اس بچے کی طرح جسے ہوا میں اچھالا جائے تو ڈرتا نہیں ہنستا ہے
کیونکہ وہ جانتا ہے اسے پیار کرنے والے اسے گرنے نہیں دیں گے
آپ کا لہجہ اور رویہ اگر کِسی کی دِل آزاری اور احساسِ کمتری کی وجہ بن رہا ہے تو ماتھے پر لاکھ مہراب سجا لیں مگر رہے گا وہ آپ کے کالے دِل کا سِیاہ داغ ہی
آپ کا لہجہ اور رویہ اگر کِسی کی دِل آزاری اور احساسِ کمتری کی وجہ بن رہا ہے تو ماتھے پر لاکھ مہراب سجا لیں مگر رہے گا وہ آپ کے کالے دِل کا سِیاہ داغ ہی
جو ھم ہر کسی پر منہ اٹھا کہ کر لیتے ہیں
جو ھم ہر کسی پر منہ اٹھا کہ کر لیتے ہیں
اور وُہ بھی اِس لئے کہ مُحبّت کی بات ہے
مَیں نے کہا کہ آئے ہو کِتنے دِنوں کے بعد
کہنے لگے حضور ! یہ فُرصت کی بات ہے
مَیں نے کہا کی مِل کے بھی ہم کیوں نہ مِل سکے
کہنے لگے حضور یہ قِسمت کی بات ہے
اور وُہ بھی اِس لئے کہ مُحبّت کی بات ہے
مَیں نے کہا کہ آئے ہو کِتنے دِنوں کے بعد
کہنے لگے حضور ! یہ فُرصت کی بات ہے
مَیں نے کہا کی مِل کے بھی ہم کیوں نہ مِل سکے
کہنے لگے حضور یہ قِسمت کی بات ہے
حادثے تو میرے خدشات سے بڑھ کر نکلے
اُس نے اک بار کہا کون یہاں ہے میرا
میرے بازو میری اوقات سے بڑھ کر نکلے
حادثے تو میرے خدشات سے بڑھ کر نکلے
اُس نے اک بار کہا کون یہاں ہے میرا
میرے بازو میری اوقات سے بڑھ کر نکلے
کرتا ہی نہیں مجھ کو وہ تسلیم مکمل
کرتا ہی نہیں مجھ کو وہ تسلیم مکمل
آنکھ لگتی ہی نہیں ۔۔۔
آنکھ لگ جائے تو ہم خواب کوئی دیکھیں ناں!
سارے منظر میں جہاں رنگ ہو خاموشی کا
آنکھ لگتی ہی نہیں
خواب دکھتے ہی نہیں
رات کٹتی ہی نہیں...!!!
آنکھ لگتی ہی نہیں ۔۔۔
آنکھ لگ جائے تو ہم خواب کوئی دیکھیں ناں!
سارے منظر میں جہاں رنگ ہو خاموشی کا
آنکھ لگتی ہی نہیں
خواب دکھتے ہی نہیں
رات کٹتی ہی نہیں...!!!
وہ درد اب کہاں جسے جی چاہتا بھی ہو
یہ کیا کہ روز ایک سا غم ایک سی امید
اس رنج بے خمار کی اب انتہا بھی ہو
یہ کیا کہ ایک طور سے گزرے تمام عمر
جی چاہتا ہے اب کوئی تیرے سوا بھی ہو
ٹوٹے کبھی تو خواب شب و روز کا طلسم
اتنے ہجوم میں کوئی چہرہ نیا بھی ہو
وہ درد اب کہاں جسے جی چاہتا بھی ہو
یہ کیا کہ روز ایک سا غم ایک سی امید
اس رنج بے خمار کی اب انتہا بھی ہو
یہ کیا کہ ایک طور سے گزرے تمام عمر
جی چاہتا ہے اب کوئی تیرے سوا بھی ہو
ٹوٹے کبھی تو خواب شب و روز کا طلسم
اتنے ہجوم میں کوئی چہرہ نیا بھی ہو
اور کچھ خاص اذیت بھی نہیں ہوتی ہے
ہم گزشتہ کو نبھانے ہوئے وہ لوگ جنہیں
آگے بڑھنے کی اجازت بھی نہیں ہوتی ہے
روز مسمار بھی کرنے میں چلا جاتی ہوں
خواب میں کوئی عمارت بھی نہیں ہوتی ہے
اور کچھ خاص اذیت بھی نہیں ہوتی ہے
ہم گزشتہ کو نبھانے ہوئے وہ لوگ جنہیں
آگے بڑھنے کی اجازت بھی نہیں ہوتی ہے
روز مسمار بھی کرنے میں چلا جاتی ہوں
خواب میں کوئی عمارت بھی نہیں ہوتی ہے
بشر ہے جھوٹا سہارا ہمیں سمجھ آئی
نکلتے وقت یقیں تھا کہ روک لے گا کوئی
کسی نے جب نہ پکارا ہمیں سمجھ آئی
تھا فیصلہ ہی غلط کشتیاں جلانے کا
جب اس نے دل سے اتارا ہمیں سمجھ آئی
بشر ہے جھوٹا سہارا ہمیں سمجھ آئی
نکلتے وقت یقیں تھا کہ روک لے گا کوئی
کسی نے جب نہ پکارا ہمیں سمجھ آئی
تھا فیصلہ ہی غلط کشتیاں جلانے کا
جب اس نے دل سے اتارا ہمیں سمجھ آئی
محبت میں کسی کو اپنی عادت ڈال کر
یوں چھوڑ دینے پر
اچانک سے تعلق توڑ دینے پر
یہاں قانون ، قاضی اور عدالت
کچھ نہیں کہتے
مگر یہ قتل ہوتا ہے
اسے کہنا میرے قاتل
جدائی کی کدالوں سے
جو تم نے قبر کھودی تھی
وہاں میں خاک کے نیچے
ابھی تک سو نہیں پائی !!
