Khawaja Umer Farooq
banner
kufarooq.bsky.social
Khawaja Umer Farooq
@kufarooq.bsky.social


شکوہِ ظلمتِ شب سے تو کہیں بہتر تھا​
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے​
https://facebook.com/kufarooq
https://twitter.com/kufarooq
https://instagram.com/kufarooq
کرکٹ کے جواری

پاکستان کرکٹ کا اگر ایک طرف سیاست زدہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ستیاناس کیا ہے تو دوسری طرف کرکٹ میں جوئے اور جواریوں کا اثر اس قدر بڑھ گیا ہے کہ اُن کے خلاف کوئی بولتا ہی نہیں، اور اگر کوئی بولتا ہے تو اُسے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ سابق کرکٹر راشد لطیف سمیت چند ایک کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ…
کرکٹ کے جواری
پاکستان کرکٹ کا اگر ایک طرف سیاست زدہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ستیاناس کیا ہے تو دوسری طرف کرکٹ میں جوئے اور جواریوں کا اثر اس قدر بڑھ گیا ہے کہ اُن کے خلاف کوئی بولتا ہی نہیں، اور اگر کوئی بولتا ہے تو اُسے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ سابق کرکٹر راشد لطیف سمیت چند ایک کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ محمد رضوان کو چند ماہ بعد ہی ون ڈے کرکٹ کی کپتانی سے ہٹانے کی اصل وجہ اُن کی جوئے کے خلاف مخالفت ہے۔ بابر اعظم کے حوالے سے بھی کہا جا رہا ہے کہ رضوان کے ساتھ ساتھ بابر کے کیریئر کو بھی جان بوجھ کر اس لیے تباہ کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ بھی جوئے کے کھلے مخالف ہیں۔ رضوان اور بابر کا یہ بھی’’جرم‘‘ تصور کیا جا رہا ہے کہ وہ دونوں کیوں پاکستان کی ایک اہم ترین شخصیت سے راولپنڈی میں ملے اور اُن سے جوئے اور جوئے کی کمپنیوں کے خلاف ایکشن لینے کی درخواست کی۔ اور یہ بھی کہ ان دونوں کھلاڑیوں نے پی ایس ایل کے دوران جوئے کی کمپنیوں کے بیجز پہننے سے کیوں انکار کیا۔ بابر اور رضوان کی شکایت کے بعد جواریوں کے خلاف کچھ عرصہ کیلئے کارروائی ہوئی، لیکن پھر جیسے پاکستان میں اکثر ہوتا ہے، خرابی واپس لوٹ آئی کیونکہ بڑوں کی توجہ دوسرے معاملات کی طرف ہو گئی۔ اسی دوران ایک پروپیگنڈا مہم کے ذریعے بابر اور رضوان کے بارے میں یہ تاثر دیا جانے لگا کہ یہ دونوں صرف اپنی ذات کیلئے کھیلتے ہیں۔ …
pakistansinfocus.wordpress.com
November 13, 2025 at 2:10 PM
مجوزہ 27ویں ترمیم : ’یہ فیصلہ ملک کے مستقبل کو داؤ پر لگا کر کرنا ہو گا‘

بلآخر پینڈورا باکس کھل چکا ہے۔ 27ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں گزشتہ کئی ماہ سے گردش میں تھیں۔ اب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں آئین میں مجوزہ ترمیم کے…
مجوزہ 27ویں ترمیم : ’یہ فیصلہ ملک کے مستقبل کو داؤ پر لگا کر کرنا ہو گا‘
بلآخر پینڈورا باکس کھل چکا ہے۔ 27ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں گزشتہ کئی ماہ سے گردش میں تھیں۔ اب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں آئین میں مجوزہ ترمیم کے وسیع فریم ورک کا ذکر کیا ہے۔ اس تجویز میں آئین میں وسیع پیمانے پر تبدیلیوں کا تصور کیا گیا ہے اور اس کا ایک حصہ عدلیہ کی آزادی کو مزید محدود کرنے اور قومی مالیاتی کمیشن کے تحت صوبائی شیئر کے تحفظ کو ختم کرنے سے متعلق ہے۔ لیکن شاید اس تجویز میں سب سے دلچسپ شق آرٹیکل 243 میں تبدیلی ہے جو مسلح افواج کے سربراہان کی تقرری اور خدمات کے ڈھانچے سے متعلق معاملات کے حوالے سے ہے۔ ترامیم کے بارے میں کوئی تفصیلات دستیاب نہیں ہیں لیکن کچھ وسیع خاکے ہیں جن پر مبینہ طور پر وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ اس پوری صورت حال کی رازداری سے لگتا ہے کہ اس معاملے کی بازگشت بند دروازوں کے پیچھے کئی ماہ سے جاری ہے اور اس امر نے خدشات کو جنم دیا ہے۔ قانون ساز حتیٰ کہ کابینہ کے وزرا بھی ایسی اہم ترمیم کے بارے میں مکمل طور پر اندھیرے میں دکھائی دیتے ہیں جسے پارلیمنٹ میں ابھی پیش کیا جانا ہے۔
pakistaninsiders.wordpress.com
November 10, 2025 at 6:47 AM
Hadiths of the Day.
#islam #muslim #hadith
November 4, 2025 at 12:30 PM
پاکستانی فوج اور غزہ

