مرزا محمد حمزہ
banner
baig123.bsky.social
مرزا محمد حمزہ
@baig123.bsky.social
خاک ھو جائیں گے ، تم کو خبر ھونے تک
Pinned
شریکِ شفراں کچھ تو کہو خاموش کیوں ہو ،
تھکن سے چور ہو کے ، تم کو قرار آیا ہے ؟
January 23, 2025 at 2:11 AM
تمہاری آنکھ میں اِس واسطے نہیں تکتے
ہماری پیاس پہ دریا نہ خرچ ہو جائے
💞
January 14, 2025 at 4:21 PM
‏وہ خوش ہے دوری بڑھا کے مجھ سے
ستارہ مرکز سے ہٹ گیا ہے!!!!
January 6, 2025 at 2:52 AM
‏ترے نزدیک آ کر سوچتا ہوں
میں زندہ تھا کہ اب زندہ ہوا ہوں

جن آنکھوں سے مجھے تم دیکھتے ہو
میں ان آنکھوں سے دنیا دیکھتا ہوں
January 5, 2025 at 5:58 PM
دل سے بھی اب آتی نہیں فانی خبر اپنی
مدّت ہوئی ہم گوش برآواز نہیں ہیں
December 31, 2024 at 5:03 AM
اتنی سردی ہے کہ میں بانہوں کی حرارت مانگوں
رُت یہ مُــوزوں ہے کہــاں، گھــر سے نکلنے کے لیے
December 30, 2024 at 8:15 PM
December 28, 2024 at 12:03 PM
‏ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺩﺍﺱ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﮯ
ﺳﻨﺴﺎﻥ ﺭﺍﺕ ﻣﯿﮟ
ﭼﺎﻧﺪ ﺗﺎ ﺑﮧ ﺳﺤﺮ ﺑﻮﻟﺘﺎ ﺭھﺎ
ﺍﮎ ﯾﺎﺩ ﺁ ﮐﮯ ﺑﯿﭩﮭﯽ ﺭہی ﻣﯿﺮﮮ ﺭﻭﺑﺮﻭ
ﺍﮎ ﺩﺭﺩ ﻣﯿﺮﮮﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﮏ ﮔﮭﻮﻟﺘﺎ رہا
،
December 28, 2024 at 7:11 AM
‏دھند پھیلی ہوئی ہے چاروں سمت
تیری میری کہانیاں گم ہیں
کوئی شہرت کہے یا گم نامی
ہم نے راوی سے سیکھی تم-نامی
راہیں نکلیں گی، اور ہزاروں سمت
جیسے منزل پہ راستے کی یاد
شہر میں کتنے شہر ہیں آباد
ایک لاہور ۔۔ مہابلی کا ہے
ایک لاہور انار کلی کا ہے
اور ہم ان کے درمیاں گم
December 28, 2024 at 6:11 AM
تمہارا سب سے بڑا خوف کیا ہے ۔۔۔ ؟
میرا خوف ۔۔
وہ گھر جو میں نے أس کے ساتھ سوچا ہے وہ ٹوٹ نا جاۓ
اور مجھے أسی گھر میں کسی اور کے ساتھ رہنا پڑے ۔۔💔🙂
December 27, 2024 at 7:02 PM
تمہارے پاؤں جمے ہیں سو تم نہ سمجھو گے !
حیات کیسے ____گزرتی ہے لڑکھڑاتے ہوئے۔
December 27, 2024 at 7:01 PM
میں کہ رہتا ہوں بصد ناز گریزاں تجھ سے
تو نہ ہوگا تو بہت یاد کروں گا تجھ کو
December 27, 2024 at 5:45 PM
*کسی کا دل دکھانے یا سکون چھیننے، الزام و بہتان لگانے، غیبت کرنے چغل خوری یا یقین و بھروسہ توڑ کر کے کفارے نمازوں، روزوں اور عبادتوں سـے ادا نہیں ہوتے معافی مانگیں معاف ہو جائیں تو بہتر ہے ورنہ تیار رہیں آخری ایام کے لیے۔۔۔۔۔۔*♥️
December 25, 2024 at 6:02 PM
December 25, 2024 at 8:53 AM
December 24, 2024 at 2:30 AM
اللّٰہ پر توکل کریں، پھر دیکھیں قسمتوں کا بدلنا، بند راستوں کا کھلنا، اور دعاؤں کا قبول ہونا۔ ❤️
December 22, 2024 at 6:35 PM
تمہیں ہر صورت میں جینا تو ہے، پھر کیا یہ اچھا نہیں کہ تم پھولوں کی تجارت کرو اور تمہارے اردگرد کی فضا ہمیشہ انکی خوشبو سے مہکتی رہے۔
December 22, 2024 at 5:08 PM
December 21, 2024 at 4:53 PM
‏یہ پِیلے پھول تمہاری یادوں کا معجزہ ہیں،
خزاں کے ہاتھ اِک عجب خزانہ لگا ہُوا ہے!
December 21, 2024 at 4:53 PM
تجھ سے بے رخیوں کے تماچے کھا کر
ہم جو خود کو دیکھتے ہیں زہر لگتے ہیں
December 19, 2024 at 4:27 AM
December 18, 2024 at 2:28 PM
پہلے ہم اشک تھے پھر دیدہء نمناک ہوئے
اک جوئے آب رواں ہاتھ لگی پاک ہوئے

اور پھر سادہ دلی دل میں کہیں دفن ہوئی
اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے چالاک ہوئے

اور پھر شام ہوئی ، رنگ اڑے جام بنے
اور پھر ذکر چھڑا، تھوڑے سے غمناک ہوئے

اور پھر آہ بھری اشک بہے، شعر کہے
اور پھر رقص کیا، دھول اڑی ،خاک ہوئے
December 18, 2024 at 4:48 AM
December 17, 2024 at 6:51 PM
بحث جاہل سے ہو اگر صاحب
چُپ ہی وزنی دلیل ہوتی ھے
December 17, 2024 at 4:29 PM
زندگی میں شاید سب کچھ برداشت کیا جا سکتا ہے، لیکن غربت کا بوجھ ایک ایسی حقیقت ہے جو انسان کی خودداری اور عزتِ نفس کو کچل دیتی ہے،
جب آپ کے پاس وسائل نہ ہوں تو دنیا کا رویہ یکسر بدل جاتا ہے، کبھی کبھی ایسا لگتا ہے کہ جیسے آپ کے پاس کہنے کو کچھ نہیں بچتا،
December 17, 2024 at 2:23 PM