یاد کے جھروکوں سے
پھر تمہیں سے ملنے کی
دل میں کتنی خواہش ہے
آج کل نومبر کی
پھر اداس شامیں ہیں
اور دسمبر آنے میں
تھوڑا وقت باقی ہے
ان اجاڑ آنکھوں میں
زرد زرد راتیں ہیں
اس سرد موسم میں
ٹوٹ پھوٹ جاتے ہیں
جب بھی یاد آتے ہو
خود کو بھول جاتے ہیں.!
یاد کے جھروکوں سے
پھر تمہیں سے ملنے کی
دل میں کتنی خواہش ہے
آج کل نومبر کی
پھر اداس شامیں ہیں
اور دسمبر آنے میں
تھوڑا وقت باقی ہے
ان اجاڑ آنکھوں میں
زرد زرد راتیں ہیں
اس سرد موسم میں
ٹوٹ پھوٹ جاتے ہیں
جب بھی یاد آتے ہو
خود کو بھول جاتے ہیں.!