اسرائیلی اخبارات دعویٰ کررہے ہیں کہ پاکستان سمیت کچھ مسلم ممالک کی فوج کو غزہ میں قیام امن کیلئے تعینات کرنے کی ایک تجویز زیر غور ہے۔ میں نے اس دعوے کے بارے میں ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا…
پاکستانی فوج اور غزہ
اسرائیلی اخبارات دعویٰ کررہے ہیں کہ پاکستان سمیت کچھ مسلم ممالک کی فوج کو غزہ میں قیام امن کیلئے تعینات کرنے کی ایک تجویز زیر غور ہے۔ میں نے اس دعوے کے بارے میں ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا کیونکہ غزہ بھجوائی جانے والی انٹر نیشنل فورس کی ذمہ داریوں کا ابھی تعین نہیں ہوا۔ میں نے ڈار صاحب کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے اس بیان سے بھی آگاہ کیا جس میں اُس نے بڑے رعونت آمیز انداز میں کہا کہ اسرائیل فیصلہ کرئیگا کہ کس مسلمان ملک کی فوج کو غزہ بھیجنا ہے اور کس مسلمان ملک کی فوج کو غزہ نہیں بھیجنا۔ ڈار صاحب نے کہا کہ ہم نے غزہ کیلئے انٹرنیشنل فورس میں اپنے فوجی دستے شامل کرنے پر آمادگی تو ظاہر کی ہے لیکن ہماری آمادگی اس فورس کی ذمہ داریوں کی نوعیت سے مشروط ہے۔ جب ذمہ داریوں کا فیصلہ ہو جائے گا تو ہم بھی کوئی فیصلہ کر لیں گے۔ پاکستان کے ارباب اختیار کو یاد رکھنا چاہئے کہ شرم الشیخ میں اسرائیل اور حماس میں ایک امن معاہدے کے بعد اسرائیلی یرغمالی رہا ہو گئے تو ان یر غمالیوں کی رہائی کے بعد اسرائیل نے بڑی بے شرمی سے نا صرف غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کر دی بلکہ دریائے اردن کے مغربی کنارے پر قبضہ کرنے کا اعلان بھی کر دیا۔
pakistaninsiders.wordpress.com
November 4, 2025 at 10:58 AM
سوڈان : انسانی حرص کا مزار

سوڈان وہ سرزمین ہے جہاں تاریخ نے سب سے پہلے تہذیب کا لباس پہنا۔ نیل کی لہریں جب مصر کی وادی میں زندگی بکھیرتی تھیں تو ان کا منبع سوڈان کی گود میں تھا۔ افریقہ کی وہ پہلی مملکت جس نے علم فن اور حکمرانی کو ایک ساتھ پروان چڑھایا۔ نپاتا اور مروئے کے مٹیالے کھنڈرات آج بھی…
سوڈان : انسانی حرص کا مزار
سوڈان وہ سرزمین ہے جہاں تاریخ نے سب سے پہلے تہذیب کا لباس پہنا۔ نیل کی لہریں جب مصر کی وادی میں زندگی بکھیرتی تھیں تو ان کا منبع سوڈان کی گود میں تھا۔ افریقہ کی وہ پہلی مملکت جس نے علم فن اور حکمرانی کو ایک ساتھ پروان چڑھایا۔ نپاتا اور مروئے کے مٹیالے کھنڈرات آج بھی گواہی دیتے ہیں کہ یہاں کبھی فرعونوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے والی تہذیب آباد تھی۔ وقت گزرا عرب آئے اسلام پھیلا، نیل کے کنارے اذانوں سے گونج اٹھے۔ قرون وسطیٰ میں سوڈان تجارت زراعت اور علم کا مرکز بن گیا۔ یہ وہی ملک تھا جہاں سونا مٹی سے نکلتا اور علم دلوں سے۔ پھر سامراجی لہریں آئیں برطانیہ اور مصر نے اس پر اپنی مشترکہ چھتری تان لی۔ 1956ء میں سوڈان نے غلامی کی زنجیریں توڑ دیں لیکن فوجی بغاوتیں آمریتیں اور خانہ جنگیاں اس کا مقدر بن گئیں۔ جنوبی سوڈان کی علیحدگی نے جسم کو دو ٹکڑوں میں بانٹ دیا۔ سوڈان کی یہ تاریخ صرف ماضی نہیں ایک آئینہ ہے جو ہمیں دکھاتا ہے کہ جب قومیں اپنی یادداشت کھو دیں تو جغرافیہ ان کا ماتم کرنے لگتا ہے کہتے ہیں زمین کی یادداشت کبھی نہیں مرتی وہ اپنے اوپر بہنے والے خون پسینے اور آنسوؤں کو محفوظ رکھتی ہے۔ سوڈان کی مٹی بھی شاید آج یہی کہہ رہی ہے کہ میں نے کبھی فصلیں اگائی تھیں آج لاشیں اگا رہی ہوں۔
pakistansinfocus.wordpress.com
November 4, 2025 at 9:09 AM
ہم انسان نہیں ہندسے ہیں

