نیز ہماری کوئی اور برانچ نہیں۔
پھر دل کیوں لگایا تھا تم نے
آخر میں رلانا ہی تھا اگر
پھر دل کیوں لگایا تھا تم نے
خان صاحب کی رہائی ابھی تک کیوں نہیں ہوئی ؟
خان صاحب کی رہائی ابھی تک کیوں نہیں ہوئی ؟
میرے بغیر بھی یہاں
ایک ستارہ ٹوٹ جانے سے
آسمان سونا نہیں ہوتا
میرے بغیر بھی یہاں
ایک ستارہ ٹوٹ جانے سے
آسمان سونا نہیں ہوتا
اے زیست ادھر دیکھ کہ ہم نے تری خاطر
وہ دن بھی گزارے جو گزرنے کے نہیں تھے
اے زیست ادھر دیکھ کہ ہم نے تری خاطر
وہ دن بھی گزارے جو گزرنے کے نہیں تھے
ہم کو تو گردشِ حالات پہ رونا آیا
رونے والے تجھے کس بات پہ رونا آیا
کیسے جیتے ہیں یہ کس طرح جیے جاتے ہیں
اہلِ دل کی بسر اوقات پہ رونا آیا
جی نہیں آپ سے کیا مجھ کو شکایت ہوگی
ہاں مجھے تلخیِ حالات پہ رونا آیا
ہم کو تو گردشِ حالات پہ رونا آیا
رونے والے تجھے کس بات پہ رونا آیا
کیسے جیتے ہیں یہ کس طرح جیے جاتے ہیں
اہلِ دل کی بسر اوقات پہ رونا آیا
جی نہیں آپ سے کیا مجھ کو شکایت ہوگی
ہاں مجھے تلخیِ حالات پہ رونا آیا
انہیں مشوروں کی ہیں عادتیں
دل خواب زد انہیں چھوڑ
یہ تیری داستاں نہیں جانتے
انہیں مشوروں کی ہیں عادتیں
دل خواب زد انہیں چھوڑ
یہ تیری داستاں نہیں جانتے
بس تیرا ساتھ نبھاتے رہے
ہر مشکل راہ سے نکال کے ہم
خوشیوں کی راہ دکھاتے رہے
تم اہل جفا غم دیتے رہے
ہم درس محبت دیتے رہے
احساس مگر نہ آیا تمہیں
غیروں کی روش اپناتے رہے
اب دل پہ غموں کی دستک تم
پھر سے نہ لگاؤ رہنے دو
نفرت کو چھپا کر تم دل میں
الفت نہ سکھاؤ رہنے دو
بس تیرا ساتھ نبھاتے رہے
ہر مشکل راہ سے نکال کے ہم
خوشیوں کی راہ دکھاتے رہے
تم اہل جفا غم دیتے رہے
ہم درس محبت دیتے رہے
احساس مگر نہ آیا تمہیں
غیروں کی روش اپناتے رہے
اب دل پہ غموں کی دستک تم
پھر سے نہ لگاؤ رہنے دو
نفرت کو چھپا کر تم دل میں
الفت نہ سکھاؤ رہنے دو
اللہ کرے شہباز شریف اور حافظ صاحب کا خربوزہ کبھی میٹھا نہ نکلے۔
اللہ کرے شہباز شریف اور حافظ صاحب کا خربوزہ کبھی میٹھا نہ نکلے۔
نہ جانے کیوں ہم ایک دوسرے کا دکھ درد بانٹ نہیں سکتے کہ اسکو خالی کمروں میں سرگوشیاں نہ کرنی پڑیں۔
نہ جانے کیوں ہم ایک دوسرے کا دکھ درد بانٹ نہیں سکتے کہ اسکو خالی کمروں میں سرگوشیاں نہ کرنی پڑیں۔
زندگی میں انا اور تکبر کو سائیڈ پر رکھ کر غلط فہمیاں دور کرنے میں نہ جانے ہم دیر کیوں کر دیتے۔۔۔!
زندگی میں انا اور تکبر کو سائیڈ پر رکھ کر غلط فہمیاں دور کرنے میں نہ جانے ہم دیر کیوں کر دیتے۔۔۔!
