banner
abresham.bsky.social
@abresham.bsky.social
سبق عمر رواں کا دل نشیں ہونے نہیں پاتا
ہمیشہ بھولتے جاتے ہیں جو کچھ یاد کرتے ہیں
زمانہ کا معلم امتحاں ان کا نہیں کرتا
جو آنکھیں کھول کر یہ درس ہستی یاد کرتے ہیں
چکبست برج نرائن
February 5, 2025 at 9:01 PM
ہار جانے پہ لوگ کہتے ہیں
کون جھگڑا کرے مقدر سے
جمال احسانی
February 4, 2025 at 12:54 PM
زندگی ایسی رنگین ہونی چاہیے
February 3, 2025 at 6:16 AM
جہان دل میں کام آتی ہیں تدبیریں نہ تعزیریں
یہاں پیمان تسلیم و رضا ایسے نہیں ہوتا
ہر اک شب ہر گھڑی گزرے قیامت یوں تو ہوتا ہے
مگر ہر صبح ہو روز جزا ایسے نہیں ہوتا
رواں ہے نبض دوراں گردشوں میں آسماں سارے
جو تم کہتے ہو سب کچھ ہوچکا ایسے نہیں ہوتا
فیض احمد فیض
January 31, 2025 at 6:05 PM
کوئی سا موسم ہو سر چشم محبت
کچھ عکس مگر جھیل میں رہتے ہیں ہمیشہ
مبہم مجھے رہنے دے کہ ابلاغ کے جھگڑے
اظہار کی تفصیل میں رہتے ہیں ہمیشہ
جمال احسانی
January 30, 2025 at 12:34 PM
خود سے زیادہ سنبھال کر رکھتا ہوں موبائل اپنا
کیوں کہ رشتے سارے اب اسی میں قید ہیں
گلزار
January 30, 2025 at 12:29 PM
یہی آنا جانا ہے زندگی کہیں دوستی کہیں اجنبی
یہی رشتہ کار حیات ہے کبھی قرب کا کبھی دور کا
ملے اس میں لوگ رواں دواں کوئی بے وفا کوئی باوفا
کٹی عمر اپنی یہاں وہاں کہیں دل لگا کہیں نہیں لگا
منیر نیازی
January 28, 2025 at 8:07 PM
امید ورنج کے رشتے کی سب ہمیں ہے سمجھ
سو جان بوجھ کے دشوار خواب دیکھتے ہیں
عرفان ستار
January 28, 2025 at 7:59 PM
پھر آج آئی تھی اک موجہ ہوائے طرب
سنا گئی ہے فسانے ادھر اُدھر کے مجھے
ناصر کاظمی
January 27, 2025 at 8:26 AM
پرپیچ راستہ ہے سامان ہلکا رکھنا
تھک جاؤ گے وگرنہ کاندھے بدل بدل کے
تاریکیوں سے گذرا میں روشنی کی خاطر
پہنچا تری ڈگر پر رستے بدل بدل کے
تعبیر کیا ملے گی ان کو بھلا سحر سے
گذری ہے رات جن کی سپنے بدل بدل کے
بازیگری سے پر ہے سوداگروں کی دنیا
ممکن ہے ہر تماشہ ہندسے بدل بدل کے
ظہیر احمد
January 26, 2025 at 4:11 PM
کبوتر بازی ایک قدیمی کھیل اور مہنگا شوق ہے پاکستان میں بھی کبوتروں کی ریسیں ہوتی ہیں اور ٹورنامنٹ کا امپائر بھی ہوتا ہے جو ایک چھت سے دوسری پر جاکر ریس کی سرگرمیوں کا مشاہدہ کرتا ہے کبوتر بازی کے ماہر کہتے ہیں کہ جب اس مقصد کے لیے سدھائے کبوتروں کو پنجاب میں چھوڑا جائے تو وہ کراچی پہنچ جاتے ہیں
January 26, 2025 at 10:48 AM
نقصان میں ہمیشہ غیر مشتبہ لوگ ہی رہتے ہیں
January 26, 2025 at 9:00 AM