عالمی ادارہِ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیدروس گیبریسس نے وارننگ دی ہے کہ جنگ بندی کے باوجود غزہ کی آبادی کی جسمانی و ذہنی صحت کا مسئلہ نسل در نسل چل سکتا ہے۔ وہاں صحت کے ڈھانچے کے نام پر کچھ نہیں بچا۔ پوری آبادی ذہنی ٹراما میں مبتلا ہے اور یہ حالات محض دوا…
ہم انسان نہیں ہندسے ہیں
عالمی ادارہِ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیدروس گیبریسس نے وارننگ دی ہے کہ جنگ بندی کے باوجود غزہ کی آبادی کی جسمانی و ذہنی صحت کا مسئلہ نسل در نسل چل سکتا ہے۔ وہاں صحت کے ڈھانچے کے نام پر کچھ نہیں بچا۔ پوری آبادی ذہنی ٹراما میں مبتلا ہے اور یہ حالات محض دوا دارو اور ظاہری علاج سے آگے کا مرحلہ ہے۔ اگرچہ اسرائیل نے جنگ بندی کے بعد کچھ میڈیکل سپلائز کو اندر پہنچانے کی اجازت دی ہے۔ مگر یہ اس قدر ناکافی ہیں کہ اس سے مجموعی مسئلے کی سنگینی کم نہیں ہو سکتی۔ غزہ کو اس وقت ایک بڑے غذائی اور طبی انجکشن کی ضرورت ہے۔ جتنی امداد پہنچانے کی اب تک اجازت دی گئی ہے وہ مجموعی ضرورت کا محض دس فیصد ہے۔ حالانکہ امریکا نے جو بیس نکاتی سمجھوتہ کروایا ہے اس میں واضح طور پر وعدہ کیا گیا ہے کہ انسانی امداد کی فراہمی بلا روک ٹوک جاری رہے گی اور اس عمل پر فریقین کے باہمی اختلافات اثرانداز نہیں ہوں گے۔ ڈاکٹر تیدروس کا کہنا ہے کہ بھلا کون سا ایسا انسانی مسئلہ ہے جو اس وقت غزہ کو درپیش نہیں۔ بھک مری ، طبی امداد اور انخلا کے منتظر ہزاروں زخمی، صاف پانی اور صفائی اور اسپتالوں کا تہہ و بالا نظام، پوری آبادی ہر طرح کی بیماریوں بالخصوص جلدی امراض کی زد میں ہے۔
pakistaninsiders.wordpress.com
November 4, 2025 at 7:58 AM
روئیداد خان: کچھ یادیں، کچھ باتیں

کوئی ایک سال پہلے میں نے روئیداد خان صاحب کو اپنی ایک کتاب کے سلسلے میں ٹیلی فون کیا جو ’صحافت اور سیاست‘ کے بارے میں ہے مگر بتایا گیا کہ وہ بیمار ہیں دوسرے دن ان کا خود ٹیلی فون آ گیا، ’’سوری مظہر، یار بونس پر چل رہا ہوں تم نے فون کیا تھا‘‘ میں نے کہا، آپ کیوں…
روئیداد خان: کچھ یادیں، کچھ باتیں
کوئی ایک سال پہلے میں نے روئیداد خان صاحب کو اپنی ایک کتاب کے سلسلے میں ٹیلی فون کیا جو ’صحافت اور سیاست‘ کے بارے میں ہے مگر بتایا گیا کہ وہ بیمار ہیں دوسرے دن ان کا خود ٹیلی فون آ گیا، ’’سوری مظہر، یار بونس پر چل رہا ہوں تم نے فون کیا تھا‘‘ میں نے کہا، آپ کیوں شرمندہ کر رہے ہیں سوری کہہ کر۔ اور پھر تقریباً 40 منٹ تک گفتگو ہوئی جو آج بھی میرے پاس محفوظ ہے۔ وہ ہماری سیاست ، بیوروکریسی کی متنازع تاریخ کے عینی شاہد ہیں فوجی ادوار سے لے کر سویلین حکومتوں تک۔ وہ 1949 کے ان 24 بیوروکریٹ میں سے ایک تھے جنہوں نے پاکستان سول سروس کا پہلا گروپ جوائن کیا۔ 12 مغربی پاکستان کے اور 12 مشرقی پاکستان کے۔ ان کی چند یادیں اور باتیں جو انہوں نے مختلف اوقات میں مجھ سے شیئر کیں پیش خدمت ہیں۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ وہ ایک متنازع شخصیت رہے۔ ’’مجھے جب پہلی بار ڈپٹی کمشنر پشاور بنا کر بھیجا جا رہا تھا تو ایک ہی ہدایت تھی کہ سرخوں پر نظر رکھنی ہے چاہے وہ سرخ پوش تحریک کے لوگ ہوں، کمیونسٹ پارٹی کے یا بائیں بازو نظریات رکھنے والے صحافی۔‘‘ میں نے کہا، مطلب قیام پاکستان کے بعد ہی یہ پالیسی بنالی گئی تھی۔ ’’ہاں اور جواز یہ پیش کیا گیا کہ ہم ایک نظریاتی ملک ہیں اور یہاں بائیں بازو کی گنجائش نہیں نہ ہی آزادی اظہار کی۔
pakistansinfocus.wordpress.com
October 28, 2025 at 10:47 AM
نیویارک کا مسلمان میئر؟

