Javed Ali
javed9.bsky.social
Javed Ali
@javed9.bsky.social
صیّاد تو اِمکان ِ سفر کاٹ رہا ہے
اندر سے بھی کوئی مِرے پر کاٹ رہا ہے

اے چادرِ منصب! تِرا شوق ِ گل ِ تازہ
شاعر کا تِرے دست ِ ہنر کاٹ رہا ہے

کس شخص کا دل میں نے دکھایا تھا، کہ اب تک
وہ میری دعاؤں کا اَثر کاٹ رہا ہے

قاتل کو کوئی قتل کے آداب سکھائے
دستار کے ہوتے ہوئے سر کاٹ رہا ہے
November 22, 2024 at 6:40 PM