محبت میں کسی کو اپنی عادت ڈال کر
یوں چھوڑ دینے پر
اچانک سے تعلق توڑ دینے پر
یہاں قانون ، قاضی اور عدالت
کچھ نہیں کہتے
مگر یہ قتل ہوتا ہے
اسے کہنا میرے قاتل
جدائی کی کدالوں سے
جو تم نے قبر کھودی تھی
وہاں میں خاک کے نیچے
ابھی تک سو نہیں پائی !!
آباد تھی خیال کی دنیا یہیں کہیں
آباد تھی خیال کی دنیا یہیں کہیں
پہلے وہ اپنے دل میں اترنے تو دے مجھے
پہلے وہ اپنے دل میں اترنے تو دے مجھے
اس لیے روز تجھے کہتے ہیں نزدیک نہ ہو
ہے اگر عشق تو پھر عشق لگے ، رحم نہیں
اتنی مقدار تو دے، وصل رہے، بھیک نہ ہو
اس لیے روز تجھے کہتے ہیں نزدیک نہ ہو
ہے اگر عشق تو پھر عشق لگے ، رحم نہیں
اتنی مقدار تو دے، وصل رہے، بھیک نہ ہو
ٹوٹا تھا اعتبار کا شیشہ یہیں کہیں
ٹوٹا تھا اعتبار کا شیشہ یہیں کہیں
پھر بوجھل قدموں سے چلنا
یہ کیسی کسک سی باقی ہے
جب پاؤں میں وہ کانٹا بھی نہیں
پھر بوجھل قدموں سے چلنا
یہ کیسی کسک سی باقی ہے
جب پاؤں میں وہ کانٹا بھی نہیں
ہمیشہ مار محبت کی مارتا ہے مجھے
میں اس کا لمحہء موجود ہوں مگر وہ شخص
فضول وقت سمجھ کر گزارتا ہے مجھے
میں اس کے ہاتھ میں جاتی ہوں مال و زر کی طرح
وہ روز قرض سمجھ کر اتارتا ہے مجھے
ہمیشہ مار محبت کی مارتا ہے مجھے
میں اس کا لمحہء موجود ہوں مگر وہ شخص
فضول وقت سمجھ کر گزارتا ہے مجھے
میں اس کے ہاتھ میں جاتی ہوں مال و زر کی طرح
وہ روز قرض سمجھ کر اتارتا ہے مجھے
ایک نظر
آنکھوں سے ہی سیکھ لیجئے
یہ توحیدِ دلبرانہ
ایک نظر
آنکھوں سے ہی سیکھ لیجئے
یہ توحیدِ دلبرانہ
ہم کو ہمارے عہد میں سمجھا نہیں گیا
ہم کو ہمارے عہد میں سمجھا نہیں گیا
تم کسی وقت بھی منہ موڑ کے جا سکتے ہو
مجھ سے وابستہ تعلق جو کھٹکتا ہو تمہیں
تم اسی وقت اسے توڑ کے جا سکتے ہو
تھک گئے ہو جو میرا بوجھ اٹھاتے ہوئے تم
میرے کندھوں پہ تھکن چھوڑ کے جا سکتے ہو
تم کسی وقت بھی منہ موڑ کے جا سکتے ہو
مجھ سے وابستہ تعلق جو کھٹکتا ہو تمہیں
تم اسی وقت اسے توڑ کے جا سکتے ہو
تھک گئے ہو جو میرا بوجھ اٹھاتے ہوئے تم
میرے کندھوں پہ تھکن چھوڑ کے جا سکتے ہو
کتنے پہلو سے تری ذات کو سوچا ہم نے
کتنے پہلو سے تری ذات کو سوچا ہم نے
جتنا چاہا ہے میں نے تمھیں
جتنا چاہا ہے میں نے تمھیں
ریت کی طرح ہوتے ہیں
جتنا بھی
مٹھی بند کرو
پھر بھی
پھسل جاتے ہیں
ریت کی طرح ہوتے ہیں
جتنا بھی
مٹھی بند کرو
پھر بھی
پھسل جاتے ہیں