نیویارک سے بھارتی نژاد مسلمان ممبر ریاستی اسمبلی زہران ممدانی حیران کن طور پر اپنے مرکزی حریف سابق گورنر نیویارک اینڈریو کومو کو ڈیموکریٹک پرائمری الیکشن میں بارہ پوائنٹس سے شکست دیکر نومبر 2025 میں ہونے والے میئر نیو یارک جنرل الیکشن کیلئے اپنی پارٹی کی طرف سے امیدوار…
نیویارک کا مسلمان میئر؟
نیویارک سے بھارتی نژاد مسلمان ممبر ریاستی اسمبلی زہران ممدانی حیران کن طور پر اپنے مرکزی حریف سابق گورنر نیویارک اینڈریو کومو کو ڈیموکریٹک پرائمری الیکشن میں بارہ پوائنٹس سے شکست دیکر نومبر 2025 میں ہونے والے میئر نیو یارک جنرل الیکشن کیلئے اپنی پارٹی کی طرف سے امیدوار نامزد ہو گئے ہیں، ترقی پسند نظریات کے حامی زہران ممدانی جنہیں سینیٹر برنی سینڈرز اور کانگریس وومن الیگزینڈریا کورٹیز جیسی با اثر سیاسی شخصیات کی حمایت حاصل ہے، نوجوان ووٹرز کی حمایت سے میئر منتخب ہونے کیلئے پہلا لیکن اہم ترین مرحلہ عبور کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ روایتی سیاستدانوں سے ہٹ کر ممدانی نے اپنے عظیم شہر کے باسیوں سے براہ راست رابطہ کیا، سوشل میڈیا اور ہزاروں کی تعداد میں پر عزم رضاکاروں نے انکا پیغام اور پروگرام گھر گھر پہنچایا۔ نیویارک میں بسنے والے شہریوں کی مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے زہران ممدانی نے نئے کم لاگت والے ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر، گھروں اور فلیٹوں کے بڑھتے ہوئے کرایوں کو منجمد کرنے، کام کرنے والی مائوں کو مفت چائلڈ کیئر کی فراہمی، مفت سفری سہولتوں کی فراہمی، سستے اشیائے خردونوش کے اسٹور قائم کرنے، نسلی تعصب کے خاتمے اور نیویارک سٹی کو سب کیلئے بلا تفریق محفوظ شہر بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ …
pakistaninsiders.wordpress.com
October 28, 2025 at 9:58 AM
جو لوگ دنیا کی زندگی اور اس کی زیب و زینت چاہتے ہیں۔
#isalm #muslim #alquran
October 27, 2025 at 9:52 AM
شہدائے بدر
October 26, 2025 at 1:51 PM
جس نے دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں ہے- حدیث
#Islam #muslim #hadith
October 24, 2025 at 12:58 AM
مجرموں پر سے تو ہمارا عزاب ٹالا ہی نہیں جا سکتا (القران)
#islam #muslim #quran
October 23, 2025 at 10:22 AM
چیٹ جی پی ٹی سے بات کرتے ہوئے کس احتیاط کی ضرورت ہے؟

چیٹ جی پی ٹی، جیمینائی، بارڈ یا کوئی بھی اے آئی سافٹ ویئر استعمال کرتے ہوئے آپ کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ سرٹ پاکستان ایڈوائزری کے مطابق اے آئی چیٹ بوٹس سہولت تو ہیں لیکن بڑی سطح پر سائبر سیکیورٹی اور پرائیویسی کے خدشات بھی پیدا کرتے ہیں۔…
چیٹ جی پی ٹی سے بات کرتے ہوئے کس احتیاط کی ضرورت ہے؟
چیٹ جی پی ٹی، جیمینائی، بارڈ یا کوئی بھی اے آئی سافٹ ویئر استعمال کرتے ہوئے آپ کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ سرٹ پاکستان ایڈوائزری کے مطابق اے آئی چیٹ بوٹس سہولت تو ہیں لیکن بڑی سطح پر سائبر سیکیورٹی اور پرائیویسی کے خدشات بھی پیدا کرتے ہیں۔ جیسے ہی آپ نے کاپی پیسٹ کر کے چیٹ جی پی ٹی میں کچھ ڈالا وہیں آپ کی حساس کاروباری معلومات، دفتری راز، ناموں سمیت ذاتی گفتگو یا کوئی بھی ذاتی قسم کی تفصیلات ادھر ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو گئیں۔
pakistaninsiders.wordpress.com
October 22, 2025 at 11:58 AM
اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں اور مراعات