ہمیں نہ جانے کیوں رب صرف تنگی میں یاد آتا۔
جب خوشحالی ، امن اور تندرستی ہو اس وقت نہ جانے کیوں ہم رب کو بھول جاتے۔
ہمیں نہ جانے کیوں رب صرف تنگی میں یاد آتا۔
جب خوشحالی ، امن اور تندرستی ہو اس وقت نہ جانے کیوں ہم رب کو بھول جاتے۔
ہم سمجھے مخلص تھے تم کو
تم رستہ بدل کر چل دیئے تھے
ہم سہہ گئے دیکھو ہر غم کو
اب لوٹ کے آکر یوں ہم سے
نظریں نہ چوراو رہنے دو
ہم سیکھ چکے ہیں اب جینا
ہم کو نہ سکھاؤ رہنے دو
💔
ہم سمجھے مخلص تھے تم کو
تم رستہ بدل کر چل دیئے تھے
ہم سہہ گئے دیکھو ہر غم کو
اب لوٹ کے آکر یوں ہم سے
نظریں نہ چوراو رہنے دو
ہم سیکھ چکے ہیں اب جینا
ہم کو نہ سکھاؤ رہنے دو
💔
اگر کوئی ایک بار اس مقام سے گر جائے تو کبھی پہلے جیسا تعلق نہیں رہ پاتا۔
💔
اگر کوئی ایک بار اس مقام سے گر جائے تو کبھی پہلے جیسا تعلق نہیں رہ پاتا۔
💔
پھر دل کیوں لگایا تھا تم نے
آخر میں رلانا ہی تھا اگر
پھر دل کیوں لگایا تھا تم نے
پھر دل کیوں لگایا تھا تم نے
آخر میں رلانا ہی تھا اگر
پھر دل کیوں لگایا تھا تم نے
ہم سمجھے مخلص تھے تم کو
تم رستہ بدل کر چل دیئے تھے
ہم سہہ گئے دیکھو ہر غم کو
اب لو کے آکر یوں ہم سے
نظریں نہ چوراو رہنے دو
ہم سیکھ چکے ہیں اب جینا
ہم کو نہ سکھاؤ رہنے دو
💔
ہم سمجھے مخلص تھے تم کو
تم رستہ بدل کر چل دیئے تھے
ہم سہہ گئے دیکھو ہر غم کو
اب لو کے آکر یوں ہم سے
نظریں نہ چوراو رہنے دو
ہم سیکھ چکے ہیں اب جینا
ہم کو نہ سکھاؤ رہنے دو
💔
احساس مروت ہوجائے
ہم دونوں میں رب ہی کی خاطر
یوں پھر سے محبت ہو جائے
ماضی کو بھولا کر رونوں میں
پھر دل سے مودت ہو جائے
دل صاف کرو تم بھی اپنا
اب مان بھی جاؤ جانے دو
احساس مروت ہوجائے
ہم دونوں میں رب ہی کی خاطر
یوں پھر سے محبت ہو جائے
ماضی کو بھولا کر رونوں میں
پھر دل سے مودت ہو جائے
دل صاف کرو تم بھی اپنا
اب مان بھی جاؤ جانے دو
انشاء اللہ وہ مجھے راستہ ضرور دکھائے گا۔
انشاء اللہ وہ مجھے راستہ ضرور دکھائے گا۔
کتنے ہی رات نہ سوئے تھے
میرے ہاتھ لہو سے رنگ کئے
دل خون کے آنسو روئے تھے
سوغات دغا دے کر ہم کو
تم خواب سہر میں کھوئے تھے
اب چھوڑ دو ان سب باتوں کو
پھر دل نہ جلاؤ رہنے دو
وہ لمہے سب ہم کاٹ چکے
پھر سے نہ رلاؤ رہنے دو
ہم جان چکے ہیں اب تم کو
تم رخ نہ چھپاؤ رہنے دو
💔
کتنے ہی رات نہ سوئے تھے
میرے ہاتھ لہو سے رنگ کئے
دل خون کے آنسو روئے تھے
سوغات دغا دے کر ہم کو
تم خواب سہر میں کھوئے تھے
اب چھوڑ دو ان سب باتوں کو
پھر دل نہ جلاؤ رہنے دو
وہ لمہے سب ہم کاٹ چکے
