ستاتی ہے ہمیں
نہ میں کَہہ سکا نہ تُو سُن سکا، مِری بات بیچ میں رہ گئی
ِِتِری بے رخی کے حِصار میں، غم زندگی کے فشار میں
مرا سارا وقت نکل گیا، مِری بات بیچ میں رہ گئی
مجھے وہم تھا ترے سامنے، نہیں کھل سکے گی زباں مِری
سو حقیقتاً بھی وہی ہوا، مِری بات بیچ میں رہ گئی
نہ میں کَہہ سکا نہ تُو سُن سکا، مِری بات بیچ میں رہ گئی
ِِتِری بے رخی کے حِصار میں، غم زندگی کے فشار میں
مرا سارا وقت نکل گیا، مِری بات بیچ میں رہ گئی
مجھے وہم تھا ترے سامنے، نہیں کھل سکے گی زباں مِری
سو حقیقتاً بھی وہی ہوا، مِری بات بیچ میں رہ گئی
نہ میں کَہہ سکا نہ تُو سُن سکا، مِری بات بیچ میں رہ گئی
ِِتِری بے رخی کے حِصار میں، غم زندگی کے فشار میں
مرا سارا وقت نکل گیا، مِری بات بیچ میں رہ گئی
مجھے وہم تھا ترے سامنے، نہیں کھل سکے گی زباں مِری
سو حقیقتاً بھی وہی ہوا، مِری بات بیچ میں رہ گئی
نہ میں کَہہ سکا نہ تُو سُن سکا، مِری بات بیچ میں رہ گئی
ِِتِری بے رخی کے حِصار میں، غم زندگی کے فشار میں
مرا سارا وقت نکل گیا، مِری بات بیچ میں رہ گئی
مجھے وہم تھا ترے سامنے، نہیں کھل سکے گی زباں مِری
سو حقیقتاً بھی وہی ہوا، مِری بات بیچ میں رہ گئی
ان کو دل سے نکالو تو جان چلی جاتی ہے
ان کو دل سے نکالو تو جان چلی جاتی ہے
ان کو دل سے نکالو تو جان چلی جاتی ہے
ان کو دل سے نکالو تو جان چلی جاتی ہے
وہ پرندہ جس میں جان بستی تھی
وہ پرندہ جس میں جان بستی تھی
وہ پرندہ جس میں جان بستی تھی
وہ پرندہ جس میں جان بستی تھی
ہماری آنکھ میں ایک شخص بے تحاشہ ہے
ہماری آنکھ میں ایک شخص بے تحاشہ ہے
ہماری آنکھ میں ایک شخص بے تحاشہ ہے
ہماری آنکھ میں ایک شخص بے تحاشہ ہے