بے شک ملک میں بڑھتی مہنگائی اور یوٹیلٹی بلوں میں شتر بے مہار اضافے سے عام آدمی ہی نہیں، متوسط اور کسی حد تک اس سے اوپر کے طبقات بھی متاثر ہوئے ہیں جبکہ روز افزوں مہنگائی سے حکومت کے ٹھوس، مربوط اور جامع اقدامات و فیصلوں سے ہی عوام کو نجات مل سکتی ہے۔ اس…
اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں اور مراعات
بے شک ملک میں بڑھتی مہنگائی اور یوٹیلٹی بلوں میں شتر بے مہار اضافے سے عام آدمی ہی نہیں، متوسط اور کسی حد تک اس سے اوپر کے طبقات بھی متاثر ہوئے ہیں جبکہ روز افزوں مہنگائی سے حکومت کے ٹھوس، مربوط اور جامع اقدامات و فیصلوں سے ہی عوام کو نجات مل سکتی ہے۔ اس کیلئے فیصلے انہی منتخب ایوانوں میں ہونے ہیں جن کے ارکان عوام کے اقتصادی مسائل سے صرفِ نظر کرتے ہوئے صرف اپنی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے بل منظور کرا رہے ہیں جس کیلئے ایسی تاویلیں پیش کی جا رہی ہیں کہ یہ ارکان اقتصادی مسائل کے بوجھ تلے دبے مظلوم انسان نظر آئیں۔ لیکن قوم کے مسیحا کہلوانے والے حکمراں، وزراء و سفرا ء کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ ان کی ناقص پالیسیوں اور قول و فعل کے تضادات کے سبب عالمی سطح پر ملک وقوم کو کس شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، آج کل بھی ایسی ہی خبر میڈیا و اخبارات کی شہ سرخیوں کی زینت بنی ہے جسے مقروض پاکستان کے حوالے سے کہیں بھی ٹھنڈے پیٹوں قبول نہیں کیا جائے گا۔ خبر کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا فرمائشی پروگرام کچھ ردو کد کے بعد قبول کرتے ہوئے ان کی تنخواہو ں میں یکمشت 3 لاکھ سے زائد کا اضافہ منظوری کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف کو بھجوایا جو منظور کر لیا گیا ہے۔
pakistansinfocus.wordpress.com
October 22, 2025 at 10:49 AM
رات کو اٹھ کر خیر اور برکت کی دعا کرنا
#islam #muslim #hadith #dua
October 22, 2025 at 6:35 AM
اسلام میں نماز کی سختی سے تاکید ہے اور چھوڑنے پر سخت وعید ہے۔
#islam #muslim #hadith #salah
October 21, 2025 at 1:40 PM
Allah's assistance is linked to patience.
#islam #muslim #allah #patience
October 21, 2025 at 1:13 PM
نئے ملازمین کے بجائے مصنوعی ذہانت کو ترجیح

برطانیہ کے سٹینڈرڈز انسٹیٹیوشن (بی ایس آئی) کے ایک حالیہ سروے میں کہا گیا ہے کہ دُنیا کے متعدد ملکوں میں ابتدائی نوعیت کی ملازمتوں میں کمپنی مالکان نئی بھرتیوں کے بجائے مصنوعی ذہانت کے ذریعے کام چلانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اخبار گارڈین کے مطابق اپنی تعلیم…
نئے ملازمین کے بجائے مصنوعی ذہانت کو ترجیح
برطانیہ کے سٹینڈرڈز انسٹیٹیوشن (بی ایس آئی) کے ایک حالیہ سروے میں کہا گیا ہے کہ دُنیا کے متعدد ملکوں میں ابتدائی نوعیت کی ملازمتوں میں کمپنی مالکان نئی بھرتیوں کے بجائے مصنوعی ذہانت کے ذریعے کام چلانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اخبار گارڈین کے مطابق اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ملازمت کی طرف دیکھنے والے نوجوانوں کو اب مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ سروے بتاتا ہے کہ کاروباری افراد اپنی کمپنیوں میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کاروبار چلانے والوں کی ترجیح بزنس کی اے آئی کے ذریعے آٹومیشن ہے نہ کہ نئی بھرتیوں سے آسامیاں پُر کرنے کے بعد اُن کی تربیت پر رقم خرچ کرنا۔ بی ایس آئی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دس میں سے چار کاروباروں کے مالکان کہتے ہیں کہ وہ مصنوعی ذہانت کے استعمال کے ذریعے ملازمین کی تعداد کو کم کرنے کے حق میں ہیں۔ اس سروے میں بی ایس آئی نے برطانیہ، امریکہ ، فرانس، جرمنی، آسٹریلیا، چین اور جاپان میں 850 بزنس مالکان سے رائے لی ہے۔
pakistaninsiders.wordpress.com
October 21, 2025 at 7:58 AM
وہ عادات جو انسان کے دماغ کو آہستہ آہستہ تباہ کر دیتی ہیں