پھر سے نہ رلاؤ رہنے دو
ہم جان چکے ہیں اب تم کو
تم رخ نہ چھپاؤ رہنے دو
💔
ہم ان سے نظر کتراتے رہے
ہم آ نہ سکے لیکن ہم کو
تم یاد مسلسل آتے رہے
لفظوں کی تسلی دے دے کر
دل ناداں کو سمجھاتے رہے
ہم تم سے بہت ہی دور ہیں یہ
لمحات علم تڑپاتے رہے
آنکھوں کے فلک سے اشکوں کی
برسات بھی ہم برساتے رہے
💔
ہم ان سے نظر کتراتے رہے
ہم آ نہ سکے لیکن ہم کو
تم یاد مسلسل آتے رہے
لفظوں کی تسلی دے دے کر
دل ناداں کو سمجھاتے رہے
ہم تم سے بہت ہی دور ہیں یہ
لمحات علم تڑپاتے رہے
آنکھوں کے فلک سے اشکوں کی
برسات بھی ہم برساتے رہے
💔
اس پھول کی خوشبو تو ہی تھا
کیا خواب نئے تھے تیرے لیئے
اس دل کے محل کا راجا تھا
جذبات محبت میرے صنم
میرے دھڑکن کی آواز بھی تھا
جلتے ہوئے شعلوں کو ایسے
ہرگز نہ دباؤ رہنے دو
احساس محبت کی دل میں
پھر سے نہ جگاؤ رہنے دو
ہم جان چکے ہیں اب تم کو
تم رخ نہ چھپاؤ رہنے دو
اس پھول کی خوشبو تو ہی تھا
کیا خواب نئے تھے تیرے لیئے
اس دل کے محل کا راجا تھا
جذبات محبت میرے صنم
میرے دھڑکن کی آواز بھی تھا
جلتے ہوئے شعلوں کو ایسے
ہرگز نہ دباؤ رہنے دو
احساس محبت کی دل میں
پھر سے نہ جگاؤ رہنے دو
ہم جان چکے ہیں اب تم کو
تم رخ نہ چھپاؤ رہنے دو
اس دل کو ہی تم نے توڑ دیا
تا عمر نبھانے کا وعدہ
دوران سفر ہی چھوڑ دیا
قسمیں بھی تمہاری تم جیسی
قسمیں نہ اٹھاؤ رہنے دو
تم بس بھی کرو اب جھوٹ کے تم
مت تیر چلاؤ رہنے دو
یہ صرف تمہارے لیے۔
اس دل کو ہی تم نے توڑ دیا
تا عمر نبھانے کا وعدہ
دوران سفر ہی چھوڑ دیا
قسمیں بھی تمہاری تم جیسی
قسمیں نہ اٹھاؤ رہنے دو
تم بس بھی کرو اب جھوٹ کے تم
مت تیر چلاؤ رہنے دو
یہ صرف تمہارے لیے۔
شکوے نہ سناؤ جاںے دو۔
کیوں مجھ سے خفا ہو اب تک تم
اب بھول بھی جاؤ جانے دو
یہ تمہارے لیے ہے
امید ہے اسکو دیکھ کر تم ان بکس کرو گے۔
شکوے نہ سناؤ جاںے دو۔
کیوں مجھ سے خفا ہو اب تک تم
اب بھول بھی جاؤ جانے دو
یہ تمہارے لیے ہے
امید ہے اسکو دیکھ کر تم ان بکس کرو گے۔
ہر درد کے ہر ہر حصے کے اوراق جلا ڈالے ہم نے
پھر چھیڑ کے ماضی کی یادیں تم غم نہ بڑھاؤ رہنے دو
ساحل پہ پڑی اک کشتی کو دریا پہ نہ لاؤ رہنے دو
اب حال ہمارا مت پوچھو مت پیار جتاو رہنے دو
اب دل میں ہمارے الفت کے تم گل نہ کھلاو رہنے رو۔
ہر درد کے ہر ہر حصے کے اوراق جلا ڈالے ہم نے
پھر چھیڑ کے ماضی کی یادیں تم غم نہ بڑھاؤ رہنے دو
ساحل پہ پڑی اک کشتی کو دریا پہ نہ لاؤ رہنے دو
اب حال ہمارا مت پوچھو مت پیار جتاو رہنے دو
اب دل میں ہمارے الفت کے تم گل نہ کھلاو رہنے رو۔