تھکن سے چور ہو کے ، تم کو قرار آیا ہے ؟
ہماری پیاس پہ دریا نہ خرچ ہو جائے
💞
ہماری پیاس پہ دریا نہ خرچ ہو جائے
💞
ستارہ مرکز سے ہٹ گیا ہے!!!!
ستارہ مرکز سے ہٹ گیا ہے!!!!
میں زندہ تھا کہ اب زندہ ہوا ہوں
جن آنکھوں سے مجھے تم دیکھتے ہو
میں ان آنکھوں سے دنیا دیکھتا ہوں
میں زندہ تھا کہ اب زندہ ہوا ہوں
جن آنکھوں سے مجھے تم دیکھتے ہو
میں ان آنکھوں سے دنیا دیکھتا ہوں
مدّت ہوئی ہم گوش برآواز نہیں ہیں
مدّت ہوئی ہم گوش برآواز نہیں ہیں
رُت یہ مُــوزوں ہے کہــاں، گھــر سے نکلنے کے لیے
رُت یہ مُــوزوں ہے کہــاں، گھــر سے نکلنے کے لیے
ﺳﻨﺴﺎﻥ ﺭﺍﺕ ﻣﯿﮟ
ﭼﺎﻧﺪ ﺗﺎ ﺑﮧ ﺳﺤﺮ ﺑﻮﻟﺘﺎ ﺭھﺎ
ﺍﮎ ﯾﺎﺩ ﺁ ﮐﮯ ﺑﯿﭩﮭﯽ ﺭہی ﻣﯿﺮﮮ ﺭﻭﺑﺮﻭ
ﺍﮎ ﺩﺭﺩ ﻣﯿﺮﮮﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﮏ ﮔﮭﻮﻟﺘﺎ رہا
،
ﺳﻨﺴﺎﻥ ﺭﺍﺕ ﻣﯿﮟ
ﭼﺎﻧﺪ ﺗﺎ ﺑﮧ ﺳﺤﺮ ﺑﻮﻟﺘﺎ ﺭھﺎ
ﺍﮎ ﯾﺎﺩ ﺁ ﮐﮯ ﺑﯿﭩﮭﯽ ﺭہی ﻣﯿﺮﮮ ﺭﻭﺑﺮﻭ
ﺍﮎ ﺩﺭﺩ ﻣﯿﺮﮮﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﮏ ﮔﮭﻮﻟﺘﺎ رہا
،
تیری میری کہانیاں گم ہیں
کوئی شہرت کہے یا گم نامی
ہم نے راوی سے سیکھی تم-نامی
راہیں نکلیں گی، اور ہزاروں سمت
جیسے منزل پہ راستے کی یاد
شہر میں کتنے شہر ہیں آباد
ایک لاہور ۔۔ مہابلی کا ہے
ایک لاہور انار کلی کا ہے
اور ہم ان کے درمیاں گم
تیری میری کہانیاں گم ہیں
کوئی شہرت کہے یا گم نامی
ہم نے راوی سے سیکھی تم-نامی
راہیں نکلیں گی، اور ہزاروں سمت
جیسے منزل پہ راستے کی یاد
شہر میں کتنے شہر ہیں آباد
ایک لاہور ۔۔ مہابلی کا ہے
ایک لاہور انار کلی کا ہے
اور ہم ان کے درمیاں گم
میرا خوف ۔۔
وہ گھر جو میں نے أس کے ساتھ سوچا ہے وہ ٹوٹ نا جاۓ
اور مجھے أسی گھر میں کسی اور کے ساتھ رہنا پڑے ۔۔💔🙂
میرا خوف ۔۔
وہ گھر جو میں نے أس کے ساتھ سوچا ہے وہ ٹوٹ نا جاۓ
اور مجھے أسی گھر میں کسی اور کے ساتھ رہنا پڑے ۔۔💔🙂
حیات کیسے ____گزرتی ہے لڑکھڑاتے ہوئے۔
حیات کیسے ____گزرتی ہے لڑکھڑاتے ہوئے۔
تو نہ ہوگا تو بہت یاد کروں گا تجھ کو
تو نہ ہوگا تو بہت یاد کروں گا تجھ کو
خزاں کے ہاتھ اِک عجب خزانہ لگا ہُوا ہے!
خزاں کے ہاتھ اِک عجب خزانہ لگا ہُوا ہے!
ہم جو خود کو دیکھتے ہیں زہر لگتے ہیں
ہم جو خود کو دیکھتے ہیں زہر لگتے ہیں
اک جوئے آب رواں ہاتھ لگی پاک ہوئے
اور پھر سادہ دلی دل میں کہیں دفن ہوئی
اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے چالاک ہوئے
اور پھر شام ہوئی ، رنگ اڑے جام بنے
اور پھر ذکر چھڑا، تھوڑے سے غمناک ہوئے
اور پھر آہ بھری اشک بہے، شعر کہے
اور پھر رقص کیا، دھول اڑی ،خاک ہوئے
اک جوئے آب رواں ہاتھ لگی پاک ہوئے
اور پھر سادہ دلی دل میں کہیں دفن ہوئی
اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے چالاک ہوئے
اور پھر شام ہوئی ، رنگ اڑے جام بنے
اور پھر ذکر چھڑا، تھوڑے سے غمناک ہوئے
اور پھر آہ بھری اشک بہے، شعر کہے
اور پھر رقص کیا، دھول اڑی ،خاک ہوئے
چُپ ہی وزنی دلیل ہوتی ھے
چُپ ہی وزنی دلیل ہوتی ھے
جب آپ کے پاس وسائل نہ ہوں تو دنیا کا رویہ یکسر بدل جاتا ہے، کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ جیسے آپ کے پاس کہنے کو کچھ نہیں بچتا،
جب آپ کے پاس وسائل نہ ہوں تو دنیا کا رویہ یکسر بدل جاتا ہے، کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ جیسے آپ کے پاس کہنے کو کچھ نہیں بچتا،