ہمارا دماغ ہر روز انتھک کام کرتا ہے، یادداشت، توجہ، جذبات اور فیصلے لینے جیسے اہم افعال کو کنٹرول کرتا ہے۔ مگر ماہرین کے مطابق ہم میں سے اکثر لوگ انجانے میں ایسی عادات اختیار کر لیتے ہیں جو وقت کے ساتھ دماغی صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔…
وہ عادات جو انسان کے دماغ کو آہستہ آہستہ تباہ کر دیتی ہیں
ہمارا دماغ ہر روز انتھک کام کرتا ہے، یادداشت، توجہ، جذبات اور فیصلے لینے جیسے اہم افعال کو کنٹرول کرتا ہے۔ مگر ماہرین کے مطابق ہم میں سے اکثر لوگ انجانے میں ایسی عادات اختیار کر لیتے ہیں جو وقت کے ساتھ دماغی صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ معروف نیوروسرجن ڈاکٹر رچرڈ وینا، جنہیں نیوروسرجری میں 25 سال سے زائد کا تجربہ حاصل ہے، نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں ایسی چار عام روزمرہ کی عادات کی نشاندہی کی ہے جو دماغ کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
pakistansinfocus.wordpress.com
October 20, 2025 at 11:09 AM
مشتاق احمد خان بمقابلہ جماعت اسلامی

جناب سینیٹر مشتاق خان صاحب کا نیا سفر شروع ہوا ہے۔ اس پر کچھ لکھنا چاہ رہا تھا۔ میرا جماعت اسلامی سے کوئی تعلق ہے نہ میں کبھی اسلامی جمعیت طلبہ کا حصہ رہا ہوں، البتہ تحاریک اسلامی کے ایک طالب علم کے طور پر میرے دل میں جماعت کے لئے ہمدردی ہے، نرم گوشہ ہے، (یہ اور…
مشتاق احمد خان بمقابلہ جماعت اسلامی
جناب سینیٹر مشتاق خان صاحب کا نیا سفر شروع ہوا ہے۔ اس پر کچھ لکھنا چاہ رہا تھا۔ میرا جماعت اسلامی سے کوئی تعلق ہے نہ میں کبھی اسلامی جمعیت طلبہ کا حصہ رہا ہوں، البتہ تحاریک اسلامی کے ایک طالب علم کے طور پر میرے دل میں جماعت کے لئے ہمدردی ہے، نرم گوشہ ہے، (یہ اور بات کہ جماعت کے بعض سوشل میڈیا وابستگان کے لئے صرف سافٹ کارنر یا ہمدردی ہونا قابل قبول نہیں، ان کے نزدیک مکمل اطاعت اورتقلید کامل ضروری ہے۔) میری مشتاق خان صاحب کے لئے بہت اچھی رائے ہے۔ غز ہ کے بارے میں ان کے مضبوط اور غیر معمولی کردار کا میں معترف ہوں ۔ انہوں نے بڑی جرات اور دلیری کا مظاہرہ کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ پچھلے کچھ عرصے سے ان کے جارحانہ، بہت مضبوط اور عزیمت پر مبنی موقف کا ساتھ دینا ان کی پارٹی کے لئے بھی مشکل ہو گیا تھا۔ کبھی کارکن اپنی پارٹی سے زیادہ تیز بھاگ کر آگے نکل جاتا ہے اور پارٹی کے لئے اس کی رفتار کے ساتھ چلنا مشکل ہو جاتا ہے۔ یہی معاملہ مشتاق خان صاحب کے لئے ہو رہا تھا۔ میرا مشتاق صاحب کے حوالے سے حسن ظن کا معاملہ ہے۔ مجھے یہ قطعی طور پر نہیں لگتا کہ انہوں نے صمود فلو ٹیلا کے سفر میں اپنی ذاتی کوریج، پروجیکشن یا قد کاٹھ بڑھانے کی کوشش کی۔ جن احباب کی یہ رائے ہے، میں اس سے قطعی طور پر اتفاق نہیں کرتا، مجھے یہ منفی رائے لگ رہی ہے۔ بلکہ ایسا کہنا ہی صریحاً زیادتی ہے۔
pakistaninsiders.wordpress.com
October 20, 2025 at 10:58 AM
ٹرمپ اور کشمیر کا ڈیڑھ ہزار سال پرانا مسئلہ

مجھے ان پنڈتوں کی حیرت پر حیرت ہے جو تنازعہ کشمیر کے بارے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ ترین گیان پر ششدر گول گول دیدے گھما گھما کر ایک دوسرے سے پوچھ رہے ہیں کہ واقعی ٹرمپ صاحب نے صدارتی طیارے ایئرفورس ون میں سوار ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں پاکستان…
ٹرمپ اور کشمیر کا ڈیڑھ ہزار سال پرانا مسئلہ
مجھے ان پنڈتوں کی حیرت پر حیرت ہے جو تنازعہ کشمیر کے بارے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ ترین گیان پر ششدر گول گول دیدے گھما گھما کر ایک دوسرے سے پوچھ رہے ہیں کہ واقعی ٹرمپ صاحب نے صدارتی طیارے ایئرفورس ون میں سوار ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں پاکستان انڈیا کشیدگی کے بارے میں وہی کہا جو ہمارے گناہ گار کانوں تک پہنچا۔ ’انڈیا اور پاکستان جیسا کہ سب جانتے ہیں بہت قریب قریب ہیں۔ وہ کشمیر کے لیے ہزاروں برس سے لڑ رہے ہیں۔ کشمیر تنازعہ ہزاروں برس بلکہ شاید اس سے بھی پرانا ہے۔ کل (منگل) وہاں تیس سے زائد لوگوں کی ہلاکت ہوئی۔ یہ بہت برا ہوا۔ ان کی سرحدوں پر پندرہ سو برس سے کشیدگی ہے مگر میں دونوں طرف کے رہنماؤں کو جانتا ہوں۔ وہ کسی نہ کسی طریقے سے یہ مسئلہ سلٹا لیں گے۔ اس وقت بہت کشیدگی ہے مگر یہ تو ہمیشہ سے ہے۔‘ یقیناً چند گھنٹوں یا ایک آدھ دن میں وائٹ ہاؤس سے کوئی نہ کوئی وضاحتی بیان جاری ہو جائے گا کہ جنابِ صدر کا مطلب یہ نہیں وہ تھا۔ ان کی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کے پیش کیا جا رہا ہے وغیرہ وغیرہ۔
pakistansinfocus.wordpress.com
October 15, 2025 at 10:08 AM
بھارت کی بڑھتی ہوئی تنہائی