پاکستان کے لیے کراٹے کا پہلا عالمی اعزاز جیتنے والے بلوچستان سے تعلق رکھتے مکسڈ مارشل آرٹس فائٹر شاہ زیب رند کا ایک اور کارنامہ یہ کہ میامی فلوریڈا امریکہ میں اپنے لائیٹ ویٹ ٹائٹل کا دفاع کیا اور دوسری بار ورلڈ چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا
ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں آبیاری کی ضرورت ہے
January 26, 2025 at 7:41 AM
حساب دینا پڑا ہمیں بھی
کہ ہم جو تھے بے حساب اتنے
بس اک نظر میں ہزار باتیں
پھر اس سے آگے حجاب اتنے
مہک اٹھے رنگ سرخ جیسے
کھلے چمن میں گلاب اتنے
منیر آئے کہاں سے دل میں
نئے نئے اضطراب اتنے
منیر نیازی
January 24, 2025 at 5:40 PM
بہکا رہا ہے کون مجھے یوں ترے خلاف
اک مرتبہ خود اپنی طرف دھیان بھی گیا
جمال احسانی
January 24, 2025 at 10:28 AM
تم مرے ساتھ ہو یہ سچ تو نہیں ہے لیکن
میں اگر جھوٹ نہ بولوں تو اکیلا ہو جاؤں
احمد کمال پروازی
January 22, 2025 at 4:59 PM
یہ دل عجیب ہے اکثر کمال کرتا ہے
جواب جن کا نہیں وہ سوال کرتا ہے
پنہاں
January 22, 2025 at 4:57 PM
کیا شاندار لوگ ہیں دامن دریدہ لوگ
دل دیکھئے حضور، قبا پر نہ جائیے
کیجے نہ ریگزار میں پھولوں کا انتظار
مٹی ہے اصل چیز گھٹا پر نہ جائیے
عرفان صدیقی
January 20, 2025 at 4:52 PM
حقیقتوں سے سروکار ہی کسی کو نہیں
ہیں باغ چند یہاں، سبز باغ کتنے ہیں
ہے ایک شور فضا میں عجیب بے ہنگم
گنے چنے یہاں بلبل ہیں، زاغ کتنے ہیں
جو دشمنوں سے ملے وہ ہیں صرف گنتی کے
ملے جو ہم نفسوں سے وہ داغ کتنے ہیں
عرفان ستار
January 19, 2025 at 7:37 PM
دل نہ مانے بھی تو ایسا ہے کہ گاہے گاہے
یار بے فیض سے ہلکا سا ملال اچھا ہے
لذتیں قرب و جدائی کی ہیں اپنی اپنی
مستقل ہجر ہی اچھا نہ وصال اچھا ہے
احمد فراز
January 17, 2025 at 2:13 PM
دل سی ویرانی میں سایہ کوئی مہمان تو ہے
اپنے خوابوں سے ملاقات کا امکان تو ہے
مشتاق نقوی
January 17, 2025 at 1:58 PM
یہ تصویر نظر سے گزری تو خیال آیا کہ دولہا اس طرح ناک یا منہ پر رومال کیوں رکھتا تھا 🤔
January 14, 2025 at 5:20 PM
حریم ناز کے خیرات بانٹنے والے
ہر ایک در کی گدائی کے بعد یاد آئے
ہم اتنے بھی گئے گزرے نہیں تھے جان فراز
کہ تجھ کو ساری خدائی کے بعد یاد آئے
احمد فراز
January 14, 2025 at 3:36 PM
آواز کو تو کون سمجھتا کہ دور دور
خاموشیوں کا درد شناسا نہیں ملا
مصطفیٰ زیدی
January 12, 2025 at 3:28 PM
یہ دل کیوں ڈوب جاتا ہے اسی سے پوچھ لوں گا میں
ستارہ شام ہجراں کا ادھر بھی آ نکلتا ہے
دل مضطر وفا کے باب میں یہ جلد بازی کیا
ذرا رک جائیں اور دیکھیں نتیجہ کیا نکلتا ہے
آفتاب حسین
January 10, 2025 at 6:22 PM