حالیہ بارہ روزہ پاک بھارت جنگ میں یہ ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت کا کوئی ملک طرف دار نہیں۔ اس مشکل وقت میں کسی ملک نے اس کا ساتھ نہیں دیا جب کہ پاکستان کا کئی ممالک ساتھ دے رہے تھے اور اعلانیہ پاکستان کی حمایت کر رہے تھے، ان میں چین، ترکیہ اور آذربائیجان کے نام قابل ذکر ہیں۔…
بھارت کی بڑھتی ہوئی تنہائی
حالیہ بارہ روزہ پاک بھارت جنگ میں یہ ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت کا کوئی ملک طرف دار نہیں۔ اس مشکل وقت میں کسی ملک نے اس کا ساتھ نہیں دیا جب کہ پاکستان کا کئی ممالک ساتھ دے رہے تھے اور اعلانیہ پاکستان کی حمایت کر رہے تھے، ان میں چین، ترکیہ اور آذربائیجان کے نام قابل ذکر ہیں۔ بھارت کا کسی نے کیوں ساتھ نہیں دیا، اس میں اس کے جھوٹ کا بڑا عمل دخل ہے یعنی پہلگام حملے کے فوراً بعد پاکستان پر الزام لگانا۔ بھارت نے پاکستان پر پہلگام حملے کا الزام تو لگایا مگر اس کا ثبوت آج تک پیش نہیں کیا۔ مودی کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ پاکستان کارڈ پر ہی اب تک انتخابات میں کامیابیاں حاصل کرتا رہا ہے۔ یہ تمام دہشت گردانہ حملے آخر الیکشن سے پہلے ہی کیوں رونما ہوتے ہیں۔ لیکن پہلگام حملہ مودی کے گلے میں پھنس گیا ہے، وہ اس ڈرامے کو بہار میں ہونے والے الیکشن میں استعمال کرنا چاہتا تھا مگر پاکستان نے اس دفعہ اس کا سارا ڈرامہ درہم برہم کر دیا ہے۔ مودی سے بھارتی عوام کے سامنے جواب دیتے نہیں بن رہا ہے۔ پہلگام ڈرامے سے مودی کی عالمی سطح پر بھی بہت بے عزتی ہوئی اوراب اس کا سحر ٹوٹ چکا ہے۔ جہاں پاکستان پر جارحیت سے بھارت کی بدنامی اور تنہائی میں اضافہ ہوا ہے وہاں ایران اسرائیل جنگ میں اسرائیل کا ساتھ دینے سے اس کی مشرق وسطیٰ میں بھی بہت بے عزتی ہوئی ہے۔ …
pakistansinfocus.wordpress.com
October 14, 2025 at 2:14 PM
غزہ کا رنگ تاحدِ نگاہ مٹیالا ہے

قاسم ولید ڈاکٹر ہیں اور غزہ میں ہی دو برس سے دربدر ہیں۔ قاسم نے چند دن پہلے ان دو برسوں کا احوال یوں تصویر کیا۔ ’’ جب اسرائیل نے سات اکتوبر دو ہزار تئیس کے حملے کا بدلہ لینے کی کارروائی شروع کی تو ہم جانتے تھے کہ یہ وقت گذشتہ تمام ادوار سے زیادہ کڑا ہو گا۔ مگر کسی…
غزہ کا رنگ تاحدِ نگاہ مٹیالا ہے
قاسم ولید ڈاکٹر ہیں اور غزہ میں ہی دو برس سے دربدر ہیں۔ قاسم نے چند دن پہلے ان دو برسوں کا احوال یوں تصویر کیا۔ ’’ جب اسرائیل نے سات اکتوبر دو ہزار تئیس کے حملے کا بدلہ لینے کی کارروائی شروع کی تو ہم جانتے تھے کہ یہ وقت گذشتہ تمام ادوار سے زیادہ کڑا ہو گا۔ مگر کسی کے تصور میں نہیں تھا کہ یہ دو برس پر محیط ہو جائے گا اور دنیا اسے ٹالنے کے لیے کچھ بھی نہیں کرے گی۔ غزہ پر دو ہزار چودہ کا اسرائیلی حملہ اکیاون دن جاری رہا۔ تب لگتا تھا کہ یہ اکیاون دن نہیں اکیاون برس ہیں۔ مگر پچھلے دو برس سے جو ہو رہا ہے اس کے آگے تو دو ہزار چودہ کی کارروائی محض پلک جھپکنے کے برابر مدت لگتی ہے۔ شروع کے دنوں میں مجھے محسوس ہوتا تھا کہ نسل کشی کی خون آشام پیاس ال اہلی اسپتال پر ہونے والے اسرائیلی میزائل حملے میں سیکڑوں لوگوں کی ہلاکت سے شائد بجھ جائے ، یا پھر غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کو کھنڈر بنانے کے بعد معاملہ تھم جائے ، یا پورے رفاہ شہر کو ملبے میں بدل کے کچھ تسلی ہو جائے ، یا پھر شمالی غزہ کو ملیامیٹ کرنے سے اسرائیلی انتقام کی حسرت کو قرار آ جائے۔ مگر اس سال جنوری میں ہونے والی عارضی جنگ بندی بھی سراب نکلی۔ یہ جنگ بندی اسرائیل کی جانب سے یکطرفہ طور پر توڑے جانے کے بعد غذائی ناکہ بندی ، فاقوں سے موت اور نسل کشی کا اگلا باب کھل گیا تو یوں لگا کہ رواں برس کے مقابلے میں گذرا سال قدرے غنیمت تھا۔
pakistansinfocus.wordpress.com
October 14, 2025 at 1:26 PM
ہیڈورکس یا بیراج کیا ہوتے ہیں؟ کیوسک کیا ہوتا ہے؟

ہیڈورکس یا بیراج کیا ہوتے ہیں؟کسی بھی دریا پر پانی کی نگرانی کرنے کے لیے ہیڈ ورکس یا بیراج بنائے جاتے ہیں جن کا مقصد دریا میں پانی کے بہاؤ کو ریگولیٹ کرنا ہوتا ہے تاکہ دریا میں پانی کی سطح اس حد تک رہے کہ پانی نہروں میں جا سکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ…
ہیڈورکس یا بیراج کیا ہوتے ہیں؟ کیوسک کیا ہوتا ہے؟
ہیڈورکس یا بیراج کیا ہوتے ہیں؟کسی بھی دریا پر پانی کی نگرانی کرنے کے لیے ہیڈ ورکس یا بیراج بنائے جاتے ہیں جن کا مقصد دریا میں پانی کے بہاؤ کو ریگولیٹ کرنا ہوتا ہے تاکہ دریا میں پانی کی سطح اس حد تک رہے کہ پانی نہروں میں جا سکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مختلف دریاؤں پر بنائے گئے بیراج پانی کے بہاؤ کے مطابق ڈیزائن کیے جاتے ہیں اور ہر بیراج سے پانی گزرنے کی ایک مخصوص حد ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر دریا میں پانی کا بہاؤ زیادہ ہو اور بیراج کے تمام دروازے کھولنے کے باوجود بھی پانی کا بہاؤ کم نہ ہو رہا ہو تو بیراج کو محفوظ بنانے کے لیے دریا یا اُن سے نکلنے والی نہروں کی پشتوں پر شگاف ڈالا جاتا ہے۔
pakistaninsiders.wordpress.com
October 12, 2025 at 7:11 AM
کیا بھارت پاکستان کا پانی روک سکتا ہے؟ ماہرین کا تجزیہ

بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بعد اس معاہدے کو سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے، جبکہ پاکستان نے اسے جنگ کا اشارہ قرار دیا ہے۔ کیا بھارت پاکستان کا پانی روک سکتا ہے؟ الجزیرہ کی ایک رپورٹ میں ماہرین کا تجزیہ ہے کہ موجودہ حالات میں…
کیا بھارت پاکستان کا پانی روک سکتا ہے؟ ماہرین کا تجزیہ
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بعد اس معاہدے کو سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے، جبکہ پاکستان نے اسے جنگ کا اشارہ قرار دیا ہے۔ کیا بھارت پاکستان کا پانی روک سکتا ہے؟ الجزیرہ کی ایک رپورٹ میں ماہرین کا تجزیہ ہے کہ موجودہ حالات میں بھارت مکمل طور پر پاکستان کا پانی بند نہیں کر سکتا کیونکہ اس کے پاس اتنا انفراسٹرکچر نہیں، انڈیا نے مستقبل میں بڑے ڈیم یا دیگر منصوبے بنا لیے تو وہ سردیوں میں شدید خطرہ بن سکتے ہیں۔ مزید کشیدگی سے بچنے کیلئے ماہرین اور سیاستدانوں کا سفارت کاری یا معاہدے کی از سر نو تشکیل پر زور دیا ہے۔ بھارت نے اپریل 2025 میں کشمیر حملے کے بعد پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا۔ یہ معاہدہ 1960 میں ورلڈ بینک کی نگرانی میں ہوا تھا، جو دریائے سندھ اور اس کے معاون دریاؤں کے پانی کی تقسیم کو منظم کرتا ہے۔ پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے اسے "جنگی اقدام" قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کے پانی کا رخ موڑنا ناقابل برداشت ہو گا۔ بشکریہ روزنامہ جنگ
pakistansinfocus.wordpress.com
October 12, 2025 at 6:53 AM